آج مطالعہ کی میز پر ایک نہایت اہم کتا ب شیخ محمد بن عبد الوھاب کے بارے میں دو متضاد نظریے کا جدید اضافہ شدہ ایڈیشن موجود ہے ۔ صفحات ١١٢ قیمت ٦٥ روپیہ ہے یہ کتاب در اصل جلیل القدر عالم دین اور دیو بند ی مناظر مولانا
محمد منظور نعمانی رحمہ اللہ کی ایک مغالطہ آمیز کتاب کا حقیقت پسندانہ جائزہ ہے۔
شیخ محمد بن عبد الوہاب رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں دیوبندی حضرات کا نظریہ خصوصا الشہاب الثاقب میں مولانا حسین احمد مدنی کا واضح ہے ، حالات کی تبدیلی بھی بعض دفعہ اپنا الگ الگ رنگ دکھاتی ہے ۔ شیخ کے بارے میں آج بھی
دیو بندی حضرات کا موقف ’’ سیاست‘‘ پر مبنی ہے ۔ عالم عرب میں کچھ اور برصغیر میں کچھ ، مولانا محمد منظور نعمانی صاحب کو یہ منظور نہ تھا کہ برصغیر کے محمد ی اور اہل حدیث ، عالم عرب کے سلفی حضرات خصوصا شیخ محمد بن عبد الوہاب کے ہم خیال اور ہم نوا ظاہر ہوں ۔ انہوں نے شیخ کے سلسلہ میں نواب صدیق حسن خاں اور مولانا حسین احمد مدنی کے نظریات کو یکساں ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی تھی ، زیر نظر کتاب میں شیخ محفوظ الرحمٰن فیضی حفظہ اللہ نے مولانا نعمانی کے
تمام دعوے اور مغالطے کا تحقیقی اور عمدہ جواب دیا ہے ۔ ڈاکٹر مقتدی حسن ازہری کے تاثرات اور شیخ صفی الرحمن صاحب مبارکپوری کے شاندار مقدمہ نے کتاب کو سند اعتبار بخشا ہے ۔ کتاب کا تیسرا ایڈیشن عروس جمیل درلباس حریر کا مصداق ہے ۔ مکتبہ الفہیم مئو یوپی اس کتاب کی عمدہ طباعت و اشاعت پر مبارکباد کا مستحق ہے ۔ مصنف حفظہ اللہ کے لیے ہماری طرف سے ڈھیر ساری دعائیں ۔ ج انصاری