• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کی گمراہی

shizz

رکن
شمولیت
مارچ 10، 2012
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
166
پوائنٹ
31
آبا و اجداد کی تقلید ہر دور میں گمراہی کی بنیاد ہی ہےقوم عاد نے بھی یہی دلیل پیش کی اور شرک چھوڑ کر توحید کا راستہ اختیار کرنے پر آمادہ نہ ہوئے بدقسمتی سے مسلمانوں میں بھی اپنے بڑوں کی تقلید کی یہ بیماری عام ہے انکا ایک طبقہ تو وہ ہے جو دین کا کچھ شعور رکھتا ہے.اور دینی علوم میں بھی اسے ایک حد تک دسترس حاصل ہے.لیکن اس نے اپنے آپ کو کسی نہ کسی خاص فقہ اور متعین امام کا پابند بنا رکھا ہے، اور اس تقلید کو اپنے طور پر واجب قرار دیا ہوا ہے.حالانکہ سرے سے یہ حکم شرعی ہے ہی نہیں اس تقلید نے ان مقلدین کو کئی سنتوں پر عمل کرنے سے روک رکھا ہے.کیونکہ وہ سنتیں ان کی فقہ میں درج نہیں. یا ان کے امام کو ان کا پتہ نہیں چلا جس کی بنا پر ان کی کتب میں وہ ہے ہی نہیں ایک دوسرا طبقہ وہ ہے. جو دینی شعور اور دینی علوم سے ہی بے بہرہ ہے. اسکا تو مذہب ہی رسم و رواج پرستی ہے، چنانچہ شادی ہو یا مرگ ہر موقع پر جاہلانہ رسموں کی پابندی کرتا ہے. اور بدعت پر عمل کرنے کو فرائض و سنن سے زیادہ اہمیت دیتا ہے. ان کے ہاں فرائض کا ترک عام ہے. لیکن بدعات و رسومات کی پابندی کا غایت درجہ اہتمام.
دلیل ان کی بھی یہی ہے کہ "یہ کام ہمارے بڑے کرتے آئیں ہیں"
ترجمہ:" اگرچہ ان کے باپ دادا کسی چیز کو نہیں سمجھتے تھےنہ وہ ہدایت پر تھے".( البقرہ ١٧٠)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ہم سب کو کتاب وسنت کو سمجھنے اور اس پے عمل کرنے کی توفیق دے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو کتاب وسنت کو سمجھنے اور اس پے عمل کرنے کی توفیق دے۔آمین
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ہر شخص کی اپنی رائے ہوتی ہے۔۔۔
میرے نزدیک تقلید آباواجداد کا طریقہ کم اور مورثی بیماری زیادہ ہے۔۔۔
دادا جان کہہ چکے ہیں کے بلادلیل امام کی بات کو ماننا تقلید ہے۔۔۔
مگر یہاں مصیبت یہ ہے امام یعنی مجتہد اس کے اجتہاد پر ایسا عمل جس کی کوئی سند نہیں یعنی دلیل اس مسئلے پر عمل جائز ہے۔۔۔
یعنی دوا چلتی رہی اور مرض بڑھتا گیا۔۔۔
دادا جان کہہ چکے ہیں امام کی بات بنادلیل پرعمل کرنا تقلید ہے۔۔۔
مگر چچا جان بضدہیں کے امام مجتہد کے قول پر اگر اجتہاد غلط بھی ہے تو ایک اجر تو ہے وہ عمل جائز ہے جس پر دلیل موجود نہ ہو۔۔۔
اس لئے اجماع اور قیاس کی کیمسٹری آئی تو اختلاف ان دونوں مرحلوں میں داخل ہونے کے بعد شروع ہوا۔۔۔
ورنہ جب تک بات قرآن وسنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تھی۔۔۔
اُمت متحد تھی۔۔۔
اب متحد ہوکردکھائیں۔۔۔
آخر میں آنا مہندی علیہ السلام نے ہی ہے۔۔۔ خلافت کو دوبارہ زندہ کرنا ہے۔۔۔
جنہوں نے نبی پاک کی شریعت کو زندہ کرنا ہے۔۔۔
پھر یہ کہاں جائیں گے۔۔۔
تو جیسے اللہ نے شیطان کو چھوٹ دے رکھی ہے قیامت تک۔۔۔
بین ایسے ہی مہدی علیہ السلام کے آنے تک بہت کو چھوٹ حاصل ہے۔۔۔
والسلام علیکم ۔۔۔
واللہ اعلم۔۔۔
 
Top