• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کے ایک عالم کو جاگتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قلعہ میاں سنگھ میں مامور کرنا

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اہل حدیث کی کتابوں میں ایسے واقعات لکھے ہوئے ہیں جنہیں پڑھ کر اہل حدیث کو بھی شرم آرہی ہے دوسروں کا کیا کہنا۔ اور واقعات بھی ایسے کہ انہیں خرافات کہا جائے اور ان خرافات کو اہل حدیث لکھنے والے نے کرامات کا نام دیا حالانکہ فیض الابرار کے نزدیک یہ کفریہ باتیں ہیں؟؟؟
اللہ آپ کو جزائے خیر دے احمد نواز صاحب ایسے ہی واقعات تو ان موصوف کو مشکوک بنا رہے ہیں کہ یہ اہل حدیث تھے بھی کہ نہیں ؟
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
محمد باقر صاحب میں نے تو اپنا منھج بتا دیا کہ معصوم عن الخطا کوئی نہیں ہے اور کتاب وسنت کی مخالفت میں کسی کا قول بھی قابل قبول نہیں اور اس میں امام مالک رحمہ اللہ کا قول میرے لیے مشعل راہ ہے میں نقل کر دیتا ہوں اگر آپ اس سے استفادہ کرنا چاہیں تو:
’’مامن أحد إلا یؤخذ من قولہ ویرد إلا قول صاحب ھذا القبر‘‘ [تفسیر ابن کثیر:۱؍۵۴، سلسلۃ الصحیحۃ للألبانی تحت رقم:۵۲۰]
’’کسی بھی (فقیہ یا عالم) کا قول قبول بھی کیا جاسکتا ہے اور رد بھی سوائے اس قبر والے کے۔‘‘(یعنی محمدﷺ)
اگر آپ سے مطمئن ہوگئے ہوں تو الحمدللہ ورنہ باقاعدہ کسی کا نام لے کر فتوی عینی تو میں دینے کا اہل نہیں ہوں
محترم فیض الابرار صاحب : اللہ تعالیٰ آپ کو علم سے مالا مال کرے ، مجھے اس بات سے کوئی اختلاف نہیں کہ "کسی محدث ،فقیہ،عالم کا قول قبول بھی کیا جا سکتا ہے اور رد بھی"میں تو صرف اتنا عرض کر رہا ہوں کہ اگر یہ کتاب اس میں درج واقعات کتاب و سنت کے خلاف ہیں تو اُں پر کیا حکم کیوں نہیں لگتا ؟ اگر کسی کو متعین کر کے فتویٰ نہیں لگ سکتا تو اپنے باقی اہل حدیث بھائیوں سے بھی یہی بات کہیں کہ فریق مخالف کے بزرگوں کی عبارات پر نام لیکر فتویٰ بازی کا بازار گرم نہ کیا کریں۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
محترم فیض الابرار صاحب : اللہ تعالیٰ آپ کو علم سے مالا مال کرے ، مجھے اس بات سے کوئی اختلاف نہیں کہ "کسی محدث ،فقیہ،عالم کا قول قبول بھی کیا جا سکتا ہے اور رد بھی"میں تو صرف اتنا عرض کر رہا ہوں کہ اگر یہ کتاب اس میں درج واقعات کتاب و سنت کے خلاف ہیں تو اُں پر کیا حکم کیوں نہیں لگتا ؟ اگر کسی کو متعین کر کے فتویٰ نہیں لگ سکتا تو اپنے باقی اہل حدیث بھائیوں سے بھی یہی بات کہیں کہ فریق مخالف کے بزرگوں کی عبارات پر نام لیکر فتویٰ بازی کا بازار گرم نہ کیا کریں۔
مجھ سے میرے بارے میں پوچھا جائے گا میں باقی کسی کا ذمہ دار نہیں ہوں اور برائے مہربانی اگر برا نہ منائیں تو یہی بات میں بھی آپ سے کہوں گا کہ یہی نصیحت آپ فریق مخالف کے لوگوں کو بھی کہیں کہ وہ فتوی سازی کا بازار گرم نہ کریں کیا وہ سب معصوم ہیں یا گنگا نہا کر آئے ہوئے ہیں اور اگر آپ ضرورت محسوس کریں تو میں بریلویت اور دیوبندیت کی ایک نہیں بے شمار کتب سے اہل حدیثوں کے خلاف صرف اور صرف ضد اور مخالفت میں فتاوی دکھا سکتا ہوں
 
شمولیت
جولائی 23، 2013
پیغامات
184
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
76
یہی بات جب آپ حضرات کا مخالف فریق کہتا ہے تو اہل حدیث مانتے ہی نہیں وہاں یہ لوگ ضدی کیوں بن جاتے ہیں ،فریق مخلاف کی بات مان کیوں نہیں لیتے ؟
میں آپ کو مشاہداتی علم کے ذریعہ سے جواب دیتا ہوں - ایک کتاب ہے فتوحات مکیہ چھٹی صدی ہجری کی لکھی ہوئی ہے کتاب کا دعوی تصنیف بذیعہ وحی اور الہامی فرشتہ ہے اور موضوع تصوف اور وحدت الوجود ہے ۔ میں اس کی تصدیق کے لیے عالم کہلانے والے لوگوں کے پاس گیا تو ایک کی باتوں کا مفہوم تویہ تھا کہ اتنے بڑے شخص پر اعتراض لے آئے ہو اپنی اوقات تو دیکھو اور دوسرے نے کہا کہ آپ ایسی کتاب کو خود نہیں پڑھ سکتے ،کسی سے سیکھو ۔ میں نے کہا کہ یہ تو واضح ہے تو کہنے لگے کہ وحی کی تو بہت سی اقسام ہیں تو انہوں نے ایسا لکھ کر کون سا نبوت کا دعوی کر دیا ہے ، موخر الذکر ختم نبوت کے بہت بڑے داعی ہیں ۔ اسی طرح میرے پاس اور بھی مشاہداتی مثالیں ہیں ۔ دیوبندی مماتی گروہ بھی کہتا ہے کہ قرآن و حدیث سے باہر کسی کی بات حجت نہیں ہے ان کے عقائد میں اہل الحدیث سے بہت مماثلت بھی ہے مگر دیوبندی کہلانے میں وہ بھی فخر محسوس کرتے ہیں اور اپنے ان اکابرین کا انکار نہیں کرتے کہ خود جن کے عقائد کے غلط ہونے کا اظہار و پرچار وہ خود کرتے ہیں ۔ رہی بات اہل الحدیث ہونے کی تو یہ کہ اگر اہل الحدیث کسی مروجہ فرقہ کا نام ہے تو میں اہل الحدیث میں سے نہیں ہوں اور اگر دین پر عمل کرنے کا نام اہل الحدیث ہے تو مجھے بھی ان میں شامل سمجھیے ۔ نیز ان اختلافی باتوں پر تو کسی پر دعوی نہیں کیا جا سکتا جو کوئی تسلیم نہ کرے لیکن وہ غلط باتیں جن کو تسلیم کر کے ان کی تاویل کی جاتی ہے ان کے بارے میں آپ کیا کہے گے۔ اور یہ ساری باتیں سمجھانے کی کوشش ہے اس کو کسی کی وکالت مت سمجھیے گا اور پہلے کی طرح غور کیجیے گا
 
شمولیت
مئی 12، 2014
پیغامات
226
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
42
میں آپ کو مشاہداتی علم کے ذریعہ سے جواب دیتا ہوں - ایک کتاب ہے فتوحات مکیہ چھٹی صدی ہجری کی لکھی ہوئی ہے کتاب کا دعوی تصنیف بذیعہ وحی اور الہامی فرشتہ ہے اور موضوع تصوف اور وحدت الوجود ہے ۔ میں اس کی تصدیق کے لیے عالم کہلانے والے لوگوں کے پاس گیا تو ایک کی باتوں کا مفہوم تویہ تھا کہ اتنے بڑے شخص پر اعتراض لے آئے ہو اپنی اوقات تو دیکھو اور دوسرے نے کہا کہ آپ ایسی کتاب کو خود نہیں پڑھ سکتے ،کسی سے سیکھو ۔ میں نے کہا کہ یہ تو واضح ہے تو کہنے لگے کہ وحی کی تو بہت سی اقسام ہیں تو انہوں نے ایسا لکھ کر کون سا نبوت کا دعوی کر دیا ہے ، موخر الذکر ختم نبوت کے بہت بڑے داعی ہیں ۔ اسی طرح میرے پاس اور بھی مشاہداتی مثالیں ہیں ۔ دیوبندی مماتی گروہ بھی کہتا ہے کہ قرآن و حدیث سے باہر کسی کی بات حجت نہیں ہے ان کے عقائد میں اہل الحدیث سے بہت مماثلت بھی ہے مگر دیوبندی کہلانے میں وہ بھی فخر محسوس کرتے ہیں اور اپنے ان اکابرین کا انکار نہیں کرتے کہ خود جن کے عقائد کے غلط ہونے کا اظہار و پرچار وہ خود کرتے ہیں ۔ رہی بات اہل الحدیث ہونے کی تو یہ کہ اگر اہل الحدیث کسی مروجہ فرقہ کا نام ہے تو میں اہل الحدیث میں سے نہیں ہوں اور اگر دین پر عمل کرنے کا نام اہل الحدیث ہے تو مجھے بھی ان میں شامل سمجھیے ۔ نیز ان اختلافی باتوں پر تو کسی پر دعوی نہیں کیا جا سکتا جو کوئی تسلیم نہ کرے لیکن وہ غلط باتیں جن کو تسلیم کر کے ان کی تاویل کی جاتی ہے ان کے بارے میں آپ کیا کہے گے۔ اور یہ ساری باتیں سمجھانے کی کوشش ہے اس کو کسی کی وکالت مت سمجھیے گا اور پہلے کی طرح غور کیجیے گا
نعمان مسعود صاحب : کتاب و سنت کےپابند شرک وبدعت سے بیزاراہل اللہ کے کشف و کرامات غیر اختیاری چیزیں ہیں ،اُن سے ان کا صدور ہوا بعد والوں نے انہیں لوگوں میں زبانی،سینہ بہ سینہ،کتابوں کے ذریعہ پہنچا دیا اور عام لوگوں نے انہیں عقائد کا درجہ دے دیا اور اسی کو سب کچھ سمجھنے لگے یہاں ہی سے خرابی شروع ہو گئی۔
لیکن بعض کم فہم علماء نے ان چیزوں کو بنیاد بنا کر ایک دوسرے پر فتویٰ بازی شروع کر دی(فریقین اس میں ملوث ہیں ) اور اس فورم پر یہ کا بدرجہ اتم کیا جارہا ہے ۔ہر آدمی کو اپنے بزرگوں سے محبت ہوتی ہے(پتہ نہیں اہل حدیث کو اپنے بزرگوں سے محبت ہے یا نہیں) اس لئے جب بھی کسی کشف وکرامت کو لیکر ہمارے اہل حدیث بھائی اپنے فریق مخالف پر فتویٰ بازی کرتے ہیں تو ظاہر ہے دوسرا فریق بھی اہل حدیث کی ویسی ہی کوئی عبارت ڈھونڈ کر یہی کام شروع کر دیتا ہے ۔اہل حدیث فریق مخالف کی کسی تاویل کو قبول نہیں کرتا تو اُن کی بھی کوئی تاویل کیسے مان لی جائے؟
تالی دونوں ہاتھوں سے بجے تو کام چلے!
باقی آپ نے لکھا ہے کہ "دیوبندی مماتی گروہ بھی کہتا ہے قرآن وحدیث سے باہر کسی کی بات حجت نہیں ان کے عقائد میں اور اہل الحدیث کے عقائد میں بہت مماثلت ہے"
اس پر چند باتیں پوچھنا چاہونگا اگر جناب وضاحت فرمائیں
(1) کیا اہل الحدیث بھی مماتی ہیں؟ مماتی کسے کہتے ہیں اس کی تھوڑی تعریف کر دیں۔
(2) کیا جناب کے نزدیک مماتی دیوبندی بھی اہل الحدیث ہیں؟کیونکہ اُن کے اہل الحدیث کے عقئد میں مماثلت ہے
(3) کیا یہ بات وقعی درست ہے کہ صرف قرآن وحدیث کے علاوہ کسی کی بات کسی بھی مسئلہ میں حجت نہیں ؟
میرے خیال میں اہل حدیث کے اکثر اکابر حیات النبی فی القبر اور سماع النبی فی القبر کے قائل ہیں کیا یہ بات درست ہے؟اور کیا یہ عقیدہ درست ہے یا غلط ،جس کا یہ عقیدہ ہو کیا اس پر کوئی فتوی لگتا ہے؟
بندہ ناچیز حقیر پر تقصیر بھی کسی کی وکالت نہیں کر رہا ہے کچھ سمجھنا چاہتا ہے سمجھا دیجئے
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
مجھ سے میرے بارے میں پوچھا جائے گا میں باقی کسی کا ذمہ دار نہیں ہوں اور برائے مہربانی اگر برا نہ منائیں تو یہی بات میں بھی آپ سے کہوں گا کہ یہی نصیحت آپ فریق مخالف کے لوگوں کو بھی کہیں کہ وہ فتوی سازی کا بازار گرم نہ کریں کیا وہ سب معصوم ہیں یا گنگا نہا کر آئے ہوئے ہیں اور اگر آپ ضرورت محسوس کریں تو میں بریلویت اور دیوبندیت کی ایک نہیں بے شمار کتب سے اہل حدیثوں کے خلاف صرف اور صرف ضد اور مخالفت میں فتاوی دکھا سکتا ہوں
محترم محمد فیض الابرار صاحب :اصاغر اہل حدیث کی کتابیں بھی "اشنان گھاٹ" میں نہا کر فریق مخالف کے خلاف فتووں سے پُر ہیں۔اس کے جواب میں ہمارے علماء کرام نے اگر بازار گرم کر دیا تو برداشت کریں؟
ہر کوئی صرف اپنی بات کا ذمہ دار ہے دوسروں کا نہیں ،یہی بات اپنے دوستوں کو سمجھا دیجئے تو یہ بازار گرم ہوگا ہی نہیں ۔
میری کوئی بات بری لگی ہو تو معزرت چاہونگا
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
تو ایسا کرتے ہیں کہ آپ اہل حدیث کی کتابوں کے دو چلیں صرف پانچ ایسے فتاوی لے آئیں جس میں مخالف فریق پر تہمت لگائی ہو
اور میں بھی دیوبند یا بریلوی کی کتب سے پانچ تہمتوں لے آتا ہوں اور پھر
جس جو آپ کہیں اسی کو منصف بنا کر اس پر یہ دس اعراض پیش کرتے ہیں اور منصف کا فیصلہ آپ بھی قبول کیجے گا میں بھی
اور اب یہ غور کریں کہ منصف کس کو بنایا جائے
میں آپ کے جواب کا انتظار کروں گا
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
تو ایسا کرتے ہیں کہ آپ اہل حدیث کی کتابوں کے دو چلیں صرف پانچ ایسے فتاوی لے آئیں جس میں مخالف فریق پر تہمت لگائی ہو
اور میں بھی دیوبند یا بریلوی کی کتب سے پانچ تہمتوں لے آتا ہوں اور پھر
جس جو آپ کہیں اسی کو منصف بنا کر اس پر یہ دس اعراض پیش کرتے ہیں اور منصف کا فیصلہ آپ بھی قبول کیجے گا میں بھی
اور اب یہ غور کریں کہ منصف کس کو بنایا جائے
میں آپ کے جواب کا انتظار کروں گا
محترم پہلےمتفقہ" ثالث "طے کر لیں؟
 
Top