• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اچھے طریقے سے شوہر کو جواب دینا۔۔ اسعد الزوجین

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اچھے طریقے سے شوہر کو جواب دینا
بیوی اگر شوہر کو کسی بات پر کوئی جواب دے تو اس جواب میں پیار ،محبت اور غیرت کی جھلک نظر آنی چاہیئے۔کیونکہ اس طرح کے جواب میاں بیوی کے درمیان محبت کے بندھن کو اور مضبوط کرتے ہیں اور بیوی کے دل میںشوہر کے بلند مرتبے کوظاہر کرتے ہیں۔

ذیل میں ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاک اور مقدس گھر کی کچھ مثالیں پیش کرتے ہیں:

حدیث اُمّ زرع میں، جسے بخاری نے کتاب النکاح میںروایت کیاہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشۃ ؓ کو فرمایا میں تمہارے لئے ایسا ہوں جیسے اُمّ زرع کے لئے ابو زرع تھا ۔

نسائی نے اپنی مسند میں ان الفاظ کی زیادتی کی ہے جس میں عائشۃ ؓ کایہ قول مذکور ہے میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں اللہ کے رسول:آپ میرے لئے ابو زرع سے بھی بہتر ہیں ۔

ذرا دیکھئے عائشۃؓ کے اس جواب کو اپنے اندر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بے پناہ محبت احترام لئے ہوئے ہے جودونوں کی گہری محبت کی دلیل ہے ۔

بخاری ومسلم کی ایک اور حدیث میں یہاں کے ہیں اس میںہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :میں جانتا ہوں جب تم مجھ سے راضی ہوتی ہو اور جب مجھ سے ناراض ہوتی ہو۔
عائشۃ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے کہا آپ کو کس طرح پتہ چلتا ہے ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جب تم مجھ سے راضی اور خوش ہوتی ہو تو کہتی ہو نہیں اور محمد کے رب کی قسم۔اور جب ناراض ہوتی ہو توکہتی ہو نہیں اور ابراہیم کے رب کی قسم۔
میں نے کہا ہاں اے اللہ کے رسول ﷺ قسم میں میں صرف آپ کانام ہی ترک کرتی ہوں۔

آپ کا مطلب ہے کہ میں کتنا ہی ناراض کیوں نہ ہوجاؤں اے اللہ کے رسول لیکن آپ سے میری محبت میں فرق نہیں آسکتا یہاں آپ ؓ چپ ہوکر نیچے کرے نہیں بیٹھ گئیں بلکہ آپ نے جواباً رسول کریم سے اپنی محبت کااظہار کیا اسی طرح سے جب ازواج مطہرات کو اختیار دینے کے واقعے بھی جب آپ نے عائشہ ؓ سے ابتداء کی اور فرمایا میں کچھ کہنا چاہتا ہوں او رمیں نہیں چاہتا کہ تم جلدی کرویہاں تک کہ تم اپنے ماں باپ سے مشورہ کرلو۔

عائشہ ؓ نے فرمایا اے اللہ کے رسول کیاماجراہے۔
آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی ۔
ترجمہ :اے نبی اپنی بیویوں سے کہہ دوکہ اگر تم دنیا کی زندگی چاہتی ہو ...الایۃ ۔عائشہ ؓ نے فرمایا کیامیں آپ کے بارے میں اپنے ماں باپ سے مشورہ کروں۔
بلکہ میں اللہ رسول اور آخرت کو چنتی ہوں۔(۱) مسلم۔
ذرا عائشہ ؓ کے جواب کی خوبصورتی دیکھئے :کیا میں......الخ۔

آپ نے یہ نہیں فرمایا :نہیں میں تو آپ کو چاہتی کرتی ہوں۔اور نہ یہ فرمایا :میں آپ کو اختیار کرتی ہوں۔بلکہ آپ نے سوال کاجواب سوال سے دیا جس میں ایک طرح کاانکار ہے کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ میں آپ کوچھوڑ دوں یہ سوال جواب کا محتاج نہیں بلکہ بذات خود ہی ایک جواب ہے ۔اسی طرح سے ایک ذہین بیوی مناسب مقام پر مناسب جواب کے لئے اپنے الفاظ اور صورتحال کو استعمال کرتی ہے ۔
 
Top