محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
بعض عورتوں کی جب شادی ہوتی ہے تو انکے ذہن میں بہت سی تمنائیں اور آرزوئیں ہچکولے لے رہی ہوتی ہیں۔مثال کے طور پر ایک بیوی کی سفر کرنے کی خواہش ہوتی ہے دوسرے کو کسی تاج محل نما محل خریدنے کی پڑی ہوتی ہے تیسری کو شاندار لینڈ کروزر گاڑی چلانا چاہتی ہے اور چوتھی پیسے اکٹھے کرناچاہتی ہے وغیرہ۔بیوی حقیقت پسند ہونی چاہیئے ۔
بیوی کو چاہیئے کہ حقیقت پسندی کامظاہرہ کرے اور اپنی حیثیت کے لحاظ سے سوچے کیونکہ شادی کے بعد بھی اس قسم کے خیالات و تمناؤں کاذہن میں گھومنا اس کو چڑچڑا بناسکتا ہے ۔وہ ہمیشہ شوہر سے زیادہ سے زیادہ مانگنے کاسوچتی رہتی ہے اور بعض دفعہ نوبت یہاں تک بھی پہنچ سکتی ہے کہ وہ شوہر سے سود آمیز قرض کامطالبہ کردیتی ہے والعیاذ باللہ تاکہ اس کی خواہشات حقیقت کاروپ دھار سکیں اور وہ فلاں عورت کی طرح امیر بن سکے ۔
عقلمند بیوی وہ ہوتی ہے جو اپنی چادر کے بقدر اپنے پاؤں پھیلاتی ہے اور ہواؤں میں اڑنے سے گریز کرتی ہے اگر میاں بیوی اپنے لئے کوئی جائز یامباح اہداف مقرر کرتے ہیں جس کو انہوں نے پورا کرنا ہوتا ہے اور اس کے لئے وہ شرعی طریقے سے منصوبہ بندی کرتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔