مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,391
- ری ایکشن اسکور
- 453
- پوائنٹ
- 209
اس بات پہ تمام فقہاء کا اتفاق ہے کہ کہ ایام تشریق تین دن ہیں، مگر وہ تین دن کون کون سے ہیں؟ان کی تعیین میں اختلاف پایا جاتا ہے.
(1) پہلا قول یہ ہے کہ ایام تشریق گیارہ، بارہ اور تیرہ ذی الحجہ ہے.
(2) دوسرا قول یہ ہے کہ دس (یوم النحر)، گیارہ اور بارہ ہے.
ان دونوں اقوال میں راحج قول پہلا ہے کہ ایام تشریق 11، 12، اور 13 ذی الحجہ ہے. زیادہ تر اہل علم کا رحجان اسی جانب ہے.اس قول کے راحج ہونے کی ٹهوس دلیل موجود ہے.دلیل یہ ہے:نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
"يوم عرفة ويوم النحر وأيام التشريق عيدنا أهل الإسلام، وهي أيام أكل وشرب".
( رواه أبو داود والنسائي والترمذي وقال: حديث حسن صحيح)ترجمہ : عرفہ کا دن، قربانی کا دن،اور ایام تشریق کے ایام ہماری عید ہیں اور یہ کهانے پینے کے ایام ہیں.
* اس حدیث کو امام ترمذی نے حسن صحیح کہا ہے.
* شیخ البانی نے اسے صحیح الترمذی میں 773 نمبر کے تحت درج کیا ہے.اس حدیث میں عید کے دن کو ایام تشریق سے الگ کیا گیا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ ایام تشریق عید کے بعد سے تیرہ تاریخ تک ہے.اس معنی کی اور بهی روایات ہیں مگر استدلال کے لئے یہ ایک روایت ہی کافی ہے.
والله أعلم
(1) پہلا قول یہ ہے کہ ایام تشریق گیارہ، بارہ اور تیرہ ذی الحجہ ہے.
(2) دوسرا قول یہ ہے کہ دس (یوم النحر)، گیارہ اور بارہ ہے.
ان دونوں اقوال میں راحج قول پہلا ہے کہ ایام تشریق 11، 12، اور 13 ذی الحجہ ہے. زیادہ تر اہل علم کا رحجان اسی جانب ہے.اس قول کے راحج ہونے کی ٹهوس دلیل موجود ہے.دلیل یہ ہے:نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
"يوم عرفة ويوم النحر وأيام التشريق عيدنا أهل الإسلام، وهي أيام أكل وشرب".
( رواه أبو داود والنسائي والترمذي وقال: حديث حسن صحيح)ترجمہ : عرفہ کا دن، قربانی کا دن،اور ایام تشریق کے ایام ہماری عید ہیں اور یہ کهانے پینے کے ایام ہیں.
* اس حدیث کو امام ترمذی نے حسن صحیح کہا ہے.
* شیخ البانی نے اسے صحیح الترمذی میں 773 نمبر کے تحت درج کیا ہے.اس حدیث میں عید کے دن کو ایام تشریق سے الگ کیا گیا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ ایام تشریق عید کے بعد سے تیرہ تاریخ تک ہے.اس معنی کی اور بهی روایات ہیں مگر استدلال کے لئے یہ ایک روایت ہی کافی ہے.
والله أعلم