• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"اے کمزور بندی، ایمان بچا کر رکھنا"

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بشریٰ امیر کا خصوصی کالم "اے کمزور بندی، ایمان بچا کر رکھنا"

‪#‎UrduArtical‬

ایک عورت ایک پیر کے پاس گئی۔ پیر ایسا کہ نہ دنیا کی دولت نہ دین کی دولت۔ نہ دنیا کا علم نہ دین کی سمجھ بوجھ۔ نہ سنت رسولؐ جیسا حلیہ نہ سنت رسولؐ کا پیروکار۔ بس ایک کوٹھری بنا کر بیٹھا ہے۔ کاغذ کی ایک پرچی پر چند حروف یا چند لکیریں لگا کر اس کو تہہ لگا دیتا ہے۔ کچھ پڑھ کر اس پر پھونک بھی دیتا ہے۔ عورتیں اس کے پاس جاتی ہیں۔ ایسے ہی فولڈ ہوا ٹکڑا لے جاتی ہیں۔ جسے عرف عام میں تعویز کہتے ہیں۔ اسے کچھ پیسے دے جاتی ہیں جس سے اس پیر کی دکان خوب چمکی رہتی ہے۔ اس کے جھوٹ اور فریب کا کچھ پتہ نہیں چلتا۔ کمزور بندیاں آتی ہیں اور اپنا ایمان بیچ کر گھر لوٹ جاتی ہیں۔ پیر کی طرف سے دیئے گئے اس کاغذ کے ٹکڑے کو اس کے کہنے کے مطابق کسی جگہ رکھ دیتی ہیں۔

ایک دفعہ مذکورہ عورت اس جعلی پیر کے پاس گئی۔ اس کے پاس جا کر رونے لگی کہتی ہے کہ بابا جی میرا خاوند مجھے بہت تنگ کرتا ہے۔ ساس اور نندوں کی باتوں میں آ جاتا ہے۔ گھر کا خرچ بھی پورا نہیں دیتا۔ میکے بھی نہیں جانے دیتا، غرضیکہ اس نے میرا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ مجھے تعویذ دیں کہ خاوند سے میری جان چھوٹ جائے۔ اس پیر نے اسے تعویذ بنا دیا اور اس سے پیسے لے لئے اور اس عورت سے کہنے لگا کہ اس کو اپنے گھر کے کمرے کی دہلیز میں چھپا دینا پھر دیکھنا تیرا کام کیسے پورا ہوتا ہے۔ اب اللہ کی کرنی دیکھئے کہ کچھ دن گزرے اس عورت کے خاوند کا ایکسیڈنٹ ہو گیا۔ حادثہ اتنا شدید تھا کہ وہ جانبر نہ ہو سکا۔ میت کے سرہانے اس کی بیوی بیٹھی اب بین کر رہی تھی۔ ہائے کاش میں اس پیر کے پاس نہ جاتی۔ ہائے میں تعویذ نہ لیتی۔ ہائے میں نے خود اپنے ہاتھوں سے اپنے خاوند کو مروا دیا۔ اس عورت کا یقین پکا تھا کہ میں نے اس پیر سے جو تعویذ لیا تھا اسی وجہ سے اس کا خاوند فوت ہو گیا۔

وہ رو رہی تھی چلا رہی تھی۔ میں ہی اپنے خاوند کی قاتل ہوں۔ میں نے ہی اس کو مارا ہے۔ گھر والوں نے اسے پکڑا اسے دلاسہ دیا کہ نہیں تو نے نہیں مارا یہ تو اللہ کی طرف سے ہے۔ اس کی موت کا وقت تھا، لیکن نہیں وہ تو مسلسل چلائے جا رہی تھی اور اپنا ہاتھ اس دہلیز کی طرف اٹھا رہی تھی۔ پھر وہ پاگلوں کی طرح دیوانہ وار اٹھی دہلیز کی طرف گئی اور اس کاغذ کے پرزے کو نکال لائی اور کہنے لگی بابا جی نے کہا ہے کہ اس کو کھولنا نہیں۔ گھر والے بابا جی کے پاس گئے اسے پکڑ کر لے آئے اور اسے مارنے لگے بتا تو نے اس تعویذ میں کیا لکھا ہے۔ بابا کہنے لگا میں نے تو ایسا کچھ نہیں لکھا کہ جس سے کسی کی موت واقع ہو جائے اس عورت سے اس کاغذ کو لے کر پڑھ لو لوگوں نے اسے کھول کر پڑھا تو لکھا تھا۔ ’’تیرا خاوند مرے نہ مرے میرے 50 کھرے دے کھرے‘‘ لوگوں نے اس جعلی پیر کو پکڑ کر جیل پہنچا دیا۔ جو فراڈ اور دھوکے سے جاہل عورتوں کو ٹھگتا تھا اور انہیں بے وقوف بناتا تھا۔

میری بہنو! میری کچھ بہنیں ایسی ہی بے وقوف اور جاہل ہیں۔ جو گھر کی لڑائیوں سے تنگ آ کر ایسے ہی جعلی پیروں کے ہتھے چڑھ جاتی ہیں۔ کبھی اپنی نند کے خلاف تعویذ لیتی ہیں تو کبھی دیورانی، جٹھانی سے جان چھڑانے کے لئے اپنا ایمان بیچ ڈالتی ہیں۔ کبھی خاوند کو اس کی ماں سے دور کرنے کے لئے یعنی اپنی ساس کے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہیں اور کبھی ساس اپنی بہو کے خلاف جا کر تعویذ لاتی ہے اور گھر کے کسی کونے میں دبا دیتی ہے اور کبھی میاں بیوی میں جدائی ڈلوانے کے لئے یہ شیطانی کھیل رچایا جاتا ہے۔ اب ہوتا یہ ہے کہ گھر کی صفائی کرتے ہوئے اگر یہ کاغذ کا ٹکڑا گھر کی ساس، بہو، نند، بھابھی، دیورانی یا جٹھانی کے ہاتھ لگ گیا تو فساد برپا ہو گیا۔ ایک دوسرے پر الزام لگنے لگے۔ توں تکرار شروع ہو گئی، گھر جنگ کا میدان بن گیا۔ اب یہ فتنہ و فساد برپا کرنے والا جعلی بابے کا دیا ہوا ٹکڑا کام دکھا گیا۔ گھر میں کسی کو کچھ پتا نہیں یہ کس نے کروایا ہے اور اس کاغذ کے ٹکڑے پر جوآڑی ترچھی لائنیں لگی ہیں۔ وہ کیا ہیں؟ ان کا کیا مطلب ہے؟ بس ایک صراط مستقیم سے بھٹکی خاتون کسی اپنی ہی سہیلی کے بہکاوے میں اپنا ایمان بھیچ آتی ہے اور مال لٹا کر بابے کی جیب بھی گرم کر آتی ہے اور کبھی کبھی تو عزت بھی داؤ پر لگ جاتی ہے۔

ایسے ہی گھریلو حالات اور جھگڑوں سے تنگ خاتون واقعتاً ہی ایک ایسے عامل یا نجومی کا رخ کرتی ہے جہاں سے اسے یقین ہوتا ہے کہ اس کا کام پورا ہو جائے گا۔ وہ سسرال والوں کو سبق سکھا سکے گی۔ خاوند کو مٹھی میں کر لے گی پھر وہ کملی اور جاہل جادو ٹونوں کے چکر میں اپنا ایمان گنوا بیٹھتی ہے۔ آج کل پوری دنیا میں بالعموم اور پاکستانی، ہندوستانی اور بنگالی معاشرے میں بالخصوص پیار پانے والے اور نفرت دلانے والے جادوئی عملیات کے لئے کاہنوں اور نجومیوں کا بازار گرم ہے جو سادہ لوح عوام کو دھوکہ دے کر انہیں بے وقوف بناتے ہیں۔ یہ کاہن نجومی علم غیب کا دعویٰ کرتے ہوئے بے تکی اور بے پرکی اڑاتے ہیں یا پھر ان کے پاس شیطانی نسل کے جنات ہوتے ہیں جنہیں وہ حاضر کر کے اپنی مرضی کے مطابق ان سے مدد لیتے ہیں۔ علامہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن بازؒ فرماتے ہیں۔ ایسے لوگوں کا معاملہ ’’کفر اور سراسر گمراہی‘‘ والا ہے جبکہ ان کے پاس جانے والے کے بارے رسول کریمؐ فرماتے ہیں کہ ’’جو شخص کسی نجومی (کاہن، عامل) کے پاس آیا اور اس سے کسی (پوشیدہ) بات کے متعلق دریافت کیا۔ چالیس دنوں تک اس کی نماز قبول نہیں ہو گی‘‘۔ (صحیح مسلم)

میری نادان بہن! گھریلو چھوٹی موٹی چپقلشوں کو بھگانے کے لئے شیطانی عمل کی طرف رخ نہ کر، جادو کرنا اور کروانا شیطانی عوامل ہیں۔ جادو برحق ہے، جادو اتنا بڑا گناہ ہے کہ اس کے اثر کو زائل کرنے کے لئے بھی جادو نہیں کرنا چاہئے۔ سیدنا جابر بن عبداللہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہؐ سے کسی نے جادو کے علاج کے لئے منتر پڑھنے کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا: ’’یہ شیطانی کام ہے‘‘ جادو کے متعلق اور جادو کا اثر ختم کرنے کے لئے آئندہ کالم میں قرآن و حدیث کے مطابق رہنمائی کروں گی۔ ان شاء اللہ۔

اے میری دکھی بہن! اگر تجھے گھر میں کوئی مسئلہ بنتا ہے تو سب سے پہلے مصلیٰ بچھا لے، رو رو کر اپنے رب سے گریہ و زاری کر، اپنے رب تعالیٰ سے گھر میں ہونے والی مشکلات سے چھٹکارے کے لئے دعائیں مانگ۔ اللہ رب العالمین سے آسانیاں طلب کر۔ اللہ رحیم و کریم ضرور آسانیاں کرے گا، گھر والوں کے لئے برا نہ چاہ اگر مسائل زیادہ بڑھ گئے ہیں تو کسی عالم بزرگ دیندار اور سمجھدار عورت یا مرد سے مشورہ طلب کر اس کے اچھا اور مفید مشورہ دینے سے تیرے گھر کے حالات سدھر جائیں گے۔ خود اپنا بھی محاسبہ کر کہ کہیں اپنی زبان کی تیزی کی وجہ سے تو گھر کے معاملات نہیں بگڑ رہے۔ ایسے ہی دانا بزرگ عورت نے کسی لڑکی، عورت کو مشورہ دیا تھا کہ یہ کاغذ کا ٹکڑا لے اور اسے دانتوں میں دبا لے۔ صرف کھاتے وقت نکالنا اس عورت نے کئی روز اس پر عمل کیا اور پھر بزرگ کے پاس آ کر کہنے لگی میرے گھر سے تو لڑائی بالکل ختم ہو گئی۔ اس جہاندیدہ بزرگ عورت نے کہا یہ سب زبان بند رکھنے کی وجہ سے ہوا۔ اللہ صبر و تحمل برداشت کی توفیق دے اور برے عمل سے بچائے۔ (آمین)
 
Top