محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,786
- پوائنٹ
- 1,069
اہل مغرب کی اندھی تقلید !!!
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ''
من تشبہ بقومٍ فہو منہم''(سنن ابی داؤد، باب فی لبس الشھرۃ رقم الحدیث :4031)''جو کوئی دوسری قوموں کی مشابہت اختیار کرے گا وہ انہی میں سے ہوگا۔''
کیا یہ دین اسلام کے بارے میں لاعلمی او رکم عقلی نہیں ہے۔ کیا یہ دین اسلام سے ناآشنائی نہیں ہے کہ غیر مسلموں کے مذہبی تہوار کو عقیدت اور جوش وخروش سے منایا جائے۔حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ''تحفے بھیجو، آپس میں محبت بڑھتی ہے۔''
ادھر قرآن یہ حکم دیتاہے کہ اپنے گھروں میں قرار پکڑو لیکن آج موجودہ معاشرے میں اسلامی ملک میں اس کے برعکس کام ہورہا ہے۔ہر طرف آزادی نسواں ، آزادی نسواں کے نعرے لگ رہے ہیں ۔جیسے کہ قرآن مجید میں سورۃ الاحزاب میں ارشاد ہوتاہے۔
{وقرن فی بیوتکن ولا تبرجن تبرج الجاھلیۃ الأولی فأقمن الصلاۃ وآتین الزکاۃ وأطعن اللہ ورسولہ}(سورۃ الاحزاب:۳۳)
''اور اپنے گھروں میں ٹک کر رہو اور پہلی جاہلیت کی سج دھج نہ دکھاتی پھرو، نماز قائم کرو، زکوۃ ادا کرو اور اللہ اور اس کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرو۔''
اب اس موجودہ معاشرے میں عورت کی عقل ہی اس حقیقت سے پردہ اٹھائے کہ یہ آزادی نسواں ہے یا عذاب نسواں؟ارشاد ربانی ہے:
{یاأیھا الذین آمنوا لا تتبعوا خطوات الشیطان ومن یتبع خطوات الشیطان فانہ یأمرکم بالفحشاء والمنکر}(النور۲۱)
''اے لوگو! جو ایمان لائے ہو، شیطان کے قدم بہ قدم مت چلو جو کوئی اس کی پیروی کرے گا وہ گمراہ ہوگا اس لیے کہ شیطان تو بے حیائی اور برائی کے کام کرنے کو کہے گا۔''
ارشاد باری تعالی ہے:
{یا أیہا النبی قل لازواجک وبناتک ونساء المؤمنین یدنین علیہن من جلابیبہن ذلک أدنی أن یعرفن فلا یؤذین }(سورۃ الاحزاب:۵۹)
'' اے نبیصلی اللہ علیہ وسلم کہہ دیجیے! اپنی بیویوں، بیٹیوں اور مومن عورتوں سے کہ وہ اوڑھنیوں سے اپنے چہرے کو ڈھانپ لیں۔ اس سے وہ جلد پہچان لی جایا کریں گی اور اس سے انہیں ستایا نہ جائے گا۔''
اور یادرکھنا یہ جو مغرب والے اپنی نقالی میں تمہیں دوستی، محبت ، آزادی نسواں اور روشن خیالی کا سبق دے رہے ہیں۔ یہ سب دھوکہ جھوٹ اور مکر وفریب ہے۔ سوچ لودے رہے ہیں جو لوگ تمہیں رفاقت کا فریبحدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
''جو عورت خوشبو لگا کر نامحرم مردوں کے پاس سے گزرے تاکہ وہ اس کی خوشبو پالیں، بدکار عورت ہے۔''(کتب ستہ)