• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَمَا أَدْرَ‌اكَ مَا عِلِّيُّونَ ﴿١٩﴾
تجھے کیا پتہ کہ علیین کیا ہے؟
كِتَابٌ مَّرْ‌قُومٌ ﴿٢٠﴾
(وہ تو) لکھی ہوئی کتاب ہے۔
يَشْهَدُهُ الْمُقَرَّ‌بُونَ ﴿٢١﴾
مقرب (فرشتے) اس کا مشاہدہ کرتے ہیں۔
إِنَّ الْأَبْرَ‌ارَ‌ لَفِي نَعِيمٍ ﴿٢٢﴾
یقیناً نیک لوگ (بڑی) نعمتوں میں ہونگے۔
عَلَى الْأَرَ‌ائِكِ يَنظُرُ‌ونَ ﴿٢٣﴾
مسہریوں میں بیٹھے دیکھ رہے ہونگے۔
تَعْرِ‌فُ فِي وُجُوهِهِمْ نَضْرَ‌ةَ النَّعِيمِ ﴿٢٤﴾
تو ان کے چہروں سے ہی نعمتوں کی ترو تازگی پہچان لے گا۔
يُسْقَوْنَ مِن رَّ‌حِيقٍ مَّخْتُومٍ ﴿٢٥﴾
یہ لوگ سر بمہر خالص شراب پلائے جائیں گے۔
خِتَامُهُ مِسْكٌ ۚ وَفِي ذَٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ ﴿٢٦﴾
جس پر مشک کی مہر ہوگی، سبقت لے جانے والوں کو اسی میں سبقت کرنی چاہیے (١)
٢٦۔١ یعنی عمل کرنے والو ایسے عملوں میں سبقت کرنی چاہیے جس کے صلے میں جنت اور اس کی نعمتیں حاصل ہوں۔ جیسے فرمایا، (لِــمِثْلِ ھٰذَا فَلْيَعْمَلِ الْعٰمِلُوْنَ 61؀) 37۔ الصافات:61)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَمِزَاجُهُ مِن تَسْنِيمٍ ﴿٢٧﴾
اور اس کی آمیزش تسنیم ہوگی (١)
٢٧۔١ اس میں تسنیم شراب کی امیزش ہوگی جو جنت کے بلائی علاقوں سے ایک چشمے کے ذریعے سے آئے گی۔ یہ جنت کی بہترین اور اعلیٰ شراب ہوگی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
عَيْنًا يَشْرَ‌بُ بِهَا الْمُقَرَّ‌بُونَ ﴿٢٨﴾
وہ چشمہ جس کا پانی مقرب لوگ پیئں گے۔
إِنَّ الَّذِينَ أَجْرَ‌مُوا كَانُوا مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا يَضْحَكُونَ ﴿٢٩﴾
گنہگار لوگ ایمانداروں کی ہنسی اڑیا کرتے تھے (١)
٢٩۔١ یعنی انہیں حقیر جانتے ہوئے ان کا مذاق اڑاتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَإِذَا مَرُّ‌وا بِهِمْ يَتَغَامَزُونَ ﴿٣٠﴾
ان کے پاس سے گزرتے ہوئے آپس میں آنکھ کے اشارے کرتے تھے۔
وَإِذَا انقَلَبُوا إِلَىٰ أَهْلِهِمُ انقَلَبُوا فَكِهِينَ ﴿٣١﴾
اور جب اپنے والوں کی طرف لوٹتے تو دل لگیاں کرتے تھے (١)
٣١۔١ یعنی اہل ایمان کا ذکر کر کے خوش ہوتے اور دل لگیاں کرتے۔ دوسرا مطلب یہ کہ جب اپنے گھروں میں لو ٹتے تو وہاں خوشحالی اور فراغت ان کا استقبال کرتی اور جو چاہتے وہ انہیں مل جاتا، اس کے باوجود انہوں نے اللہ کا شکر ادا نہیں کیا بلکہ اہل ایمان کی تحقیر کی اور ان پر حسد کرنے میں ہی مشغول رہے (ابن کثیر)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَإِذَا رَ‌أَوْهُمْ قَالُوا إِنَّ هَـٰؤُلَاءِ لَضَالُّونَ ﴿٣٢﴾
اور جب انہیں دیکھتے تو کہتے یقیناً یہ لوگ گمراہ (بے راہ) ہیں۔
وَمَا أُرْ‌سِلُوا عَلَيْهِمْ حَافِظِينَ ﴿٣٣﴾
یہ ان پر پاسبان بنا کر تو نہیں بھیجے گئے (١)
٣٣۔١ یعنی یہ کافر مسلمانوں پر نگران بنا کر تو نہیں بھیجے گئے ہیں کہ ہر وقت مسلمانوں کے اعمال و احوال ہی دیکھتے اور ان پر تبصر کرتے رہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
فَالْيَوْمَ الَّذِينَ آمَنُوا مِنَ الْكُفَّارِ‌ يَضْحَكُونَ ﴿٣٤﴾
پس آج ایمان والے ان کافروں پر ہنسیں گے۔
عَلَى الْأَرَ‌ائِكِ يَنظُرُ‌ونَ ﴿٣٥﴾
تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہونگے۔
هَلْ ثُوِّبَ الْكُفَّارُ‌ مَا كَانُوا يَفْعَلُونَ ﴿٣٦﴾
کہ اب ان منکروں نے جیسا یہ کرتے تھے پورا پورا بدلہ پا لیا (١)
٣٦۔١ کافروں کو، جو کچھ وہ کرتے تھے، اس کا بدلہ دے دیا گیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
سورة الانشقاق

(سورة الانشقاق ۔ سورہ نمبر ۸٤ ۔ تعداد آیات ۲٥)​
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
شروع کرتا ہوں میں اللہ تعالٰی کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
إِذَا السَّمَاءُ انشَقَّتْ ﴿١﴾
جب آسمان پھٹ جائے گا (١)
١۔١ یعنی جب قیامت برپا ہوگی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَأَذِنَتْ لِرَ‌بِّهَا وَحُقَّتْ ﴿٢﴾
اور اپنے رب کے حکم پر کان لگائے گا اسی کے لائق وہ ہے (١)
٢۔١ یعنی اس کے یہ لائق ہے کہ سنے اطاعت کرے، اس لئے کہ وہ سب پر غالب ہے اور سب اس کے ماتحت ہیں اس کے حکم سے سرتابی کرنے کی کس کو مجال ہے؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَإِذَا الْأَرْ‌ضُ مُدَّتْ ﴿٣﴾
اور جب زمین کھینچ کر پھیلا دی جائے گی (١)
٣۔١ یعنی اس کے طول و عرض میں مزید وسعت کر دی جائے گی۔ یا یہ مطلب ہے کہ اس پر جو پہاڑ وغیرہ ہیں، سب کو ریزہ ریزہ کر کے زمین کو ہموار کر کے بچھایا جائے گا۔ اس میں میں کوئی اونچ نیچ نہیں رہے گی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَأَلْقَتْ مَا فِيهَا وَتَخَلَّتْ ﴿٤﴾
اور اس میں جو ہے اسے وہ اگل دے گی اور خالی ہو جائے گی (١)
٤۔١ یعنی اس میں جو مردے دفن ہیں، سب زندہ ہو کر باہر نکل آئیں گے جو خزانے اس کے بطن میں موجود ہیں وہ انہیں ظاہر کر دے گی، اور خود بالکل خالی ہو جائے گی۔
 
Top