محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
اہل سنت کے عمومی خصائص
۱۔ولاء اور وفاداری صرف حق کے لئے
﴿ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَشَدُّ حُبًّا لِّلہِ۰ۭ ﴾[البقرۃ: ۱۶۵]
'' اور اہل ایمان سب سے زیادہ اللہ سے محبت رکھتے ہیں ''۔
اہلسنّت والجماعت کی محبت ،تعلق اور وفاداری صرف اور صرف حق سے ہوتی ہے۔وہ حق سے محبت کی بنیادپرہر شخص اورگروہ سے اپنا رویہ ،سلوک اور موقف طے کرتے ہیںاور جاہلیت پر مبنی کسی تعصب مثلاً قبیلہ ،وطن ،علاقہ ، جماعت ، یا شخصیت وغیرہ کی بناپر اپنا موقف اختیارنہیں کرتے۔
امام ابن تیمیہ فرماتے ہیں :
((ولیس لأحد أن یعلق الحمد والذم، والحب والبغض، والموالاۃ والمعاداۃ والصلاۃ واللعن، بغیر الأسماء التیی علق اللہ بھا ذلک: مثل أسماء القبائل، والمدائن، والمذاھب، والطرائق المضافۃ الی الأئمۃ والمشایخ، ونحو ذلک مما یراد بہ التعریف......فمن کان مؤمناً وجبت موالاتہ من أي صنف کان۔ومن کان کافرًا وجبت معاداتہ من أي صنف کان......ومن کان فیہ ایمان وفیہ فجور أعطي من الموالاۃ بحسب ایمانہ: ومن البغض بحسب فجورہ، ولا یخرج من الایمان بالکیۃ بمجرد الذنوب والمعاصي۔))
[کسی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ مدح یا مذمت ،محبت یا بغض ،موالات (تعلق اور وفاداری)یا دشمنی ،درود یا لعنت میں سے کوئی بھی کام ان بنیادوں پر کرے جس کی اللہ رب العزت نے مذمت فرمائی ہے جیسے' قبیلہ وطن یاعلاقہ،مذہب (مذاہب ومسالک)اماموں اورمشائخ سے منسوب طریقت یاکوئی بھی ایسی بنیاد جس سے کوئی پہچان یا تشخص قائم ہوتا ہو... جو شخص بھی ایمان رکھتا ہے اس کے ساتھ ولاء (دوستی ، تعلق اور وفاداری ) فرض ہو جاتی ہے چاہے وہ کسی بھی نسبت سے منسوب ہو یا کسی بھی صنف سے تعلق رکھتا ہواور جو بھی کافر ہے اس سے دشمنی رکھنا فرض ہے چاہے وہ کسی بھی نسبت سے منسوب ہو یاکسی بھی صنف سے تعلق رکھتا ہو ...مزید براں جو شخص ایمان بھی رکھتا ہو اور اس میں فسق وفجور بھی ہو تو ایسے شخص کے ساتھ اس کے ایمان کے بقدر ولاء وموالات اور اس کے فسق وفجور کے بقدر بغض رکھنا چاہئے کہ وہ صرف گناہوں اور معصیت کی وجہ سے ایمان سے خارج بہرحال نہیں ہوتا](مجموع الفتاویٰ : ج۲۸ ص ۲۲۷-۲۲۹)