• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجاویز برائے فتاویٰ جات

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
اسلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
بھائی میں ایک رائے پیش کرنا چاہتا ہوں اور آپ بھی پیش کریں
کیوں نہ سوالات و جوابات والے سیکشن میں سے جن سوالات کا جواب مل چکا ہے اور وہ سائل کو بھی جواب پر تسلی ہو گئی ہو تو ان سوالات و جوابات کو موضوع سے متعلق سیکشن میں منتقل کر دیا جائے۔
جیسے
نماز کے متعلق کوئی سوال جواب ہو تو اس کو نماز سیکشن میں
وضو والا جواب وضو والے سیکشن میں
اور کوئی وسیلہ والا سوال جواب ہو تو اس کو وسیلہ کے سیکشن میں
اور ایسے ہی مختلف
اور
ایک اور بات
جو احباب نئے آتے ہوں گے وہ تو ایسے مسائل کو بعض اوقات سمجھ نہیں پاتے ہوں گے
اس لیے جس موضوع پر بہت زیادہ بحث شروع ہو جاے اس کو فورا بحث و مباحثہ جیسے سیکشن میں شفٹ کر دینا چاہیے
تاکہ احباب کو سمجھنے میں آسانی ہو۔



آپ کا کیا خیال ہے؟

جزاک اللہ خیرا
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
جزاک اللہ ناصر بھائی آپ نے ایک اچھی تجویز کی طرف انتظامیہ کی توجہ دلائی ہے۔بذات خود تجویز اچھی ہے لیکن اس میں ایک دو باتیں آپ کے گوش گزارکرتا ہوں کہ بعض بھائی اس طرح سوال کا عنوان لکھ لیتے ہیں کہ ’’سوال‘‘
’’ ایک اہم سوال‘‘ ’’ صحیح حدیث‘‘ ’’ اس حدیث کی سند بتائیں ‘‘ ایک اہم ترین سوال‘‘
تو بھائی اب اگر انتظامیہ ان سوالات کو جن کے جوابات ہوچکے ہیں اور سائل کی بھی تشفی ہوگئی ہے مطلوبہ کیٹگری میں منتقل کردیتی ہے تو اس طرح کے عنوانات کے تحت پوچھے گئے سوالات کا وہاں کیسے پتہ چلے گا کہ اس میں کیا بحث ہے؟؟
ہاں اگر انتظامیہ ہر سوال کا عنوان سوال کے مطابق رکھ کر اس کو مطلوبہ کیٹگری میں ڈال دیتی ہے تو بہرحال یہ اچھا ہے۔
لیکن ایک طرف انتظامیہ کو اس کا نقصان بھی ہے کیونکہ فضل رب کریم سے ادارہ آن لائن فتاوی کی سائٹ بھی تیار کرنے کی کوشش میں ہے۔اگر سوالات و جوابات والے سیکشن میں ہی سارے سوال اور جواب پڑے رہیں گے تو فورم سے فتاوی کی سائٹ پر لے جانا آسان ہوگا۔لیکن اگر ان سوالات کو پورے فورم پہ مطلوبہ کیٹگری میں ڈال دیئے جائیں تو پھر بعد میں آن لائن فتاوی کی سائٹ پر ان سوالات اور جوابات کو منتقل کرنا بہت مشکل ہوگا۔۔بلکہ معلوم بھی نہیں ہوگا کہ کون سا سوال کیا گیا تھا ؟؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم
ناصر بھائی کی طرح ایک تجویز میری بھی ہے کہ جن سوالات کے جوابات دے دیے جائیں اور سائل مطمئن ہو جائے تو ان کو یا تو مقفل کر دیا جائے یا پھر کوئی اور سیکشن بنا کر اس میں موو کردئے جائیں۔
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
جزاک اللہ ناصر بھائی آپ نے ایک اچھی تجویز کی طرف انتظامیہ کی توجہ دلائی ہے۔بذات خود تجویز اچھی ہے لیکن اس میں ایک دو باتیں آپ کے گوش گزارکرتا ہوں کہ بعض بھائی اس طرح سوال کا عنوان لکھ لیتے ہیں کہ ’’سوال‘‘
تو بھائی اب اگر انتظامیہ ان سوالات کو جن کے جوابات ہوچکے ہیں اور سائل کی بھی تشفی ہوگئی ہے مطلوبہ کیٹگری میں منتقل کردیتی ہے تو اس طرح کے عنوانات کے تحت پوچھے گئے سوالات کا وہاں کیسے پتہ چلے گا کہ اس میں کیا بحث ہے؟؟

لیکن ایک طرف انتظامیہ کو اس کا نقصان بھی ہے کیونکہ فضل رب کریم سے ادارہ آن لائن فتاوی کی سائٹ بھی تیار کرنے کی کوشش میں ہے۔اگر سوالات و جوابات والے سیکشن میں ہی سارے سوال اور جواب پڑے رہیں گے تو فورم سے فتاوی کی سائٹ پر لے جانا آسان ہوگا۔لیکن اگر ان سوالات کو پورے فورم پہ مطلوبہ کیٹگری میں ڈال دیئے جائیں تو پھر بعد میں آن لائن فتاوی کی سائٹ پر ان سوالات اور جوابات کو منتقل کرنا بہت مشکل ہوگا۔۔بلکہ معلوم بھی نہیں ہوگا کہ کون سا سوال کیا گیا تھا ؟؟
جزاک اللہ کلیم بھائی آپ کی بات سمجھ آچکی ہے اور آن لائن فتاوی والی ویب کب تک تکمیل میں پہنچے گی؟
جب بھی بن جائے تو اس کو اُس پر کوپی کرکے پھر اس کو متعلقہ سیکشن میں موو کر دیا جائے۔
جزاک اللہ خیرا بھائی
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
دعا کریں کہ اللہ تعالی جلد ادارہ کی کی ٹیم کو ہمت دے۔
ان شاءاللہ بھائی جلدہی تعمیل کو پہنچے گی ان شاءاللہ
اور اللہ رب العزت آپ کے نیکی و خیر کے کاموں میں مدد کرے ،آمین
اور ٹیم کو صحت و ایمان والی زندگی دے، آمین
اوراللہ تعالیٰ ٹیم کو دنیا و آخرت میں اجر دے، آمین
اور حاسدین کے حسد سے بچائے،آمین
اور دین حق کو پھیلانے میں سب بھائیوں کو مزید توفیق دے،آمین
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
وعلیکم السلام ناصر بھائی جان

میری راے تو یہ ہے کی جن سوالوں کے جوابات حاصل ہو چکے ہو تو اسے اسی فورم میں ایک نیئ category میں ڈال دیا جائے،

آپکو اسکے لئے نیی category کا نام "فتویٰ" وغیرہ رکھنا چاہیے، آپ نیی سائٹ ضرور بنائے لیکن جن سوالو کے جواب حاصل ہو چکے ہے انھیں "فتویٰ" جیسی نیی category میں بھیج دے.

اس سے ایک فایدہ تو یہ ہوگا کی اس فورم پر جتنے بھی فتوے حاصل ہونگے وہ اسی فورم پر موجود رہینگے، اور آپ لوگ جو نیی website بنا رہے ہے اس کے فتوے بھی آپ اسی فورم پر رکھ سکتے ہے.
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
وعلیکم السلام ناصر بھائی جان

میری راے تو یہ ہے کی جن سوالوں کے جوابات حاصل ہو چکے ہو تو اسے اسی فورم میں ایک نیئ category میں ڈال دیا جائے،

آپکو اسکے لئے نیی category کا نام "فتویٰ" وغیرہ رکھنا چاہیے، آپ نیی سائٹ ضرور بنائے لیکن جن سوالو کے جواب حاصل ہو چکے ہے انھیں "فتویٰ" جیسی نیی category میں بھیج دے.

اس سے ایک فایدہ تو یہ ہوگا کی اس فورم پر جتنے بھی فتوے حاصل ہونگے وہ اسی فورم پر موجود رہینگے، اور آپ لوگ جو نیی website بنا رہے ہے اس کے فتوے بھی آپ اسی فورم پر رکھ سکتے ہے.
جی عامر بھائی میں آپ کی بات سے agree ہوں۔ ایک ایسا فورم ہونا چاہیے جیسے Solved Questions
یہ بھی درست ہے اگر کوئی بھائی" جن سوالات کا جواب آ چکا ہے "، وہ دیکھنا چاہے تو اس کو آسانی ہو گی
جزاک اللہ خیرا
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
کیوں نہ سوالات و جوابات والے سیکشن میں سے جن سوالات کا جواب مل چکا ہے اور وہ سائل کو بھی جواب پر تسلی ہو گئی ہو تو ان سوالات و جوابات کو موضوع سے متعلق سیکشن میں منتقل کر دیا جائے۔
میری راے تو یہ ہے کی جن سوالوں کے جوابات حاصل ہو چکے ہو تو اسے اسی فورم میں ایک نیئ category میں ڈال دیا جائے،
جی عامر بھائی میں آپ کی بات سے agree ہوں۔ ایک ایسا فورم ہونا چاہیے جیسے Solved Questions
جزاکم اللہ خیرا کثیرا محترم ناصر بھائی اور عامر بھائی۔
اللہ تعالیٰ آپ احباب کی محبت کو قبول فرمائے کہ آپ فورم کی بہتری کے لئے سوچتے رہتے ہیں۔ اسی طرح مختلف تجاویز و آراء اور آپسی مشاورت ہی سے بہتر سے بہترین کی جانب سفر جاری رکھنا ممکن ہے ان شاء اللہ۔

میری رائے اس معاملے میں یہ ہے کہ سوالات و جوابات کو کوئی ایک نئی کیٹگری مثلاً Solved Questions میں ڈالنے کا فائدہ تب ہوگا جب ہمارے پاس یہاں سوالات و جوابات والی کیٹگری میں بہت سارے غیر حل شدہ سوالات ہر وقت موجود ہوں گے۔ جبکہ اس وقت تو صورتحال بہت اچھی ہے۔ الحمدللہ ابو الحسن علوی بھائی جان بروقت سوالات کے جوابات دے رہے ہیں اور اس وقت بھی اس کیٹگری میں نئے آنے والے دو تین سوالات کو چھوڑ کر سب کے جوابات دئے جا چکے ہیں۔ اگر مستقبل میں سوالات کی فریکونسی بڑھ گئی اور غیر حل شدہ سوالات زیادہ ہو گئے تو پھر ایسا کیا جا سکتا ہے کہ جواب دیتے ہی متعلقہ دھاگوں کو حل شدہ سوالات والی کسی ذیلی کیٹگری میں منتقل کر دیا جائے ۔

جہاں تک مضامین کے اعتبار سے سوالات کو متعلقہ کیٹگری میں منتقل کرنے کی بات ہے۔ یعنی نماز سے متعلق سوالات کے دئے گئے جوابات کو عبادات کی ذیلی کیٹگری نماز میں منتقل کر دینا۔ تو اس میں دو باتیں اہم ہیں:
۱۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ فورم کے ابتدائی دور میں ہم سوالات و جوابات والی کیٹگری کو اوپن رکھ کر تلخ تجربہ حاصل کر چکے ہیں۔ اور موجودہ صورتحال سے بہت مطمئن ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ یوزرز بھی مطمئن ہوں گے کہ اس کیٹگری میں صرف یوزر سوال کر سکتا ہے اور علمائے کرام کے جوابات کے بعد تشفی نہ ہونے پر بھی وہی یوزر دوبارہ وضاحت طلب کر سکتا ہے۔ دیگر یوزرز اس پرائیویٹ گفتگو کو ملاحظہ کر سکتے ہیں استفادہ کر سکتے ہیں لیکن دخل در معقولات یا دخل در نامعقولات نہیں کر سکتے۔ ابتسامہ۔ اگر ہم ان سوالات کو کسی عام نماز وغیرہ کے سیکشن میں حل ہونے کے بعد منتقل کر دیں گے تو دیگر یوزرز کو چونکہ ان دھاگوں میں بات چیت سے روکنا ممکن نہیں ہوگا، لہٰذا اگرچہ سائل مطمئن ہو چکا ہو دیگر یوزرز کے اسی دھاگے میں مزید کچھ لکھنے سے ہمیں دوبارہ وہی چیلنج درپیش ہوں گے کہ جن سے ہم ابھی کچھ عرصہ پہلے نبرد آزما تھے۔ یعنی کیونکہ علمائے کرام دیگر سیکشن کی باقاعدہ نگرانی کر کے ایک ایک بات کا جواب نہیں دے رہے ہوتے لہٰذا عین ممکن ہے کہ سائل دوبارہ غیر مطمئن ہو جائے۔ ابتسامہ۔
۲۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ جب تک دھاگے نئے ہوتے ہیں لوگوں کو سرچنگ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ لیکن اگر آپ مثلا ایک ماہ پرانے دھاگے تلاش کرنا چاہیں یا کسی بھی موضوع پر فورم میں تلاش کرنا چاہیں تو دھاگا چاہے سوالات و جوابات والی کیٹگری میں ہو، solved questions والی کیٹگری میں ہو، یا متعلقہ نماز وغیرہ والی کیٹگری میں ہو، یوزر ہمیشہ سرچ کر کے ہی وہاں تک پہنچ پائیں گے۔ یعنی اگر ہم نماز سے متعلقہ سوالات و جوابات کو نماز سیکشن میں منتقل کر بھی دیں تب بھی عام یوزر کو اس سے بہت کم فائدہ ہوگا کیونکہ اس نے تو بہرحال متعلقہ موضوع پر سرچ کر کے ہی پہنچنا ہے۔

درج بالا باتیں ایک عام فورم کے یوزر کی حیثیت سے کی ہیں۔ کوئی انتظامیہ کی طرف سے حتمی فیصلہ نہیں ہے۔ بس اپنے مسائل آپ بھائیوں سے شیئر کرنے کی کوشش کی ہے۔ تاکہ اس پر مزید ڈسکشن سے اگر تجاویز میں کچھ بدلاؤ لایا جانا ممکن ہو تو اس پر بھی بات چیت کی جا سکے۔
 
Top