• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایمازون پر کاروبار کی شکلیں

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
693
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
53
ایمازون پر کاروبار کی تین شکلیں ہیں
1- ڈراپ شپنگ
2- ہول سیل
3- پرائیویٹ لیبل
ڈراپ شپنگ: کاروبار کی اس شکل کی آسان وضاحت یہ ہے کہ ایمازون پر بہت سے لوگ اپنی پروڈکٹس بیج رہے ہوتے ہیں ۔ ایمازون کمپنی خود بھی کئی چیزوں کو بیچ رہی ہوتی ہے ۔ آپ ایمازون پر ایک اکاؤنٹ بناتے ہیں اکاؤنٹ بنانے کے بعد آپ اس بندے یا کمپنی سے رابطہ کرتے ہیں جو پہلے ہی سے کوئی چیز ایمازون پر بیج رہا ہوتا ہے آپ اسے کہتے ہیں کہ میں بھی آپ کی چیز ایمازون پر بیچنا چاہتا ہوں آپ مجھے ریٹ کچھ کم کر دیں ۔ اس سے اپنے معاملات طے کرنے کے بعد آپ بھی اس چیز کو بیچنے والوں کی لسٹ میں شامل ہو جاتے ہیں لیکن آپ نے وہ چیز خریدی نہیں ہوتی۔ جب آپ کو آرڈر آتا ہے آپ اس بندے یا کمپنی سے رابطہ کرتے ہیں اور اسے کہتے ہے کہ فلاں چیز فلاں پتہ پر پہنچا دیں ۔
اس میں درج ذیل شرعی قباحتیں ہیں ۔ دوسرے لفظوں میں ایسے سمجھ لیں کہ دو دکان دار ہیں آپ کی دکان خالی ہے دوسرے دکان دار کے پاس سامان ہے ۔ آپ کے پاس گاہک آتا ہے تو اسے چیز بیچ دیتے ہیں اور پھر ساتھ والی دکان سے لا کر اسے مہیا کر دیتے ہیں۔
1- اس میں چیز کو قبضہ میں لینے سے پہلے بیچا گیا ہے اور شریعت میں اس چیز کو بیچنا منع ہے جو آپ کے قبضے اور ملکیت میں نہیں ہے۔
2- اس میں آپ ایسی چیز کا پرافٹ لے رہے ہیں جس کی چٹی یا نقصان کے آپ ذمہ دار نہیں ہیں اور شریعت میں بیع ما لا یضمن سے منع کیا گیا ہے۔
اکثر پاکستانی عام طور پر کاروبار کی پہلی شکل اختیار کرنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ اس میں اتنی زیادہ انویسٹمنٹ نہیں ہیے ایک لاکھ سے دو لاکھ تک کام شروع ہو جاتا ہے لیکن ایمازون اس کاروبار کو آفیشلی طور پر جائز نہیں کرتا
شرعی لحاظ سے بھی مندجہ بالا قباحتوں کی بنیاد پر یہ حرام ہے ۔واللہ اعلم
کاروبار کی دیگر دونوں شکلیں جائز ہیں لیکن اس میں بھی اس بات کا لحا ظ رکھنا ضرور ی ہے کہ آپ جس چیز کا کاروبار کر رہے ہیں اس چیز کا کاروبار شرعی لحاظ سے جائز ہونا چاہئے واللہ اعلم
 
Top