• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تعویذ پہننے سے متعلق ایک روایت کی تحقیق اورمغالطہ کاازالہ۔

شمولیت
نومبر 23، 2013
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
43
ASALAMUALIKUM WA RAHMATULLAHI WA BARAKATHU
MUSANNIF IBNE ABI SHIBAH 3650,9668
MUSANNA AHMAD 4/57,616 ME WALEEDBINWALID SE JO RIVAYAT HAI KYA
USMEBHI MOHAMMED BIN ISHAQ HAI
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
محترم!
میں اسکو پڑھ چکا ھوں۔ یہ تو سنن ترمذی کی تحقیق ھے. میں مسند احمد والی حدیث کی تحقیق جاننا چاھتا ھوں
مسند احمد میں بھی یہی حدیث ہے۔
حدثنا يزيد، أخبرنا محمد بن إسحاق، عن عمرو بن شعيب، عن أبيه، عن جده، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعلمنا كلمات نقولهن عند النوم من الفزع: " بسم الله، أعوذ بكلمات الله التامة ، من غضبه وعقابه، وشر عباده، ومن همزات الشياطين، وأن يحضرون " قال: فكان عبد الله بن عمرو: " يعلمها من بلغ من ولده أن يقولها عند نومه، ومن كان منهم صغيرا لا يعقل أن يحفظها كتبها له فعلقها في عنقه " (مسند أحمد: ٦٦٩٦)

اس روایت کے الفاظ سے یہ بات واضح ہے کہ یہ کلمات چھوٹے بچوں کی گردن میں محض اس لئے لگائے جاتے تھے کہ وہ اسے یاد کرلیں، نہ کہ تعویذ کے طور پر۔
 
Top