محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
باب:26۔ حاکم کے لئے مجلس شوریٰ سے مشورہ ضروری ہے
وَاَمْرُھُمْ شُوْرٰی بَیْنَھُمْ وَمِمَّا رَزَقْنَاھُمْ یُنْفِقُوْنَ۔ (شوریٰ:38)
ولی الامر کے لیے ضروری ہے کہ وہ مشورہ لیا کرے، اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو حکم فرمایا ہے:
فَاعْفُ عَنْھُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَھُمْ وَشَاوِرْھُمْ فِی الْاَمْرِ فَاِذَا عَزَمْتَ فَتَوَکَّلْ عَلَی اللہِ اِنَّ اللہَ یُحِبُّ الْمُتَوَکِّلِیْنَ o (آل عمران:159)
آپ ﷺ ان کے قصور معاف کر دو اور اللہ سے بھی ان کے گناہوں کی معافی کی درخواست کرو، اور معاملات صلح و جنگ میں ان کو شریک مشورہ کر لیا کرو۔ پھر مشورے کے بعد تمہارے دل میں ایک فیصلہ پختہ ہو جائے تو بھروسا اللہ تعالیٰ پر ہی رکھنا، جو لوگ اللہ پر بھروسہ رکھتے ہیں، اللہ ان کو دوست رکھتا ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:
لَمْ یَکُنْ اَحدًا اَکْثَرَ مُشَاوَرَۃً لِّاَصْحَابِہٖ عَنْ رَّسُوْلِ اللہﷺ
رسول اللہ ﷺسے زیادہ اپنے اصحاب سے مشورہ کرنے والا کوئی نہیں تھا۔
کہا گیا ہے کہ رسول اللہ ﷺکو صحابہ کی تألیف قلبی کی غرض سے مشورہ لینے کا حکم دیا گیا ہے، اور اس غرض سے کہ آپ ﷺکے بعد آپ کی قتداء کی جائے۔ اور جس امر کے متعلق وحی نے کوئی فیصلہ نہیں کیا، مثلاً حرب و جنگ وغیرہ اور جزئی امور میں لوگوں کی رائے اور مشورہ لیا جائے، جب رسول اللہ ﷺمشورہ لیا کرتے تھے تو غیر بدرجہ اولیٰ مشورہ کے محتاج ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے مشورہ کرنے والوں کی تعریف فرمائی ہے۔ فرماتا ہے:
وَمَا عِنْدَاللہِ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰی لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ o وَالَّذِیْنَ یَجْتَنِبُوْنَ کَبَآئِرَ الْاِثْمِ وَ الْفَوَاحِشَ وَاِذا مَا غَضِبُوْا ھُمْ یَغْفِرُوْنَ o وَالَّذِیْنَ اسْتَجَابُوْا لِرَبِّھِمْ وَاَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَاَمْرُھُمْ شُوْرٰی بَیْنَھُمْ وَمِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ (شوری36 تا 38)۔
اور جو اللہ کے ہاں ہے اس سے کہیں بہتر اور پائیدار ان ہی لوگوں کے لیے جو ایمان لائے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں اور جو بڑے بڑے گناہوں اور بے حیائی کی باتوں سے کنارہ کش رہتے ہیں اور جب ان کو غصہ آ جاتا ہے تو درگذر کرتے ہیں، اور جو اپنے رب کا حکم مانتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں اور ان کے کام آپس کے مشورے سے ہوتے ہیں، اور جو ہم نے ان کو دے رکھا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔