• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کہلوانے والوں کا امتیاز؟

شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
واہ کیا بات ہے ابن جوزی صاحب کی۔ جھوٹ اتنا بولو اور اتنے اعتماد سے بولو کے سچ لگنے لگے۔
بھائی میں نے کیا جھوٹ بولا ہے؟ سچ ہی تو بولا ہے اور آپ اب بھی میری بات(شروع کے تھریڈ) کا جواب نہ دے کر اسکو سچ ثابت کرا رہے ہو۔۔۔

لگتا ہے کہ آپ نے دیوبندیوں کا کتابوں کا مطالعہ نہیں کیا۔ اہل حدیث سے سوالات پر سوالات کرنا اور خود کسی بات کا جواب نہ دینا تو دیوبندی کلچر کا خاصہ ہے۔ سب چھوڑو صرف تجلیات صفدر ہی دیکھ لو جس میں امین اوکاڑوی دیوبندی نے اہل حدیث سے دو سو سوالات کئے ہیں۔ کیا سمجھے صرف سوالات خالص سوالات۔ اس کے علاوہ ماہنامہ الحدیث ہی دیکھ لو جس میں زبیرعلی زئی مقلدین کے سوالوں کے جواب دیتے ہیں جو اکثر ہی ان کی جانب سےموصول ہوتے رہتے ہیں لیکن جواب دینے کے بعد اپنے سوالات بھی پیش کردیتے ہیں لیکن مجال ہے کہ کبھی دیوبندیوں کی جانب سے کوئی جواب آیا ہو۔ جب جواب دینے کی باری آتی ہے تو آل تقلید کو سانپ سونگھ جاتا ہے۔ دیوبندیوں کی اسی بری عادت کی وجہ سے حافظ زبیر علی زئی حفظ اللہ کو اہل حدیث عوام سے درخواست کرنی پڑی کہ جب بھی کوئی دیوبندی آپ سے کوئی سوال کرے تو اس کو جواب دینے کے ساتھ آپ بھی اس سے سوال کرو۔ اور اسی سبب زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے دیوبندیوں سے اب کہیں جاکر یعنی جوابات دے دے کر دوسو دس سوالات کئے ہیں تاکہ دیوبندیوں کی یہ بری عادت چھڑوائی جاسکے اور انہیں معلوم ہو کہ اہل حدیث کا کام صرف جواب دینا اور دیوبندیوں کا کام صرف سوال کرنا نہیں ہے۔ دیوبندیوں کو چاہیے کہ جواب دینے کی بھی عادت ڈالیں کیا آپ کے امام کوئی علمی ذخیرہ چھوڑ کر نہیں گئے جس میں سے نقل مار مار کر ہی تم کوئی جواب دے سکو؟
آپ اپنے مطالعہ کو وسعت دیں۔ اہل حدیثوں کے علاوہ بھی کتابیں پڑھ لیا کریں۔ مولانا امین صفڈر اوکاڑوی اور دیگر اہل علم نے آپکے وسوسوں کو خوب جواب بھی دیا ہے اور آپکا طرز عمل سمجھانے کو الزامی سوالات بھی قائم کئے ہیں۔ ویسے ان سوالات کے جوابات ہنوز درکار ہیں جان چھڑائی سے کام نہیں چلتا نا۔۔
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,980
پوائنٹ
323
یار جب سارے مجتھد ہیں تو آپ کیوں انکو مقلد کہہ رہے ہو؟
بہت سے لوگ اندھے ہوتے ہیں لیکن کچھ لوگ اندھے نہ ہونے کے باوجود اندھے بن جاتے ہیں !
اسی طرح ہیں تو سارے ہی مجتہد لیکن مجتہد ہونے کے باوجود خوامخواہ تکلفا مقلد بنتے ہیں !
فلیتدبر !
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
ویسے یہ بات تو ہے ہی کہ جب کچھ حضرات کی نگاہ میں صرف احناف اہل الرائے ہیں اوربقیہ شافعیہ مالکیہ حنابلہ اہل حدیث ہیں توان کو ان تینوں میں سے کسی ایک میں شامل ہوجاناچاہئے تھا اپنی الگ جماعت اورڈیڑھ اینٹ کی الگ مسجد بنانے کی کیاضرورت تھی۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
یہاں تقلید کا وہی تصور شیخ الاسلام ابن تیمیہؒ لے رہے ہیں جو آپ لیتے اور کرتے ہیں یا کچھ اور پوشیدہ ہے ۔میٹھا لگنے پر آپ نے پیش کردیا۔
یہ بات ظاہر ہے کہ متبحر محدثین کسی کی بھی تقلید نہیں کرتے سوائے اس کے کہ ان کا عمل اکثر مسائل میں بعض آئمہ کے موافق ہوتا .........(تقریر ترمذی ص 656 تحقیق تخریج حاشیہ مفتی عبدالقادر ، تقدیم ونظر ثانی محمد تقی عثمانی )
گڈ مسلم صاحب!ذرافتاوی ابن تیمیہ میں حضرت ابن تیمیہ کی پوری عبارت دیکھ لیں!اس کے بعد اپنی رائے ظاہر کریں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
بھائی میں نے کیا جھوٹ بولا ہے؟ سچ ہی تو بولا ہے اور آپ اب بھی میری بات(شروع کے تھریڈ) کا جواب نہ دے کر اسکو سچ ثابت کرا رہے ہو۔۔۔
جھوٹ بھی بولتے ہو اور تسلیم بھی نہیں کرتے۔ لگتا ہے آپ کے اکابرین جنھوں نے دن رات جھوٹ کو ہی اپنا اوڑھنا بچھونا بنائے رکھا ان کے طرز عمل نے آپ پر اتنا اثر کیا کہ آپ بھول گئے کہ جھوٹ بولنا کبیرہ گناہ ہے۔ بہرحال ہم آپ کو یاد دلارہے ہیں کہ آپ اپنے اکابرین کے نقش قدم پر مت چلیں کیونکہ مومن جھوٹا نہیں ہوتا جھوٹ بولنا منافقین کی نشانی ہے۔

آپ نے جو جھوٹ بولا ہے وہ یہ ہے:
سنا تھا غیر مقلدین کی ساری عمر سوالوں میں ہی گزرتی ہے آج دیکھ بھی لیا۔ او اللہ کے بندو! کسی سوال کا جواب بھی دیا کرو۔
آپ کے اس خالص جھوٹ کی تردید میں صرف اتنا کافی ہے کہ ہمارے عالم محمد عبدالغفار محمدی رحمہ اللہ نے ایک کتاب لکھی ہے جس کا نام ہے حنفیوں کے ٣٥٠ سوالات اور ان کے مدلل جوابات۔ اس جواب کے بعد ہمیں امید ہے کہ آپ آئیندہ ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کبھی یہ نہیں کہیں گے کہ اہل حدیث کی ساری زندگی صرف سوالوں میں گزرتی ہے۔


اگر آپ کو کسی ایک آدھ سوال کا جواب نہیں ملا یا جواب میں تاخیر ہوگئی تو آپ یہ بات کیسے کہہ سکتے ہو کہ اہل حدیث جواب نہیں دیتے صرف سوال کرتے ہیں؟

ویسے تو ہم اکثر ہی احناف کے سوالوں کا جواب دیتے رہتے ہیں۔اب آپ سے ایک سوال ہے امید ہے جواب عنایت فرمائیں گے۔ کلیات امدادیہ میں امداد اللہ مہاجر مکی نے ایک بات لکھی ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ ایک مقام ایسا آتا ہے جس میں بندہ خود اللہ ہوجاتا ہے۔ اس عبارت کی بنیاد پر سوال ہے کہ وہ کون سی قرآن کی آیت ہے یا وہ کون سی صحیح حدیث ہے جس سے امداد اللہ مہاجر مکی کا یہ کفریہ اور مشرکانہ دعویٰ ثابت ہوتا ہے؟ ویسے ہم آپ کو ایک رعایت دے دیتے ہیں کیونکہ قرآن و حدیث ایک مقلد کے لئے حجت اور دلیل نہیں ہوتا صرف قول امام ہی مقلد کے لئے دلیل ہوتا ہے اس لئے اگر آپ قرآن و حدیث سے اس دعویٰ کا ثبوت دینے میں ناکام ہوجائیں تو ابوحنیفہ کا قول پیش کردیں ہمیں قبول ہوگا۔ جس میں وضاحت ہو کہ انسان کی زندگی میں ایک ایسا مقام آجاتا ہے کہ وہ بندہ سے اللہ بن جاتا ہے۔نعوذباللہ من ذالک
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
جھوٹ بھی بولتے ہو اور تسلیم بھی نہیں کرتے۔
دیکھیں آپ نے پھر تھریڈ کا جواب نہیں دیا اور خود سوال کر ڈالا۔۔۔
اب آپ سے ایک سوال ہے امید ہے جواب عنایت فرمائیں گے۔ کلیات امدادیہ میں امداد اللہ مہاجر مکی نے ایک بات لکھی ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ ایک مقام ایسا آتا ہے جس میں بندہ خود اللہ ہوجاتا ہے۔ اس عبارت کی بنیاد پر سوال ہے
آپکی اس بات کی کوئی اہمیت نہیں جبتک کہ آپ تصوف کے مقام سے آشنا نا ہو جائیں۔ تصوف کا تصور آپ کیلیے ایسا ہے جیسا کہ حروف مقطعات کا سمجھنا۔۔
ویسے ہم آپ کو ایک رعایت دے دیتے ہیں کیونکہ قرآن و حدیث ایک مقلد کے لئے حجت اور دلیل نہیں ہوتا صرف قول امام ہی مقلد کے لئے دلیل ہوتا ہے
اچھا ٹھیکیدار صاحب !!!
ویسے مجھے قوی امید ہے کہ قرآن و حدیث کا سمجھنا آپ کے بس کا روگ نہیں کیونکہ آپ ایک غالی غیر مقلد ہو۔۔ اور بحث برائے بحث آپکا منشا ہے۔ اور واہ واہ کے طالب ہو لیکن اشارۃ ایک حدیث ذکر کرتا ہوں۔ اس کے بعد شائد آپ میرے سوال کا جواب دینے کی ہمت کرلو۔۔
Abu Hurairah Razi Allahu Anhu se rivayat hai ke
Rasoolullah Sallallahu Alyhi Wa Sallam ne irshaad
farmaya hai ke Allah ta'la ka irshaad hai:
"Jo shaqs mere kisi Wali se Dushmani karega, Mera,
uske Khilaf Ailaan e Jung hai. Meri kisi Mahboob
Cheez ke zariye mera Banda Mujhse itna Qurb haasil nahi kar sakta jitna us amal se kar sakta hai Jo
maine Us par FARZ kiya hai. Aur Nawafil ke zariye
mera banda mujhse Barabar Qareeb hota rehta hai
yahan tak ke Mai Us se Muhabbat karne lagta hu.
Aur Jab Mai Usey Mahboob bana leta hu toh Mai
Uska Ka KAAN BAN JATA HU JISSE WO SUNTA HAI AUR USKI AANKH BAN JATA HU JISSE WO DEKHTA
HAI AUR USKA HATH BAN JATA HU JISSE WO
PAKADTA HAI AUR USKA PAER BAN JATA HU JISSE
WO CHALTA HAI. Aur agar Wo Mujhse Maangta hai
toh Mai Usko Zaroor Deta hu. Aur agar Wo Meri
Panaah talab kare to Mai Zaroor usey Panah Deta hu. Aur Jo bhi Kaam mujhe Karna hota hai Usey
Karne me itni Narmi nahi baratta jitni kisi Aise
Mu'min ki Rooh (Qabz Karne) me, Jo Maut (ki
Takleef) ko Na pasand karta hai aur Mai Uski
Takleef ko Na pasand karta hu."
[Bukhari Sharif 2/962,963]
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
تمام عزت مآب بھائی ادب واحترام کے ساتھ موضوع پر ہی گفتگو کریں اور اگر اثنائے بحث گفتگو کسی اور موضوع کی طرف چلی جاتی ہے تو برائے مہربانی اس موضوع پر علیحدہ تھریڈ قائم کرلیا جائے۔جزاکم اللہ خیرا
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
دیکھیں آپ نے پھر تھریڈ کا جواب نہیں دیا اور خود سوال کر ڈالا۔۔۔
خضر حیات بھائی نے پوسٹ نمبر٣ پر آپ کو آپ کے سوال کا جواب دے دیا ہے لیکن وہ جواب آپ کو اس لئے پسند نہیں آیا کہ آپ اس جواب کی توقع نہیں کررہے تھے آپ شاید تصور کررہے ہونگے کہ کوئی ایسا جواب ملے گا جس کی بنیاد پر آپ بحث برائے بحث شروع کردینگے۔ میں بھی خضر حیات بھائی کی بات کو دھراؤں گا کہ آل تقلید کے مقابلے پر اہل حدیث کا امتیازی وصف قرآن و حدیث پر عمل کرنا ہے۔ اس کے برعکس مقلد کا امتیازی وصف قرآن و حدیث کو چھوڑ کر امام کے اقوال کی اندھی پیروی ہے۔ دیکھئے:

حنفیوں کی انتہائی مستند کتاب مسلم الثبوت میں درج ہے: مقلد صرف امام کے قول کی پیروی کرےگا کیونکہ وہ اس کے لئے حجت ہے نہ کہ کتاب،سنت،اجماع اور قیاس کی طرف جانا۔(مسلم الثبوت مع شرحہ فوات لرحموت٢- ٤٠٠ بحوالہ تحفہ المناظر از امین اللہ پشاوری،صفحہ44)

امید ہے کہ اب ابن جوزی صاحب کی یہ خوش فہمی دور ہوگئی ہوگی کہ وہ بھی قرآن و حدیث پر عمل کا دعویٰ رکھتے ہیں۔ اگر پھر بھی ابن جوزی صاحب قرآن و حدیث پر عمل کے دعویٰ پر برقرار رہیں تو برائے مہربانی ہمیں بتادیں کہ کیا حنفی مذہب کے فقہاء اور دیوبندی اکابرین جھوٹے اور کذاب تھے اور کیا اپنے مذہب سے اتنے جاہل تھےکہ قرآن و حدیث پر عمل کے باوجود بھی مقلد کے لئے قول امام کی پیروی اور تقلید کو واجب قرار دیتے رہے؟ یہ طے ہے کہ یا تو ابن جوزی صاحب جھوٹ بول رہے ہیں یا ان کے اکابرین جھوٹ بولتے رہے۔ اب اس بات کا فیصلہ ابن جوزی کے ہاتھ میں ہے کہ یا تو خود پر جھوٹ کا الزام لے کر اپنے اکابرین کی بات کو تسلیم کرلیں یا پھر اپنے اکابرین کی بات کو ردی کی ٹوکری مین پھینک پر تقلیدی مذہب کو خیر باد کہہ دیں۔

آپکی اس بات کی کوئی اہمیت نہیں جبتک کہ آپ تصوف کے مقام سے آشنا نا ہو جائیں۔ تصوف کا تصور آپ کیلیے ایسا ہے جیسا کہ حروف مقطعات کا سمجھنا۔۔
آپ کی اس بات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ اس تصوف کے حامی ہیں جس کا بنیادی عقیدہ وحدت الوجود ہے۔ اسی لئے آپ نے امداد اللہ مہاجر مکی جو کہ روحانی طور پر دیوبندی مذہب کا بانی ہے کے اس بیان کو کہ بندہ بھی کسی مقام پر اللہ ہوجاتا ہے کو رد نہیں کیا۔ میں وحدت الوجود عقیدہ کے بانی ابن عربی اور اسی عقیدہ کے حامل دیوبندیوں کے بارے میں عالم عرب کے ایک شیخ کا فتویٰ نقل کررہا ہوں زرا اس فتویٰ کے آئینہ میں دیوبندی بالخصوص ابن جوزی اپنا چہرہ دیکھ لیں۔

فضیلۃ الشیخ حمود بن عبداللہ التویجری رحمہ اللہ، مولانا یوسف بنوری دیوبندی کا ابن عربی کی مدح سرائی کرنے پر یوں رد فرماتے ہیں: یوسف بنوری کا ابن عربی جیسے شخص کی تعریفیں کرنا خود اس کے زندیق ہونے کا واضح ثبوت ہے۔کیونکہ ابن عربی عقیدہ وحدۃ الوجود کے قائلین کا امام ہے اور اس مذہب کے ماننے والے زمین پر بسنے والے کافروں میں سب سے بڑھ کر ہیں۔ محقق اکابر علماء نے ابن عربی کو زندیق و کافر کہا ہے اور بعض نے تو یہود و نصاری سے بڑھ کر کافر قرار دیا ہے۔(القول البلیغ فی التحذیر من جماعۃ التبلیغ: ١٣٣)

دیکھا آپ نے! اس امت کے سلف کے نزدیک دیوبندی اور دیگر فرقے جو وحدۃ الوجود کا عقیدہ رکھتے ہیں دنیا بھر کے کافروں سے بدتر کافر ہیں۔

اچھا ٹھیکیدار صاحب !!!
ویسے مجھے قوی امید ہے کہ قرآن و حدیث کا سمجھنا آپ کے بس کا روگ نہیں کیونکہ آپ ایک غالی غیر مقلد ہو۔۔ اور بحث برائے بحث آپکا منشا ہے۔ اور واہ واہ کے طالب ہو لیکن اشارۃ ایک حدیث ذکر کرتا ہوں۔ اس کے بعد شائد آپ میرے سوال کا جواب دینے کی ہمت کرلو۔۔
Abu Hurairah Razi Allahu Anhu se rivayat hai ke
Rasoolullah Sallallahu Alyhi Wa Sallam ne irshaad
farmaya hai ke Allah ta'la ka irshaad hai:
"Jo shaqs mere kisi Wali se Dushmani karega, Mera,
uske Khilaf Ailaan e Jung hai. Meri kisi Mahboob
Cheez ke zariye mera Banda Mujhse itna Qurb haasil nahi kar sakta jitna us amal se kar sakta hai Jo
maine Us par FARZ kiya hai. Aur Nawafil ke zariye
mera banda mujhse Barabar Qareeb hota rehta hai
yahan tak ke Mai Us se Muhabbat karne lagta hu.
Aur Jab Mai Usey Mahboob bana leta hu toh Mai
Uska Ka KAAN BAN JATA HU JISSE WO SUNTA HAI AUR USKI AANKH BAN JATA HU JISSE WO DEKHTA
HAI AUR USKA HATH BAN JATA HU JISSE WO
PAKADTA HAI AUR USKA PAER BAN JATA HU JISSE
WO CHALTA HAI. Aur agar Wo Mujhse Maangta hai
toh Mai Usko Zaroor Deta hu. Aur agar Wo Meri
Panaah talab kare to Mai Zaroor usey Panah Deta hu. Aur Jo bhi Kaam mujhe Karna hota hai Usey
Karne me itni Narmi nahi baratta jitni kisi Aise
Mu'min ki Rooh (Qabz Karne) me, Jo Maut (ki
Takleef) ko Na pasand karta hai aur Mai Uski
Takleef ko Na pasand karta hu."
[Bukhari Sharif 2/962,963]
الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔ محترم میں نے آپ کی مستند کتاب کی عبارت سے ثابت کردیا ہے کہ حدیث اور قرآن کو سمجھنا آپ کے بس کی بات نہیں ہے اس لئے یہ بات آپ ہمارے بارے میں نہ کہیں۔ اور آپ برائے مہربانی قرآن کی آیتیں یا احادیث نہ تو پیش کیا کریں اور نہ ان سے کچھ سمجھنے اور نہ ہی دوسروں کو کچھ سمجھانے کی کوشش کیا کریں ورنہ آپ کے اس عمل کی وجہ سے بلاوجہ آپ کی مستند کتب، غیر مستند اور آپ کے اکابرین جھوٹے ٹھہرتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ اپنا جھوٹا ہونا قبول کرلیں گے لیکن اپنے مذہبی اکابرین کو جھوٹا نہیں ہونے دینگے اور آئیندہ کی زندگی قرآن و حدیث کی روشنی میں گزارنے کے بجائے قول امام کی اندھیر نگری میں گزاریں گے۔ آپ کا خیرخواہ شاہد نذیر
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
آپ کا خیرخواہ شاہد نذیر
دیکھتے ہیں خیر خواہ صاحب نے ہمیں کیا خیرکے مشورے دئے ہیں۔
پہلے موضوع سے غیر متعلق باتوں کا جواب

خضر حیات بھائی نے پوسٹ نمبر٣ پر آپ کو آپ کے سوال کا جواب دے دیا ہے لیکن وہ جواب آپ کو اس لئے پسند نہیں آیا کہ آپ اس جواب کی توقع نہیں کررہے تھے
صرف دعوٰی تھا جیسا کہ سب ہی کرتے آرہے ہیں۔
مقلد کا امتیازی وصف قرآن و حدیث کو چھوڑ کر امام کے اقوال کی اندھی پیروی ہے۔ دیکھئے:

حنفیوں کی انتہائی مستند کتاب مسلم الثبوت میں درج ہے: مقلد صرف امام کے قول کی پیروی کرےگا کیونکہ وہ اس کے لئے حجت ہے نہ کہ کتاب،سنت،اجماع اور قیاس کی طرف جانا۔(مسلم الثبوت مع شرحہ فوات لرحموت٢- ٤٠٠ بحوالہ تحفہ المناظر از امین اللہ پشاوری،صفحہ44
امید ہے کہ اب ابن جوزی صاحب کی یہ خوش فہمی دور ہوگئی ہوگی کہ وہ بھی قرآن و حدیث پر عمل کا دعویٰ رکھتے ہیں۔ اگر پھر بھی ابن جوزی صاحب قرآن و حدیث پر عمل کے دعویٰ پر برقرار رہیں تو برائے مہربانی ہمیں بتادیں کہ کیا حنفی مذہب کے فقہاء اور دیوبندی اکابرین جھوٹے اور کذاب تھے اور کیا اپنے مذہب سے اتنے جاہل تھےکہ قرآن و حدیث پر عمل کے باوجود بھی مقلد کے لئے قول امام کی پیروی اور تقلید کو واجب قرار دیتے رہے؟ یہ طے ہے کہ یا تو ابن جوزی صاحب جھوٹ بول رہے ہیں یا ان کے اکابرین جھوٹ بولتے رہے۔ اب اس بات کا فیصلہ ابن جوزی کے ہاتھ میں ہے کہ یا تو خود پر جھوٹ کا الزام لے کر اپنے اکابرین کی بات کو تسلیم کرلیں یا پھر اپنے اکابرین کی بات کو ردی کی ٹوکری مین پھینک پر تقلیدی مذہب کو خیر باد کہہ دیں۔
مقلد کا امتیازی وصف پوچھا ہی نہیں۔۔ وہ ہمیں معلوم ہے کتاب اللہ ،سنت و حدیث، اجماع و قیاس شرعی ہے۔:)
نام مسلم الثبوت کا لے رہے ہیں اور حوالہ غیر مقلد امین پشاوری کی کتاب تحفہ المناظرکا۔ اللہ کا خوف کرو۔ کب تک جھوٹ بولوگے۔ کچھ خود بھی تحقیق کر لیا کرو۔ کب تک اپنے مولویوں کی اندھی تقلید کروگے؟
مقلد اگر اپنے امام(تمہارے مولویوں کا بھی امام۔ امام اعظم) کی پیروی کرتا ہےتو قرآن کے اس آیت کے تحت فاسئلو اہل الذکر۔۔۔ اس حساب سے آپکا اعتراض قرآن پر ہے؟
آپ کی اس بات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ اس تصوف کے حامی ہیں جس کا بنیادی عقیدہ وحدت الوجود ہے۔ اسی لئے آپ نے امداد اللہ مہاجر مکی جو کہ روحانی طور پر دیوبندی مذہب کا بانی ہے کے اس بیان کو کہ بندہ بھی کسی مقام پر اللہ ہوجاتا ہے کو رد نہیں کیا۔
بخاری کی حدیث پیش کی جاچکی ہے۔ آپ حدیث نہیں مانتے ہم کیا کریں۔
میں وحدت الوجود عقیدہ کے بانی ابن عربی اور اسی عقیدہ کے حامل دیوبندیوں کے بارے میں عالم عرب کے ایک شیخ کا فتویٰ نقل کررہا ہوں زرا اس فتویٰ کے آئینہ میں دیوبندی بالخصوص ابن جوزی اپنا چہرہ دیکھ لیں۔

فضیلۃ الشیخ حمود بن عبداللہ التویجری رحمہ اللہ، مولانا یوسف بنوری دیوبندی کا ابن عربی کی مدح سرائی کرنے پر یوں رد فرماتے ہیں: یوسف بنوری کا ابن عربی جیسے شخص کی تعریفیں کرنا خود اس کے زندیق ہونے کا واضح ثبوت ہے۔کیونکہ ابن عربی عقیدہ وحدۃ الوجود کے قائلین کا امام ہے اور اس مذہب کے ماننے والے زمین پر بسنے والے کافروں میں سب سے بڑھ کر ہیں۔ محقق اکابر علماء نے ابن عربی کو زندیق و کافر کہا ہے اور بعض نے تو یہود و نصاری سے بڑھ کر کافر قرار دیا ہے۔(القول البلیغ فی التحذیر من جماعۃ التبلیغ: ١٣٣)

دیکھا آپ نے! اس امت کے سلف کے نزدیک دیوبندی اور دیگر فرقے جو وحدۃ الوجود کا عقیدہ رکھتے ہیں دنیا بھر کے کافروں سے بدتر کافر ہیں۔
ایسے نا خلف سلف فضلۃ الشیخ تکفیری کی نصوص قطعی ارشادات آپکو ہی مبارک !!

موضوع سے متعلقہ آپکی باتیں


میں بھی خضر حیات بھائی کی بات کو دھراؤں گا کہ آل تقلید کے مقابلے پر اہل حدیث کا امتیازی وصف قرآن و حدیث پر عمل کرنا ہے۔
میں نے آج تک اتنی ڈھٹائی سے جھوٹ بولنے والا نہیں دیکھا۔ اپنے اس جھوٹے دعوٰی کا بطلان آپ خود فرما رہے۔ حدیث سے برأت کا اعلان آپ ان الفاظ میں فرما رہے ہیں
آپ برائے مہربانی قرآن کی آیتیں یا احادیث نہ تو پیش کیا کریں اور نہ ان سے کچھ سمجھنے اور نہ ہی دوسروں کو کچھ سمجھانے کی کوشش کیا کریں
اور مجھے بھی مشورہ اور دعوت دے رہے
آئیندہ کی زندگی قرآن و حدیث کی روشنی میں گزارنے کے بجائے قول امام کی اندھیر نگری میں گزاریں گے۔ آپ کا خیرخواہ شاہد نذیر
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
ویسے یہ بات تو ہے ہی کہ جب کچھ حضرات کی نگاہ میں صرف احناف اہل الرائے ہیں اوربقیہ شافعیہ مالکیہ حنابلہ اہل حدیث ہیں توان کو ان تینوں میں سے کسی ایک میں شامل ہوجاناچاہئے تھا اپنی الگ جماعت اورڈیڑھ اینٹ کی الگ مسجد بنانے کی کیاضرورت تھی۔
افسوس کہ آپ کو اتنا بھی علم نہیں یا تجاہل عارفانہ سے کام لے رہے ہیں۔ اہل الحدیث ائمہ اربعہ سے بھی پہلے کے ہیں۔
 
Top