• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تعویز سے متعلق ایک روایت

نبیل ارشد

مبتدی
شمولیت
اپریل 07، 2013
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
89
پوائنٹ
23
اس روایت کی کیا حیثیت ہے؟؟؟
أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ فِي الْمَرْأَةِ الْحَائِضِ فِي عُنُقِهَا التَّعْوِيذُ أَوْ الْكِتَابُ قَالَ إِنْ كَانَ فِي أَدِيمٍ فَلْتَنْزِعْهُ وَإِنْ كَانَ فِي قَصَبَةٍ مُصَاغَةٍ مِنْ فِضَّةٍ فَلَا بَأْسَ إِنْ شَاءَتْ وَضَعَتْ وَإِنْ شَاءَتْ لَمْ تَفْعَلْ قِيلَ لِعَبْدِ اللَّهِ تَقُولُ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ
عبدالملک بیان کرتے ہیں عطاء سے ایسی حائضہ کے بارے میں سوال کیا گیا جس حائضہ عورت کی گردن میں کوئی تعویذ یا تحریر ہو۔ انہوں نے جواب دیا اگر وہ چمڑے میں ہیں تو اسے اتار دے اور اگر چاندی کی ڈبیہ میں ہے۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے اگر چاہے تو اسے اتار دے اور اگر چا ہے تو ایسا نہ کرے۔ امام ابومحمد عبداللہ دارمی سے سوال کیا گیا آپ بھی یہی کہتے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا۔ ہاں! (مسند دارمی)۔۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
اس کی سند صحیح ہے ۔
لیکن یہ کوئی حدیث رسول نہیں ہے بلکہ امام عطاء رحمہ اللہ کا فتوی ہے۔
 
Top