محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
میں ایک "عورت" ہوں ___ کسی کی بہن , کسی کی بیٹی اور کسی کی ماں بھی مگر پھر بھی حیرت ہے کہ معاشرہ مجھے عجیب نظروں سے کیوں دیکھتا ہے !!
میں اپنے گھر سے باہر نکلوں تو راہ چلتے بھائی گردن گھما گھما کے میری طرف کیوں دیکھنے لگتے ہیں ___ انکے پاس سے گزرتے ہوئے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے میں کوئی تماشا ہوں اور یہ تماش بین !!
نجانے کیوں بس میں سوار ہونے والی ہر لڑکی کو دیکھ کر انکے چہرے پر مسکراہٹ پھیل جاتی ہے اور یہ زیرِ لب گنگنانے لگتے ہیں. شائد بہنوں کو دیکھ کر ان میں برادرانہ محبت جاگ اٹھتی ہے !!
جب میں بس میں سوار ہوتی ہوں تو بھائی پہل کرکے اندر پہنچتے ہیں اور مجھے خوش آمدید کہنے کا فریضہ انجام دیتے ہیں !!
یہ غیرتمند بھائی بس کے بریک لگنے پر خواتین کے پاؤں کچل کر اور بس کی نشستوں پر بیٹھی لڑکیوں کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر روحانی سکون محسوس کرتے ہیں !!
جب کالج آنے پر میں بس سے اترتی ہوں تو میرے اچھے بھائی شائد میری جدائی برداشت نہیں کر پاتے۔ اسی لئے راستہ روک کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور سرگوشی کے انداز میں کچھ نہ کچھ کہتے شائد جاتی ہوئی بہن کو خدا حافظ کہتے ہیں !!
لیکن شائد میں خود بھی قصور وار ہوں ___ اللہ کے احکام کو پس پشت ڈال کر جب میں بے حجاب ہو جاوں گی تو پھر میں کیسے صرف مرد کو ذمہ دار ٹھہرا سکتی ہوں !!
مٹھائی کھلی رکھ دی جائے تو مکھیاں تو آئیں گی ___ تو مکھیوں کی شکائت سے پہلے مجھے خود کو چھپانا ہوگا. اگر میں پردہ میں رہوں تو کسی کو میری طرف بڑھنے کی جرات نہ ہوگی !!
_______________________________
بھائیو ! اگر آپ چاھتے ہو کہ لوگ آپکی ماں , بہن , بیوی اور بیٹی کو عزت کی نگاہ سے دیکھیں تو آپکو دوسروں کی ماں , بہن , بیوی اور بیٹی کو بھی عزت کی نگاہ سے دیکھنا ہوگا !!
بہنو ! اگر آپ چاھتی ہو کہ یہ سب کچھ تمہارے ساتھ نہ ہو اور یہ معاشرہ تمہیں عزت اور احترام دے تو سب سے پہلے تمہیں خود اپنی عزت , اپنا احترام کرنا ہوگا ___ تمہیں پردہ کرنا ہوگا !!
میں اپنے گھر سے باہر نکلوں تو راہ چلتے بھائی گردن گھما گھما کے میری طرف کیوں دیکھنے لگتے ہیں ___ انکے پاس سے گزرتے ہوئے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے میں کوئی تماشا ہوں اور یہ تماش بین !!
نجانے کیوں بس میں سوار ہونے والی ہر لڑکی کو دیکھ کر انکے چہرے پر مسکراہٹ پھیل جاتی ہے اور یہ زیرِ لب گنگنانے لگتے ہیں. شائد بہنوں کو دیکھ کر ان میں برادرانہ محبت جاگ اٹھتی ہے !!
جب میں بس میں سوار ہوتی ہوں تو بھائی پہل کرکے اندر پہنچتے ہیں اور مجھے خوش آمدید کہنے کا فریضہ انجام دیتے ہیں !!
یہ غیرتمند بھائی بس کے بریک لگنے پر خواتین کے پاؤں کچل کر اور بس کی نشستوں پر بیٹھی لڑکیوں کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر روحانی سکون محسوس کرتے ہیں !!
جب کالج آنے پر میں بس سے اترتی ہوں تو میرے اچھے بھائی شائد میری جدائی برداشت نہیں کر پاتے۔ اسی لئے راستہ روک کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور سرگوشی کے انداز میں کچھ نہ کچھ کہتے شائد جاتی ہوئی بہن کو خدا حافظ کہتے ہیں !!
لیکن شائد میں خود بھی قصور وار ہوں ___ اللہ کے احکام کو پس پشت ڈال کر جب میں بے حجاب ہو جاوں گی تو پھر میں کیسے صرف مرد کو ذمہ دار ٹھہرا سکتی ہوں !!
مٹھائی کھلی رکھ دی جائے تو مکھیاں تو آئیں گی ___ تو مکھیوں کی شکائت سے پہلے مجھے خود کو چھپانا ہوگا. اگر میں پردہ میں رہوں تو کسی کو میری طرف بڑھنے کی جرات نہ ہوگی !!
_______________________________
بھائیو ! اگر آپ چاھتے ہو کہ لوگ آپکی ماں , بہن , بیوی اور بیٹی کو عزت کی نگاہ سے دیکھیں تو آپکو دوسروں کی ماں , بہن , بیوی اور بیٹی کو بھی عزت کی نگاہ سے دیکھنا ہوگا !!
بہنو ! اگر آپ چاھتی ہو کہ یہ سب کچھ تمہارے ساتھ نہ ہو اور یہ معاشرہ تمہیں عزت اور احترام دے تو سب سے پہلے تمہیں خود اپنی عزت , اپنا احترام کرنا ہوگا ___ تمہیں پردہ کرنا ہوگا !!