• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تعلیم کتاب:

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
تعلیم کتاب:

لفظ تعلیم میں کتاب کی بتدریج تعلیم وتربیت کا مفہوم ملتا ہے ۔ جس میں ماحول ومواقع اور مکمل کتاب کی تعلیم حاصل کرنا اورکرانا ہے نہ کہ اس کے بعض حصوں یا سورتوں کی تعلیم ۔ اورنہ ہی ایک ہی ہلے میں سارے قرآن مجید کی تعلیم اس سے مراد ہے۔مکمل کتاب کا بتدریج سیکھنا ایمان ، یقین، اخلاص، عمل، علم جیسی چیزوں میں پختگی پیدا کرتا ہے ۔اس کے لئے مذاکرے منعقد ہوں، گروپ سٹڈی ہو، حلقے ہوں، دروس ہوں، بچوں، بڑوں اور عورتوں تک کی تعلیم ہو۔ اور مختلف قرآنک سنٹرز کا احیاء واجراء ہو۔اسی کو آپ ﷺ نے رواج دیا اور اس کی شمع گھرگھر جلائی گئی۔آپ ﷺ خود معلم تھے اس لئے تعلیم قرآن وحکمت ہی کے فوائد آپ ﷺ بہت بہترجانتے تھے۔آپ ﷺ معلمین کا انتخاب فرماتے اور انہیں متعین کرتے۔یہ وہ شرف ہے جو آپ ﷺنے معلمین کو بخشا۔
تعلیم حکمت سے مراد وہ دانائی وحکمت کی باتیں یا اعمال ہیں جو آپ ﷺ قرآن کریم کی روشنی میں کرتے یابجالاتے۔ حکمت کسی چیز کو اس کے مقام پر انتہائی اتقان (Accuracy)کے ساتھ رکھنے کو کہتے ہیں۔آپ ﷺ نے نہ صرف الفاظ وآیات قرآنیہ میں پوشیدہ معانی اور حکمتوں کو سکھایا بلکہ عملاً بھی انہیں کرکے دکھایا۔
کَانَ خُلُقُہُ الْقُرآنُ۔ آپ ﷺکے اخلاق ، قرآن پاک کی صحیح تصویر تھے۔آپ ﷺ ہی اس کے اولین معلم ٹھہرے جس سے قرآن کی عملی اور اخلاقی تعلیم مزید واضح ہوگئی۔یہی وہ حکمت تھی جس کے سیکھنے کا حکم ازواج مطہرات کو بھی دیا گیا۔ اس لئے قرآن کریم کا صحیح فہم اخلاق رسول اور اعمال رسول سے ہی حاصل ہوتا ہے نہ کہ کسی کی حکیمانہ یا فلسفیانہ باتوں سے۔
تبصرہ: یہی وہ اصلاحی ، اسلامی ،تربیتی اور وائمی نصاب ہے جسے رسول اللہ ﷺ نے بطور معلم اپنے اصحاب کو پڑھایا، اس کی تعلیم عام کی اور انتہائی مختصر عرصے میں ایسا اخلاقی، روحانی اور علمی انقلاب برپا کیا جس کا تصور آج کے ترقی یافتہ وسائل کی موجودگی میں بھی نہیں کیا جاسکتا۔ صاف ستھرے اور ہنستے بستے معاشرے کی طرح آپ ﷺنے ڈالی۔ ایسے صاحب علم افراد تیار کئے جنہیں دنیا کی کوئی طاقت، کوئی تخریبی فلسفہ، کوئی غلط دعوت وتحریک کسی دام نہ خرید سکی۔ایسے نوجوان نکالے جنہوں نے اپنی زندگیاں حق وصداقت اور علم وہدایت کے لئے قربان کردیں۔ جنہیں کسی کے لئے بھوکا رہنے میں ایسی لذت آئی جو کسی کو پیٹ بھر کر کھانے اور نان ونوش میں آتی ہے۔ جنہیں کھونے میں وہ مسرت حاصل ہوتی جو بعض اوقات کسی کو پانے میں نہیں ہوتی۔جنہوں نے اپنی بہترین توانائیاں ، ذہن کی بہترین صلاحتیں انسانیت کو تباہی سے بچانے کے لئے وقف کردیں۔یہی وہ دستار فضیلت ہے اور یہی درس نظامی ہے جس کی آج ہرفرد کو ضرورت ہے۔
٭…اس میں کوئی شک نہیں کہ امت آج اپنی افادیت کے سب سے اہم پہلوکو نظر انداز کرکے گونا گوں مسائل کا شکار ہے اور اس منہج سے ہٹ کر ترقی کے نام سے بہکا دی گئی ہے۔ہمارا دنیا کی بھول بھلیوں میں کھو جانا، فکر کے سوتوں کا استعمال نہ کرنا،غیروں کی سوچ اور فکر کا دست نگر بن جانا، تعلیم وتدریس میں اپنی آمدنی وبجٹ کا ایک خاطر خواہ حصہ نہ رکھنا، بحیثیت ایک مسلمان کے قرآن مجید کی تعلیم کو ثانوی حیثیت دینا، اس کی تعلیم کے لئے معلمین کا ۔۔معدودے چند کے۔۔غیر عالم اور پیشہ ور ہونا، حکومتی سطح پر جدید تعلیم کی سرپرستی کرکے قرآنی تعلیم کو غیر اہم بنانا، ذہین وفطین نوجوانوں میں اس کے جاننے اور سمجھنے کا ذوق و شوق نہ ہونا،نیز غورو فکر کرکے دور حاضر کے سوالات کا جواب اس کتاب میں تلاش نہ کرنا وغیرہ یہ امت کی بدقسمتی ہے کہ اتنی اعلی کتاب جسے اچھی توقعات وابستہ کرکے دی گئی آج وہی اس سے روگرداں ہے۔ٍخاص وعام مسلمان نے اس کتاب کو جتنا (ignore) کیا ہے شاید ہی کوئی اورمذہبی یا دنیاوی ناول وکہانی کی کتاب ہو جس سے یہ سلوک روا رکھا گیا ہو۔انجینئرنگ، میڈیکل، کمپیوٹر سائنس، اکنامکس، ریاضی وغیرہ کی کسی کتاب کا کوئی صفحہ سمجھے بغیر طالب علم آگے نہیں بڑھتا مگر یہ کتاب بغیر سمجھے پڑھ بھی لی جاتی ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
جمالِ حسنِ قرآں نور جاں ہر مسلماں ہے
قمر ہے چاند اوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے

نظیر اس کی نہیں ملتی جہاں میں ڈھونڈ کر دیکھا
بھلا کیوں کر نہ ہو یکتا، کلام پاک رحماں ہے
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
جمالِ حسنِ قرآں نور جاں ہر مسلماں ہے
قمر ہے چاند اوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے
نظیر اس کی نہیں ملتی جہاں میں ڈھونڈ کر دیکھا
بھلا کیوں کر نہ ہو یکتا، کلام پاک رحماں ہے
اللہ تعالی ہمیں ایسا بننے کی توفیق عطا فرما دے آمین
 
Top