• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک غزل

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
سلمان گیلانی کی وجہ شہرت ان کی زعفران زار طنز و مزاح سے بھرپور شاعری ہے۔
لیکن آپ ان کی اس غزل کو پڑھ کر بھی بہت لطف اندوز ہوں گے

اندھیری راتوں میں آسماں پر اگر ستاروں کی روشنی ہے
تو میری تاریک زندگی میں تمھاری یادوں کی روشنی ہے

بہت دنوں سے وہ چاند سی شکل دیکھنے کو ترس گئے ہیں
بہت دنوں سے بجھی بجھی سی ھماری آنکھوں کی روشنی ہے

مسافروں اس اندھیری شب میں انہیں دعا دو
جو اہل ہمت جلا گئے ہیں یہ ان چراغوں کی روشنی ہے

یہ پیشہ ور رھنما ہیں سارے بھلا میں کیوں ان کا ہاتھ تھاموں
کہ مجھ کو رستہ دکھانے والی میرے عقیدوں کی روشنی ہے

میں شک و شبہات کے اندھیروں سے رک سکا ہوں نہ رک سکوں گا
کہ میرے ہر ہر قدم کے آگے مرے ارادوں کی روشنی ہے

یہی ہے بہتر ھم اپنے گھر میں چراغ اپنا جلا کے رکھیں
یہ کوئی تک ہے کہ گھر ھمارا اور پرایوں کی روشنی ہے

ادھر امیروں کے قصر و ایواں تو رات کو بھی چمک رہے ہیں
ادھر غریبوں کے جھونپڑوں میں بجھے چراغوں کی روشنی ہے

کہیں سے اس جوہری کو لاو جو ان کو ترکیب سے تراشے
نہاں ابھی تک کثافتوں میں ھمارے ہیروں کی روشنی ہے

مہک رہا ہے چمک رہا ہے جہان سلمان آ کے دیکھو
کہیں تبسم کی نکہتیں ہیں کہیں کتابوں کی روشنی ہے
 
Top