• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بیوی حقیقت پسند ہونی چاہیئے ۔ + بیوی کم گو ہو۔۔ اسعد الزوجین

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
بیوی حقیقت پسند ہونی چاہیئے ۔
بعض عورتوں کی جب شادی ہوتی ہے تو انکے ذہن میں بہت سی تمنائیں اور آرزوئیں ہچکولے لے رہی ہوتی ہیں۔مثال کے طور پر ایک بیوی کی سفر کرنے کی خواہش ہوتی ہے دوسرے کو کسی تاج محل نما محل خریدنے کی پڑی ہوتی ہے تیسری کو شاندار لینڈ کروزر گاڑی چلانا چاہتی ہے اور چوتھی پیسے اکٹھے کرناچاہتی ہے وغیرہ۔

بیوی کو چاہیئے کہ حقیقت پسندی کامظاہرہ کرے اور اپنی حیثیت کے لحاظ سے سوچے کیونکہ شادی کے بعد بھی اس قسم کے خیالات و تمناؤں کاذہن میں گھومنا اس کو چڑچڑا بناسکتا ہے ۔وہ ہمیشہ شوہر سے زیادہ سے زیادہ مانگنے کاسوچتی رہتی ہے اور بعض دفعہ نوبت یہاں تک بھی پہنچ سکتی ہے کہ وہ شوہر سے سود آمیز قرض کامطالبہ کردیتی ہے والعیاذ باللہ تاکہ اس کی خواہشات حقیقت کاروپ دھار سکیں اور وہ فلاں عورت کی طرح امیر بن سکے ۔

عقلمند بیوی وہ ہوتی ہے جو اپنی چادر کے بقدر اپنے پاؤں پھیلاتی ہے اور ہواؤں میں اڑنے سے گریز کرتی ہے اگر میاں بیوی اپنے لئے کوئی جائز یامباح اہداف مقرر کرتے ہیں جس کو انہوں نے پورا کرنا ہوتا ہے اور اس کے لئے وہ شرعی طریقے سے منصوبہ بندی کرتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
بیوی کم گو ہو ۔
تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ عورت مرد سے زیادہ بولتی ہے اور اس میں کوئی بری بات نہیں ہے کیونکہ یہ اللہ کی قدرت ہے ۔لیکن ہاں اگر عورت مسلسل بولتی ہی رہے اور چپ ہی نہ کرے کبھی شوہر کے ساتھ یاپڑوسن کے ساتھ اپنی سہیلیوں کے ساتھ یافون پر گھر والوں کے ساتھ تو یہ واقعی میں عیب اور بری بات ہے ۔

ان میں سے بعض ایسی ہوتی ہیں کہ اپنے بولنے کی عادت سے مجبور ہوکر اگر کوئی نہ ملے تو وہ گھر میں کام کرنے والی نوکرانیوں سے بولنا شروع کردیتی ہیں حالانکہ بعض نوکرانیاں ان کی بات ہی نہیں سمجھ پاتیں لیکن یہ بیویاں ان سے بات کرتی رہتی ہیں ۔

اس طرح کی بیوی جو ہروقت ہی بولتی رہے کبھی کبھار پریشانی کاباعث بنتی ہے کیونکہ اسے یہی نہیں پتہ ہوتا کہ کب بولنا ہے اور کب چپ رہنا ہے ۔

چنانچہ شوہر کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہوتا کہ وہ گھر سے بھاگ جائے اگر پھر بھی یہ عادت نہ چھوٹے توممکن ہے تو مستقبل میں شوہر اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کی سوچنے لگے تاکہ اس مصیبت سے جان چھوٹے۔
 
Top