• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایسے نمازوں کے لئے بڑی خرابی ہے جو اپنی نماز سے غفلت کرتے ہیں !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ایسے نمازوں کے لئے بڑی خرابی ہے جو اپنی نماز سے غفلت کرتے ہیں !!!
1497783_654606854595780_447982380_n.jpg
جاری ہے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ان بهائیوں کو تنبیہ کی جاتی ہے جو نماز کا وقت ہنسی کهیل میں گزار دیتے ہیں ..آئیں اللہ کے پاک کلام اقدس سے دلیل ملاحظہ فرمائیں. اللہ سبحانه وتعالى ہم سب کو قرآن و سنت پر صحیح معنوں میں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

وَإِذَا نَادَيْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ اتَّخَذُوهَا هُزُوًا وَلَعِبًا ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَا يَعْقِلُونَ
اور جب تم نماز کے لئے پکارتے ہو تو وہ اسے ہنسی کھیل ٹھرا لیتے ہیں۔ یہ اس واسطے کہ بےعقل ہیں
سورت المائدہ آیت نمبر 58
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
مسجد قريب ہونے كے باوجود كسى اور جگہ نماز ادا كرنا

ہاسپٹل ميں كئى ايك جماعتيں ہوتى ہيں، حالانكہ مسجديں قريب ہيں كيا مسجد ميں جانا لازم ہے يا كہ ہاسپٹل ميں جماعت كے ساتھ نماز ادا كرنا كافى ہو گا ؟

الحمد للہ:

اس ميں تفصيل ہے:

ہاسپٹل ميں جس شخص كا رہنا ضرورى ہے مثلا چوكيدار يا مريض جو مسجد نہيں جا سكتا تو ان كے ليے مسجد جانا ضرورى نہيں، بلكہ وہ اپنى جگہ پر ہى جس جماعت كے ساتھ نماز ادا كرسكتے ہوں نماز ادا كرينگے.
ليكن جو شخص مسجد جا سكتا ہے اس كو شرعى دلائل پر عمل كرتے ہوئے مسجد ميں جا كر نماز ادا كرنا واجب ہے.

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جس نے اذان سنى اور بغير كسى عذر كے نماز كے ليے نہ آيا تو اس كى نماز نہيں "
ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہ سے عرض كيا گيا:
عذر كيا ہے ؟
تو انہوں نے فرمايا: خوف يا بيمارى "

اسے ابن ماجہ، دار قطنى نے روايت كيا ہے، ابن حبان اور امام حاكم نے اسے صحيح قرار ديا ہے، اور اس كى سند صحيح ہے.
ديكھيں: مجموع فتاوى و مقالات للشيخ ابن باز ) 6 / 23 (.
 
Top