اس کائنات کے ذرے ذرے کا خالق کون؟
ذَٰلِكُمُ اللَّـهُ رَبُّكُمْ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ فَاعْبُدُوهُ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ﴿الأنعام: ١٠٢﴾
یہ ہے اللہ تعالیٰ تمہارا رب! اس کے سوا کوئی عبادت کے ﻻئق نہیں، ہر چیز کا پیدا کرنے واﻻ ہے، تو تم اس کی عبادت کرو اور وه ہر چیز کا کارساز ہے (102)
٭(اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ )(الزمر39: 62))
“کہ اللہ ہر چیز کو پیدا کرنے والا ہے۔”
مالک کون؟
أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّـهَ لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّـهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ ﴿البقرة: ١٠٧﴾
کیا تجھے علم نہیں کہ زمین و آسمان کا ملک اللہ ہی کے لئے ہے اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی ولی اور مددگار نہیں (107)
ہر شے پر قادر کون؟
أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّـهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَمْ يَعْيَ بِخَلْقِهِنَّ بِقَادِرٍ عَلَىٰ أَن يُحْيِيَ الْمَوْتَىٰ بَلَىٰ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿الأحقاف: ٣٣﴾
کیا وه نہیں دیکھتے کہ جس اللہ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور ان کے پیدا کرنے سے وه نہ تھکا، وه یقیناً مُردوں کو زنده کرنے پر قادر ہے؟ کیوں نہ ہو؟ وه یقیناً ہر چیز پر قادر ہے (33)
وہ ہمیشہ سے تھا اور ہمیشہ رہے گا :
هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴿الحديد: ٣﴾
وہی پہلے ہے اور وہی پیچھے، وہی ﻇاہر ہے اور وہی مخفی، اور وه ہر چیز کو بخوبی جاننے واﻻ ہے (3)
اس کے علاوہ ہر شے فانی :
كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ ﴿٢٦﴾ وَيَبْقَىٰ وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ ﴿٢٧﴾ الرحمن
زمین پر جو ہیں سب فنا ہونے والے ہیں (26) صرف تیرے رب کی ذات جو عظمت اور عزت والی ہے باقی ره جائے گی (27)
اس کی مرضی کے بغیر اس کائنات کا نظام چل ہی نہیں سکتا۔ وہ سب کچھ دیکھتا ہے سب کچھ سنتا ہے۔ ہم محتاج اور وہ ہمارا حاجت روا۔ اور اور وہ غنی اور ہم اس کے در کے فقیر
يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَنتُمُ الْفُقَرَاءُ إِلَى اللَّـهِ وَاللَّـهُ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ ﴿فاطر: ١٥﴾
اے لوگو! تم اللہ کے محتاج ہو اور اللہ بےنیاز خوبیوں واﻻ ہے (15)
یہ قران تو ہدایت ہے مؤمنین کے لیۓ۔ اور مؤمنین تو صرف اللہ تعال پر ایمان لاتے ہیں اور اس پر ہی توکل کیا کرتے ہیں۔
قُلْ هُوَ الرَّحْمَـٰنُ آمَنَّا بِهِ وَعَلَيْهِ تَوَكَّلْنَا ۖ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔! الملک 29
آپ کہہ دیجئے! کہ وہی رحمٰن ہے ہم تو اس پر ایمان ﻻچکے اور اسی پر ہمارا بھروسہ ہے'۔۔۔۔۔۔۔۔"
وہ غنی اور ہم اس کے در کے فقیر۔ اور غنی کا کیا کام فقیر کو دینا اور فقیر کا کیا کام یہی نا کہ وہ غنی سے مانگے
وہ غنی اور ہم اس کے در کے فقیر۔ اس دنیا میں کوئ کتنا بھی غنی ہو وہ اللہ تعالی کا محتاج، اور اس کے در کا فقیر ہے۔
وَأَنَّهُ هُوَ أَغْنَىٰ وَأَقْنَىٰ ﴿النجم: ٤٨﴾
اور یہ کہ وہی مالدار بناتا ہے اور سرمایہ دیتا ہے (48)
اور وہی ہمیں رزق عطا فرماتا ہے :
هَلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْرُ اللَّهِ يَرْزُقُكُمْ مِنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ لا إِلَهَ إِلَّا هُوَ) (فاطر35: 3))
“کیا اللہ کے علاوہ کوئی (اور)پیدا کرنے والا ہے؟ وہ (اللہ)تو ہم کو آسمانوں اور زمین سے رزق دیتا ہے(لہذا)اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔”
انسان اس دنیا میں اپنا اور اپنے بال بچوں کا پیٹ پالنے کے لیۓ۔ اور تمام اسباب بروۓ کار لاتا ہے۔ تگ و دو کرنا انسان کا کام اور روزی دینا اللہ کا کام اور اہل ایمان اپنی مقدور بھر کوشش کرنے کے بعد اللہ تعالی کی ذات پر توکل کرتا ہے۔ کیونکہ اللہ تعالی نے اسی کا حکم دیا ہے۔ اور وہ ایمان رکھتا کہ اس کے علاوہ کوئ رزاق نہیں ہے۔ قران کریم فرقان حمید میں متعدد مقامت پر اس کا ذکر کیا گيا ہے۔
فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّـهِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ ﴿١٥٩﴾ إِن يَنصُرْكُمُ اللَّـهُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ ۖ وَإِن يَخْذُلْكُمْ فَمَن ذَا الَّذِي يَنصُرُكُم مِّن بَعْدِهِ ۗ وَعَلَى اللَّـهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ 160 آل عمران
پھر جب آپ کا پختہ اراده ہو جائے تو اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کریں، بے شک اللہ تعالیٰ توکل کرنے والوں سے محبت کرتا ہے (159) اگر اللہ تعالیٰ تمہاری مدد کرے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرے؟ ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہئے (160)
عَلَى اللَّـهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ ﴿١٢٢﴾ آل عمران
اور اسی کی پاک ذات پر مومنوں کو بھروسہ رکھنا چاہئے (122)
قُل لَّن يُصِيبَنَا إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّـهُ لَنَا هُوَ مَوْلَانَا ۚ وَعَلَى اللَّـهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ ﴿٥١﴾ التوبہ
آپ کہہ دیجئے کہ ہمیں سوائے اللہ کے ہمارے حق میں لکھے ہوئے کہ کوئی چیز پہنچ ہی نہیں سکتی وه ہمارا کار ساز اور مولیٰ ہے۔ مومنوں کو تو اللہ کی ذات پاک پر ہی بھروسہ کرنا چاہئے۔ (51)
قَالَ مُوسَىٰ يَا قَوْمِ إِن كُنتُمْ آمَنتُم بِاللَّـهِ فَعَلَيْهِ تَوَكَّلُوا إِن كُنتُم مُّسْلِمِينَ ﴿٨٤﴾ یونس
اور موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ اے میری قوم! اگر تم اللہ پر ایمان رکھتے ہو تو اسی پر توکل کرو اگر تم مسلمان ہو (84)
ھود علیہ السلام فرماتے ہیں :
(إِنِّي تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّـهِ رَبِّي وَرَبِّكُم ۚ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔)ھود 56
میرا بھروسہ صرف اللہ تعالیٰ پر ہی ہے، جو میرا اور تم سب کا پروردگار ہے(56)
شعیب علیہ السلام کا فرمان :
(وَمَا تَوْفِيقِي إِلَّا بِاللَّـهِ ۚ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ أُنِيبُ﴿٨٨﴾ ھود
میری توفیق اللہ ہی کی مدد سے ہے، اسی پر میرا بھروسہ ہے اور اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں (88)
حضرت یعقوب علیہ السلام کا فرمان :
(إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّـهِ ۖ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ ۖ وَعَلَيْهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ ﴿٦٧﴾ یوسف
حکم صرف اللہ ہی کا چلتا ہے۔ میرا کامل بھروسہ اسی پر ہے اور ہر ایک بھروسہ کرنے والے کو اسی پر بھروسہ کرنا چاہئے (67)
نبئ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان :
(قُلْ هُوَ رَبِّي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ مَتَابِ ﴿٣٠﴾ رعد
آپ کہہ دیجئے کہ میرا پالنے واﻻ تو وہی ہے اس کے سوا درحقیقت کوئی بھی ﻻئق عبادت نہیں، اسی کے اوپر میرا بھروسہ ہے اور اسی کی جانب میرا رجوع ہے (30)
جاری ہے -