- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
اہل بدعت کے شبہات کا رد
مولف بدیع الدین شاہ الراشدی رحمہ اللہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مقدمہ
اسلام اللہ تعالی کا پسندیدہ مکمل اور آخری دین ہے جس نے اپنی آمد کے ساتھ ہی تمام ادیان باطلہ کو واضح دلائل کی بنیاد پر شکست دی جس وقت اسلام آیا اس وقت دنیا میں یہودیت، نصرانیت، مجوسیت اور بدھ مت چار بڑے مذاہب تھے ان میں سے عرب میں یہود اور بتوں کے پیروکار "کفار قریش" کی اکثریت تھی۔ کفار قریش دین ابراہیمی کے دعویدار تھے۔ ان مذاہب میں سے کفار کے پاس باقاعدہ کوئی دین نہ تھا صرق اسلاف کی روایات تھیں اس طرح مجوسی زرتشت کے افکار پر کاربند تھے جبکہ یہود ونصاری کے پاس توراۃ و انجیل کے نام پر تحریف شدہ دین موجود تھا جو کہ کبھی وحی پر مبنی رہا تھا۔ اسلام کا بیک وقت ان چاروں مذاہب سے ٹکراو ہوا اور جب دلائل کے میدان میں اسلام سرخرو ہوا تو ان مذاہب کے پیروکاروں نے اپنے ادیان کی مغلوبیت کا بدلہ مختلف انداز سے لیا۔
مثلا کفار قریش نے اپنی عادات کے مطابق اعلان جنگ کیا اور تلوار اٹھا کر میدان میں آگئے۔ چونکہ انکی فطرت میں منافقت نہیں تھی چنانچہ دین حق سے شکست کھائی تو اسے کھلے دل سے تسلیم کیا اور پھر یہی دشمن، اسلام کے سپاہی و نگہبان بن گئے۔
جبکہ یہود و نصاری نے اتحاد کرلیا اور نصاری کی قلت کی وجہ سے وہ یہود کے تابع رہے گویا اسلام دشمنی میں یک مذہب بن گئے۔ انہوں نے اور مجوسیوں نے اسلام کی وسعت اور سربکف جانثاروں کی کثرت کی وجہ سے کفارعرب کیطرح مقابلہ کرنے کی بجائے بزدل قوموں کی طرح سازشوں کا عمل شروع کردیا۔ یہودیوں نے اپنی فطرت کے مطابق دین اسلام میں بھی تحریف کی راہ نکالنے کی کوشش کی اور اسرائیلیات کے جھوٹے قصے اسلامی تعلیمات کے ساتھ غلط ملط کئے۔ مجوس فارس نے اپنے دجل و فریب سے کام لے کر اپنے نظریات و موضوع و خود ساختہ روایات کے ذریعے اسلام میں داخل کرنے کی کامیاب کوشش کی۔
یہود و مجوس کے گٹھ جوڑ اور دسیسہ کاریوں کے نتیجے میں واضح اور بیّن دین اسلام کے مساوی ایک نیا مذہب تصوف کے نام سے وجود میں آیا۔
تصوف کیا ہے؟ اسکی تاریخ، صحیح تعریف اور ماخذ کیا ہے؟ اس بارہ میں تو اہل تصوف کو بھی صحیح طرح کچھ معلوم نہیں ہے