• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث، دیو بندی، شیعہ اور بریلویوں کا "اتحاد"

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,869
پوائنٹ
157
شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ اس جھکاؤ کی تفسیر یوں بیان کرتے ہیں:
‘‘ابنِ عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: لَا تَرْكَنُوْۤسے مراد ہے میلان بھی نہ رکھو،عکرمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں مراد ہے کہ ان تم ان کی بات نہ مانوان سے محبت اور لگاؤ نہ رکھو،نہ انہیں(مسلمانوں کے)امور سونپو،مثلاً کسی فاسق،فاجر کوکوئی عہدہ سونپ دیا جائے۔امام سفیان رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’جو ظالموں کے ظلم کے لیے دوات بنائے یا قلم تراش دے یاانہیں کاغذ پکڑا دے وہ بھی اس آیت کی وعید میں آتا ہے‘‘(مجموعہ التوحید:118،١١٩)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
شام اور ایران میں یہ یکجہتی کہاں ہے ؟ شام اور ایران سنیوں کے خون سے رنگارنگ ہے اور جب موقع ملا اس کھیل کیلئے یہاں بھی تیاری ہے

اتحاد و یکجہتی عقیدے کی بنیاد پر ہوتی ہے یا وطن کی بنیاد پر ؟ اگر وطن کی بنیاد پر اتحاد و یکجہتی ہونی چاہیے تو پاکستان کے ہندووں اور عیسائیوں نے کیا جرم کیا ہے ؟ انکو بھی کافر قرار نہ دو-

ساجد میر ہو یا ابتسام کرسیوں اور مفادات کے چکر میں ن لیگ میں شامل "داتا کے پجاری" اور "مجوسی شیعہ" کے ساتھی بنے ہوئے ہیں - اللہ انہیں ہدایت دے آمین

مسلک اہلحدیث فرقہ نہیں بلکہ منہج ہے یوسف ثانی صاحب باقی سب فرقے ہیں
١۔ خمینی انقلاب کے بعد ایران میں دوسو سے زائد سنی علمائے کرام کہ "شاہ کے وفادار ہونے کے الزام" میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ اس خبر کو پاکستانی میڈیا نے ”کِل“ کردیا تھا، اس کے باوجود اخبارات کے کونے کھدرے میں یہ شائع ہوگئی تھی۔ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایران مین سنیوں کا تناسب چالیس فیصد ہے جبکہ پاکستان میں شیعوں کا تناسب دس فیصد سے بھی کم ہے۔

٢۔ آپ کا ”مؤقف“ اپنی جگہ درست سہی، لیکن آپ یہ نہ بھولیں کہ اسی قسم کا مؤقف دیگر مسالک والے بھی رکھتے ہیں :) کاش کہ ہم اپنی شناخت صرف اور صرف ”مسلم“ رکھنے پر راضی ہوجائیں۔ جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے۔ ہمیں مختلف فرقوں اور مسالک کی ”گندگیوں“ کو اپنے پلیٹ فارم سے اُچھالتے رہنے میں خوشی و مسرت محسوس کرنے کی بجائے اپنی ساری توانائی اور وسائل قرآن و حدیث کے پیغام کو پھیلانے میں صرف کرنی چاہئے۔ قرآن و حدیث کے پیغام کے فروغ کی اجتماعی کوششوں کے لئے تنظیمیں، ادارے، مدارس، مساجد وغیرہ تو قائم کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں لیکن اس کے لئے الگ سے ”مسلم“ سے ہٹ کر کوئی اور نام رکھنے کا ظاہری نتیجہ، فرقوں اور مسلکوں میں ایک اور فرقہ و مسلک کا اضافہ ہی نظر آئے گا۔ اور یہ کام انبیاء کرام علیہ السلام کی سنت کے بھی خلاف ہے کہ ”اسلام“ سے ہٹ کر کسی اور نام سے دین کی تبلیغ کا کام کیا جائے۔
(واللہ اعلم بالصواب)
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
٢۔ آپ کا ”مؤقف“ اپنی جگہ درست سہی، لیکن آپ یہ نہ بھولیں کہ اسی قسم کا مؤقف دیگر مسالک والے بھی رکھتے ہیں :) کاش کہ ہم اپنی شناخت صرف اور صرف ”مسلم“ رکھنے پر راضی ہوجائیں۔ جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے۔ ہمیں مختلف فرقوں اور مسالک کی ”گندگیوں“ کو اپنے پلیٹ فارم سے اُچھالتے رہنے میں خوشی و مسرت محسوس کرنے کی بجائے اپنی ساری توانائی اور وسائل قرآن و حدیث کے پیغام کو پھیلانے میں صرف کرنی چاہئے۔ قرآن و حدیث کے پیغام کے فروغ کی اجتماعی کوششوں کے لئے تنظیمیں، ادارے، مدارس، مساجد وغیرہ تو قائم کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں لیکن اس کے لئے الگ سے ”مسلم“ سے ہٹ کر کوئی اور نام رکھنے کا ظاہری نتیجہ، فرقوں اور مسلکوں میں ایک اور فرقہ و مسلک کا اضافہ ہی نظر آئے گا۔ اور یہ کام انبیاء کرام علیہ السلام کی سنت کے بھی خلاف ہے کہ ”اسلام“ سے ہٹ کر کسی اور نام سے دین کی تبلیغ کا کام کیا جائے۔
(واللہ اعلم بالصواب)
جزاک اللہ خیرا- اصل بات یہ ہے کہ نام اہلحدیث ضروری نہیں نہ ہی یہ ضروری ہے کہ اس پر زور دیا جائے ہاں ضرورت کے وقت استعمال ہو سکتا ہے اور ضرورت کے وقت چھوڑا بھی جا سکتا ہے
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
سب سے پہلے تو ضروری ہے کہ ہم اس بات کو تسلیم کریں کہ ہمارے درمیان اختلافات ہیں۔
البتہ ان اختلافات کے ساتھ دو چیزیں ضروری ہے۔
پہلی چیز مشترکہ مفادات کی تکمیل کے لیے بہر حال ہم کو ایک ایسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جہاں ہم اپنے ان سارے اختلافات کے باوجود اکٹھا ہوسکیں۔
دوسری چیز ایسے ماحول کی ضرورت ہے جہاں ہم ان اختلافات پر ادب ، رواداری ، تعظیم کے دائرہ میں رہتے ہوئے پر بات کرسکیں۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
پھر ہمارے اتحاد کے بھی مختلف درجات ہیں ۔جیسے
کفار مقابلہ میں مسلمانوں کا اتحاد
سیکولرز کے مقابلہ میں اسلام پسندوں کا اتحاد
شیعہ اور کے مقابلہ میں اہل سنت کا اتحاد
منکرین حدیث کے مقابلہ میں سنت کو حجیت ماننے والوں کا اتحاد
اہل بدعت کے مقابلہ میں اہل حدیث کا اتحاد
الخ
 
شمولیت
فروری 26، 2013
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
100
پوائنٹ
0
سب سے پہلے تو ضروری ہے کہ ہم اس بات کو تسلیم کریں کہ ہمارے درمیان اختلافات ہیں۔
البتہ ان اختلافات کے ساتھ دو چیزیں ضروری ہے۔
پہلی چیز مشترکہ مفادات کی تکمیل کے لیے بہر حال ہم کو ایک ایسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جہاں ہم اپنے ان سارے اختلافات کے باوجود اکٹھا ہوسکیں۔
دوسری چیز ایسے ماحول کی ضرورت ہے جہاں ہم ان اختلافات پر ادب ، رواداری ، تعظیم کے دائرہ میں رہتے ہوئے پر بات کرسکیں۔
محترم شٰیخ سرفراز فیضی اللہ آپکے علم و عمل میں برکت عطا فرمائے اور صحیح راہ کی طرف آپکی راہنمائی فرمائے
دو فریقوں میں اتحاد تب ممکن ہوتا ہے جب دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مخلص ہوں، نہ کہ درپردہ ایک دوسرے کے دشمن !
آپ تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں،
صلاح الدین ایوبی رحمہ اللہ کو یہود و نصاری سے بھی پہلے شیعوں سے لڑنا پرا-
صفویوں نے جب ایران پر چار سو سال قبل قبضہ کیا تو اہلسنت اکثریت کو بزور بازو شیعہ بنایا گیا
میر جعفر اور میر صادق بھی یہی شیعہ تھے-
لکھنو جس طرح اہل سنت کے خلاف سازشوں کا گڑھ بنا رہا وہ سب جانتے ہیں
سقوط ڈھاکہ کے ذمہ دار یحیٰ خان اور بھٹو دونوں شیعہ تھے بلکہ یحیٰ خان تو میر جعفر کی نسل سے تھا
انقلاب ایران کے بعد اہلسنت جس طرح مظالم کا سامنا کر رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں
عراق میں امریکیوں کے جانے کے بعد شیعی مظالم اہل السنۃ پر زندگی تنگ کیے ہوئے ہیں
شام میں ایران کے تعاون سے شیعوں کے مظالم سب کے سامنے ہیں

ایسی صورت میں ہمیں شیعوں سے اتحاد کا کیا فائدہ ہو گا ؟ بلکہ الٹا شیعوں کو فائدۃ ہو گا کہ ہمارے اجتماعی شعور سے انکے مظالم محو ہو جائیں گے اور شیعوں کو جب موقع ملے گا وہ ہمارا قتل عام شروع کر دیں گے
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
میری سمجھ میں یہ نہیں آرہا ہے کہ آخر اس اتحاد کی وجہ کیا ہے؟؟؟۔۔۔
پہلے تو یہ نقطہ واضح ہونا چاہئے۔۔۔
اس کے بعد دیکھتے ہیں کہ اس اتحاد میں دم خم ہے بھی کہ نہیں؟؟؟۔۔۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جب تک سب نہیں ملیں گے اسی طرح ہی ہوتا رہے گا۔

فرقے عیسائیوں میں بھی ہیں مگر اس سے ان کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اب تلواروں کا دور نہیں بٹن دبانے والا ھے۔ جب تک مسلمان اکٹھے نہیں ہونگے ترقی ممکن نہیں۔

والسلام

والسلام
 
شمولیت
فروری 26، 2013
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
100
پوائنٹ
0
السلام علیکم
جب تک سب نہیں ملیں گے اسی طرح ہی ہوتا رہے گا۔
فرقے عیسائیوں میں بھی ہیں مگر اس سے ان کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اب تلواروں کا دور نہیں بٹن دبانے والا ھے۔ جب تک مسلمان اکٹھے نہیں ہونگے ترقی ممکن نہیں۔
والسلام
والسلام
آخر اس آپکی اس تاویل کو اس طرح کیوں نہیں کہا جا سکتا کہ
جب تک سب انسان ملیں گے نہیں اسی طرح ہوتا رہے گا
پھر یہودی، عیسائی، پارسی اور مسلمان سب ایک

آگے آپ ہی سوچیں
 
Top