کسی بھی انسان کے اندر اللہ کا وجود ماننا کفر کا عقیدہ ہے، اور ایسا کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے، یہی عقیدہ رکھنے کی وجہ سے عیسائی کافر ہو گئے تھے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
لَّقَدْ كَفَرَ ٱلَّذِينَ قَالُوٓا۟ إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلْمَسِيحُ ٱبْنُ مَرْيَمَ۔۔۔سورۃ المائدہ
ترجمہ: یقیناً وه لوگ کافر ہوگئے جنہوں نے کہا کہ اللہ ہی مسیح ابن مریم ہے
خود عیسی علیہ السلام نے اس بات کا رد کیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
لَقَدْ كَفَرَ ٱلَّذِينَ قَالُوٓا۟ إِنَّ ٱللَّهَ هُوَ ٱلْمَسِيحُ ٱبْنُ مَرْيَمَ ۖ ۔۔۔سورۃ المائدہ
ترجمہ:بے شک وه لوگ کافر ہوگئے جن کا قول ہے کہ مسیح ابن مریم ہی اللہ ہے
عیسی علیہ السلام نے اس عقیدے کا انکار کیا اور بتایا کہ اللہ کی ذات پاک ہے جو میرا بھی رب ہے اور تمہارا بھی:
وَقَالَ ٱلْمَسِيحُ يَـٰبَنِىٓ إِسْرَٰٓءِيلَ ٱعْبُدُوا۟ ٱللَّهَ رَبِّى وَرَبَّكُمْ ۖ ۔۔۔سورۃ المائدہ
ترجمہ: حاﻻنکہ خود مسیح نے ان سے کہا تھا کہ اے بنی اسرائیل! اللہ ہی کی عبادت کرو جو میرا اور تمہارا سب کا رب ہے،
چونکہ یہ عقیدہ کفر کے ساتھ عقیدہ شرک بھی ہے، لہذا عیسی علیہ السلام نے ان کو یہ بھی بتایا کہ:
إِنَّهُۥ مَن يُشْرِكْ بِٱللَّهِ فَقَدْ حَرَّمَ ٱللَّهُ عَلَيْهِ ٱلْجَنَّةَ وَمَأْوَىٰهُ ٱلنَّارُ ۖ وَمَا لِلظَّـٰلِمِينَ مِنْ أَنصَارٍۢ ﴿٧٢﴾۔۔۔سورۃ المائدہ
ترجمہ: یقین مانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شریک کرتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کر دی ہے، اس کا ٹھکانہ جہنم ہی ہے اور گنہگاروں کی مدد کرنے واﻻ کوئی نہیں ہوگا
اللہ سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین