السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ!
معزز علماء کرام سے میرا ایک سوال ہے کہ جامع ترمذی میں ایک حدیث باب مناقب عمر رض میں آتی ہے کہ لو کان نبی بعدی لکان عمر ابن الخطاب۔ یہ حدیث صحیح ہے یا ضعیف۔
اگر ضعیف ہے تو اسکے نقص کی طرف اشارہ فرمائیں یا اس حدیث کے سارے راوی ثقات میں سے ہیں۔ اور کیا اس حدیث کی سارے طرق ضعیف ہیں۔
والسلام
معزز علماء کرام سے میرا ایک سوال ہے کہ جامع ترمذی میں ایک حدیث باب مناقب عمر رض میں آتی ہے کہ لو کان نبی بعدی لکان عمر ابن الخطاب۔ یہ حدیث صحیح ہے یا ضعیف۔
اگر ضعیف ہے تو اسکے نقص کی طرف اشارہ فرمائیں یا اس حدیث کے سارے راوی ثقات میں سے ہیں۔ اور کیا اس حدیث کی سارے طرق ضعیف ہیں۔
والسلام