ھارون عبداللہ
رکن
- شمولیت
- اگست 08، 2012
- پیغامات
- 115
- ری ایکشن اسکور
- 519
- پوائنٹ
- 57
اللہ رب العزت ہی تمام مخلوق کا الہہ یعنی معبود ہے ۔
اسکا کوئ شریک نہیں ہے ۔
اللہ کے علاوہ، کوئ دوسرا عبادت کے لائق نہیں ہے ۔
اللہ رب العزت کے ایک الہہ ہونے کے دلائل ، ملاحظہ کیجئیے :
قرآن کریم میں ، اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں (( لو کان فیھما الہہ الااللہ لفسدتا)) الانبیآء #٢٢
یعنی اگر آسمان و زمین میں سواے اللہ تعالی کے اور بھی معبود ہوتے تو یہ دونوں (آسمان و زمین )درھم برھم ہوجاتے۔
یعنی اگر واقعی اللہ تعالی کے ساتھ ، ایک دوسرا الہہ بھی ہوتا ، تو آسمان و زمین کا نظام درھم برھم ہوجاتا ۔
مگر یہ سب کیسے ہوتا؟؟؟؟ آئیے سمجھتے ہیں۔
حقیقی الہہ یعنی معبود میں ، بہت ساری صفات یعنی خوبیوں کا پایا جانا ضروری ہے ۔
ان صفات میں سے ، صرف ٢ صفات بیان کی جا رہی ہیں ، تاکہ بات سمجھ میں آجاے ۔
١۔ وہ الہہ، علی کل شئ قدیر ہو ، یعنی ہر چیز پر قدرت رکھتا ہو ، جیسے اللہ تعالی ،علی کل شئ قدیر ہے ۔
کیونکہ اگر الہہ ، علی کل شئ قدیر نہ ہو تو اسکی عبادت کرنا فضول ہے ، کہ وہ ہمیں ہر چیز نہیں دے سکتا ، کیونکہ وہ بے بس ہے ، تمام چیزوں پر قدرت نہیں رکھتا۔
٢۔وہ الہہ، الصمد ہو ، یعنی کسی کا محتاج نہ ہو ، کیونکہ اگر وہ خود محتاج ہے ، تو اسکی عبادت کیسے کرسکتے ہیں ، کہ دوسرے اس سے طاقتور ہیں ۔
اب ٢ ایسے الہہ کا تصور کریں ، کہ دونوں ہی علی کل شئ قدیر ہوں ، اور دونوں ہی الصمد ہوں ، یعنی کسی کے محتاج نہ ہوں ۔
اب کیا ہوگا یا ہونا چاہئیے ؟؟؟؟؟؟؟
یہ زمین و آسمان کس کا ہے ؟؟؟؟؟؟؟ اللہ رب العزت کا۔
اس زمین وآسمان کو کون چلاتا ہے؟؟؟؟؟ اللہ رب العزت ۔
کیا اللہ تعالی، الصمد اور علی کل شئ قدیر ہے ، کہ کوئ اسے روکنے والا نہیں ہے ؟؟؟؟؟ بے شک ۔
اچھا اگر ایک دوسرا الہہ ہو کہ وہ بھی الصمد ہو ، اور علی کل شئ قدیر ہو تو ؟؟؟؟؟؟؟ یہ ناممکن ہے
کیسے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کیونکہ اگر دوسرا الہہ علی کل شئ قدیر ہو ، تو اسے اللہ تعالی کے آسمان وزمین پر کچھ قدرت نہیں ہے ، کیونکہ اسے اللہ تعالی چلا رہے ہیں ، اور اللہ تعالی خود علی کل شئ قدیر ہیں۔
ہوں!! اسکا مطلب ہے کہ پھر دوسرا الہہ ، علی کل شئ قدیر نہیں ہوگا ، کیونکہ اسے اللہ تعالی کے آسمان وزمین پر قدرت ہی حاصل نہیں ہے ؟؟؟؟؟؟؟ بے شک
پھر تو دوسرا الہہ ، الہہ ہی نہ ہوا کہ الہہ ہونے کے لیے ، علی کل شئ قدیر ہونا ضروری ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ، صرف اللہ ہی عبادت کے لائق ہے ۔
مگر ھم نے تو دوسرے الہہ کو علی کل شئ قدیر ماناتھا؟؟؟؟؟؟ یہ ناممکن ہے ۔
آخر کیوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کیونکہ دوسرے الہہ کو علی کل شئ قدیر ہونے کےلیے ، اللہ تعالی کے زمین وآسمان پر قدرت حاصل کرنا ہوگی۔
اوہ!!!!!!!! مگر یہ تو ناممکن ہے ، کیونکہ اللہ تعالی تو خود علی کل شئ قدیر ہے ، اللہ پر دوسرا الہہ کیسے غلبہ پا سکتا ہے ؟؟؟؟؟ مگر دوسرے الہہ کو بھی تو علی کل شئ قدیر مانا ہے ۔
اوہ ، ہو ہو ہوہو !!!!!! پھر تو بہت بڑا فساد ، اور بگاڑ پیدا ہوجاے گا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ۔
یعنی دوسرا الہہ ، علی کل شئ قدیر ہونے کےلیے ، اللہ تعالی پر غلبہ پانے کی کوشش کرے گا ، اور اللہ تعالی تو ہے ہی علی کل شئ قدیر؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ۔
پھر تو آسمان وزمین ، درھم برھم ہوجائیں گے؟؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ۔
مگر آسمان و زمین تو اپنی جگہ قائم و دائم ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ۔
اگر آسمان وزمین اپنی جگہ قائم و دائم ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ اللہ کے علاوہ ، کوئ دوسرا الہہ ہے ہی نہیں کہ جسکی عبادت کی جاسکے ؟؟؟؟؟ بے شک
اور قرآن کریم میں اللہ تعالی نے یہی ارشاد فرمایا ہے (( لو کان فیھما الہہ الااللہ لفسدتا)) الانبیآء #٢٢
یعنی اگر آسمان و زمین میں سواے اللہ تعالی کے اور بھی معبود ہوتے تو یہ دونوں (آسمان و زمین )درھم برھم ہوجاتے۔
اشھد ان لاالہہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ
اسکا کوئ شریک نہیں ہے ۔
اللہ کے علاوہ، کوئ دوسرا عبادت کے لائق نہیں ہے ۔
اللہ رب العزت کے ایک الہہ ہونے کے دلائل ، ملاحظہ کیجئیے :
قرآن کریم میں ، اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں (( لو کان فیھما الہہ الااللہ لفسدتا)) الانبیآء #٢٢
یعنی اگر آسمان و زمین میں سواے اللہ تعالی کے اور بھی معبود ہوتے تو یہ دونوں (آسمان و زمین )درھم برھم ہوجاتے۔
یعنی اگر واقعی اللہ تعالی کے ساتھ ، ایک دوسرا الہہ بھی ہوتا ، تو آسمان و زمین کا نظام درھم برھم ہوجاتا ۔
مگر یہ سب کیسے ہوتا؟؟؟؟ آئیے سمجھتے ہیں۔
حقیقی الہہ یعنی معبود میں ، بہت ساری صفات یعنی خوبیوں کا پایا جانا ضروری ہے ۔
ان صفات میں سے ، صرف ٢ صفات بیان کی جا رہی ہیں ، تاکہ بات سمجھ میں آجاے ۔
١۔ وہ الہہ، علی کل شئ قدیر ہو ، یعنی ہر چیز پر قدرت رکھتا ہو ، جیسے اللہ تعالی ،علی کل شئ قدیر ہے ۔
کیونکہ اگر الہہ ، علی کل شئ قدیر نہ ہو تو اسکی عبادت کرنا فضول ہے ، کہ وہ ہمیں ہر چیز نہیں دے سکتا ، کیونکہ وہ بے بس ہے ، تمام چیزوں پر قدرت نہیں رکھتا۔
٢۔وہ الہہ، الصمد ہو ، یعنی کسی کا محتاج نہ ہو ، کیونکہ اگر وہ خود محتاج ہے ، تو اسکی عبادت کیسے کرسکتے ہیں ، کہ دوسرے اس سے طاقتور ہیں ۔
اب ٢ ایسے الہہ کا تصور کریں ، کہ دونوں ہی علی کل شئ قدیر ہوں ، اور دونوں ہی الصمد ہوں ، یعنی کسی کے محتاج نہ ہوں ۔
اب کیا ہوگا یا ہونا چاہئیے ؟؟؟؟؟؟؟
یہ زمین و آسمان کس کا ہے ؟؟؟؟؟؟؟ اللہ رب العزت کا۔
اس زمین وآسمان کو کون چلاتا ہے؟؟؟؟؟ اللہ رب العزت ۔
کیا اللہ تعالی، الصمد اور علی کل شئ قدیر ہے ، کہ کوئ اسے روکنے والا نہیں ہے ؟؟؟؟؟ بے شک ۔
اچھا اگر ایک دوسرا الہہ ہو کہ وہ بھی الصمد ہو ، اور علی کل شئ قدیر ہو تو ؟؟؟؟؟؟؟ یہ ناممکن ہے
کیسے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کیونکہ اگر دوسرا الہہ علی کل شئ قدیر ہو ، تو اسے اللہ تعالی کے آسمان وزمین پر کچھ قدرت نہیں ہے ، کیونکہ اسے اللہ تعالی چلا رہے ہیں ، اور اللہ تعالی خود علی کل شئ قدیر ہیں۔
ہوں!! اسکا مطلب ہے کہ پھر دوسرا الہہ ، علی کل شئ قدیر نہیں ہوگا ، کیونکہ اسے اللہ تعالی کے آسمان وزمین پر قدرت ہی حاصل نہیں ہے ؟؟؟؟؟؟؟ بے شک
پھر تو دوسرا الہہ ، الہہ ہی نہ ہوا کہ الہہ ہونے کے لیے ، علی کل شئ قدیر ہونا ضروری ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ، صرف اللہ ہی عبادت کے لائق ہے ۔
مگر ھم نے تو دوسرے الہہ کو علی کل شئ قدیر ماناتھا؟؟؟؟؟؟ یہ ناممکن ہے ۔
آخر کیوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کیونکہ دوسرے الہہ کو علی کل شئ قدیر ہونے کےلیے ، اللہ تعالی کے زمین وآسمان پر قدرت حاصل کرنا ہوگی۔
اوہ!!!!!!!! مگر یہ تو ناممکن ہے ، کیونکہ اللہ تعالی تو خود علی کل شئ قدیر ہے ، اللہ پر دوسرا الہہ کیسے غلبہ پا سکتا ہے ؟؟؟؟؟ مگر دوسرے الہہ کو بھی تو علی کل شئ قدیر مانا ہے ۔
اوہ ، ہو ہو ہوہو !!!!!! پھر تو بہت بڑا فساد ، اور بگاڑ پیدا ہوجاے گا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ۔
یعنی دوسرا الہہ ، علی کل شئ قدیر ہونے کےلیے ، اللہ تعالی پر غلبہ پانے کی کوشش کرے گا ، اور اللہ تعالی تو ہے ہی علی کل شئ قدیر؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ۔
پھر تو آسمان وزمین ، درھم برھم ہوجائیں گے؟؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ۔
مگر آسمان و زمین تو اپنی جگہ قائم و دائم ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟ بے شک ۔
اگر آسمان وزمین اپنی جگہ قائم و دائم ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ اللہ کے علاوہ ، کوئ دوسرا الہہ ہے ہی نہیں کہ جسکی عبادت کی جاسکے ؟؟؟؟؟ بے شک
اور قرآن کریم میں اللہ تعالی نے یہی ارشاد فرمایا ہے (( لو کان فیھما الہہ الااللہ لفسدتا)) الانبیآء #٢٢
یعنی اگر آسمان و زمین میں سواے اللہ تعالی کے اور بھی معبود ہوتے تو یہ دونوں (آسمان و زمین )درھم برھم ہوجاتے۔
اشھد ان لاالہہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ