- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
ایمان باللہ-اللہ تعالی کی پسندیدہ عبادت
اللہ تعالیٰ کے ہاں پسندیدگی کے لحاظ سے سب سے بہترین عمل اس پر ایمان لانا ہے۔
دلیل:…آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(( أَحَبُّ الْأَعْمَالِ إِلَی اللّٰہِ إِیْمَانٌ بِاللّٰہِ ثُمَّ صَلَۃُ الرَّحْمِ، ثُمَّ صَلَۃُ الرَّحْمِ، ثُمَّ الْأَمْرُ بِالْمَعْرُوْفِ وَالنَّہِیْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَأَبْغَضُ الْأَعْمَالِ إِلَی اللّٰہِ الْأَشْرَاکِ بِاللّٰہِ، ثُمَّ قَطَیْعَۃِ الرَّحْمِ۔ )) صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۱۶۴۔
شرح…: اللہ پر ایمان لانے کا مطلب توحید ہے اور اس کی تین اقسام ہیں۔’’ اللہ کے ہاں سب سے بہترین عمل اس پر ایمان لانا ہے۔ پھر صلہ رحمی، پھر صلہ رحمی (رشتہ داریاں جوڑنا) پھر نیکی کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا اور اللہ کو بہت ناراض کرنے والے اعمال میں سے اللہ کے شریک ٹھہرانا اور پھر رشتہ داریاں توڑنا ہے۔‘‘
(۱) توحید الوہیت: بندہ اللہ تعالیٰ کو اپنے افعالِ عبادت کے ذریعہ ایک مانے، مثلاً نماز، قربانی، نذر، دعا، امید رکھنا، ڈرنا، توکل کرنا، رجوع کرنا، پکارنا اور مدد طلب کرنا۔ یعنی یہ تمام کام صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے لیے کیے جائیں ان میں کسی کو بھی اللہ کا شریک نہ ٹھہرایا جائے۔
(۲) توحید ربوبیت: اللہ تعالیٰ کو اس کے افعال میں اکیلا تسلیم کرنا، مثلاً پیدا کرنا، رزق دینا، مارنا، زندہ کرنا، دوبارہ زندہ کرنا، یعنی یہ سب کام اللہ تعالیٰ ہی کرتا ہے۔ اس کے سوا کوئی نہیں کرتا اور نہ ہی کرسکتا ہے۔
(۳) توحید الاسماء والصفات: قرآن و حدیث میں اللہ تعالیٰ کے جو بھی اسماء آئے اور صفات بیان ہوئی ہیں، انہیں بغیر کسی تمثیل و تشبیہ اور تاویل و تحریف اور تعطیل کے ماننا اور یہ عقیدہ رکھنا:
لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ ۖ وَهُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ ﴿١١﴾ [الشوریٰ:۱۱]
’’کہ اس کی مثل کوئی چیز بھی نہیں اور وہ خوب سننے والا اور خوب دیکھنے والا ہے۔ ‘‘
اور حسب ذیل عقیدہ بھی رکھنا۔
{قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ o أَللّٰہُ الصَّمَدُ o لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ o وَلَمْ یَکُنْ لَّـہٗ کُفُوًا أَحَدٌo} [الاخلاص]
http://www.kitabosunnat.com/forum/تزکیہ-نفس-194/اللہ-تعالی-کی-پسند-اور-ناپسند-12447/’’آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کہہ دیں کہ وہ اللہ تعالیٰ ایک ہی ہے۔ اللہ تعالیٰ بے نیاز ہے۔ نہ اس سے کوئی پیدا ہوا اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا ہے۔ اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے۔ ‘‘
Last edited: