• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک سلام کے ساتھ تین وتر - حدیث مستدرک الحاکم

ریحان احمد

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2011
پیغامات
266
ری ایکشن اسکور
707
پوائنٹ
120
السلام علیکم !
مستدرک کی ایک روایت کا ضعف پہلے معلوم ہو چکا ہے لیکن اس حدیث کے الفاظ ذرا مختلف ہیں لہذا اس کی بھی تحقیق درکار ہے۔

عن عائشۃ رضی اللہ عنہا قالت: كان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوتر بثلث لا یسلم الا فی آخرھن و ھذا وتر امیر المؤمنین عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ و عنہ اخذہ اھل المدینۃ ۔ ﴿مستدرك حاكم: ۱ / ۳۰۴﴾
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین ركعت وتر پڑھتے تھے اور یہی امیر المؤمنین حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ كے بھی وتر ہیں٬ انہیں سے یہ اہل مدینہ نے لیے ہیں۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
امام حاكم رحمه الله (المتوفى405)نے کہا:
أخبرنا أبو نصر أحمد بن سهل الفقيه ببخارى، ثنا صالح بن محمد بن حبيب الحافظ، ثنا شيبان بن فروخ بن أبي شيبة، ثنا أبان، عن قتادة، عن زرارة بن أوفى، عن سعد بن هشام، عن عائشة، قالت: «كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يوتر بثلاث لا يسلم إلا في آخرهن» وهذا وتر أمير المؤمنين عمر بن الخطاب رضي الله عنه «وعنه أخذه أهل المدينة»[المستدرك على الصحيحين للحاكم 1/ 447]

یہ روایت شاذ یعنی ضعیف ہے تفصیل کے لئے دیکھئے : [إرواء الغليل للألباني: 2/ 152]۔
 
Top