1۔حدیث اور حفظ حدیث کو اکٹھا چلایا جائے ۔ایسا نہ ہو کہ حفظ حدیث کے لیے آخری 2 ماہ مقرر کر دئیے جائیں۔ تاکہ روزانہ مذاکرہ کا کام دیا جاسکے ۔
2۔پیریڈ کے شروع میں پچھلا سبق اور احادیث راوی بمع حوالہ زبانی سنی جائیں۔
3۔ہر حدیث کا پہلے پورے اہتمام کے ساتھ لفظی ترجمہ کیا جائے (لفظی ترجمہ میں ہر ہر لفظ کی علیحدہ علیحدہ وضاحت کی جائے مثلا ) فسیکفیھم میں ف +س+یکفی+ ک +ھم سب کا معنی الگ الگ بتایا پھر اس کا بامحاورہ ترجمہ خصوصا ضمائر اور وضاحت طلب امور کی وضاحت نہایت اختصار سے کی جائے ۔اور یہ کام پریڈ ختم ہونے سے 5 منٹ پہلے مکمل ہو جائے۔
4۔چونکہ عربی زبان کی اردو زبان کے ساتھ 70فی صد مطابقت ہے لہذا ترجمہ کے وقت طلباء سے باقاعدہ مناسبت کے حوالے سےسوالات کرکے معانی واضح کیے جائیں۔
5۔آخری چند منٹ لازما سبق کی ایک یا دو مرتبہ دہرائی کے لیے مختص کیے جائیں ۔اور یہ بتایا جائے کہ یہی احادیث کل زبانی سنی جائیں گی اور پھر ان احادیث کا تلفظ اور اعراب بھی طلبہ کو ٹھیک کر وایا جائے۔
6۔جو احادیث پڑھی جائیں اور ان کا لفظی ترجمہ طلبہ کاپی پر لکھ کر لائیں۔
7۔اجراء نحوصرف کے حوالے سے امور
٭اسم فعل حرف کی پہچان علامتوں کے ساتھ (پہلے دو ماہ خصوصا)حروف جارہ کا حفظ اور ان کا عملی اجراء
٭ماضی مضارع اور امر کے صیغوں کی پہچان ایک مادہ کو لے کر طلبہ سے تینوں فعل بنواے جائیں (دوسرے دو ما ہ خصوصا) حروف مشبہ بالفعل اورا فعال ناقصہ کا حفظ اور ان کا عملی اجراء
٭وزن کرنے اور مادہ نکالنے کا طریقہ + ہفت اقسام کی پہچان (تیسرے دوماہ خصوصا) صفت و موصوف اور مضاف الیہ کی پہچان اور عملی اجراء
٭ہر کلمہ میں معرب و مبنی پہچان اور ان کی اقسام سے اجمالا متعارف کروانا (چوتھے دو ماہ خصوصا)