عکرمہ
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 27، 2012
- پیغامات
- 658
- ری ایکشن اسکور
- 1,869
- پوائنٹ
- 157
نوٹ:یاد رہے شیخ ابو بصیر حفظہ اللہ ان اصحاب کی نزدیک ''تکفیری''ہیں۔کچھ نادان دوست''القائدہ''سے یہ بات ''اپنی کم علمی کی بنا پر ''نتھی''کرتے ہیں کہ اس تحریک کے حاملین''اصول تکفیر''سے نابلد ہیں اور مسلم معاشروں کی تکفیر میں دیدہ دلیر ہیں۔۔۔۔ان حضرات کی خدمت میں ''شیخ ابو بصیر طرطوسی حفظہ اللہ''کی تحریر رکھتا ہوں جو ''تکفیر''کے ضمن میں ہے۔
تکفیر،افراط وتفریط کا اصل سبب:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیخ ابو بصیر طرطوسی حفظہ اللہ
ماخوذ:عقیدہ طائفہ منصورہ
1:
ہمارا اعتقاد ہے کہ تکفیر کے باب میں ہر قسم کے غلو اور انتہاء پسندی کی ابتداء کا اصل سبب یہ کہ جہالت ولاعلمی کو بالکل عذر نہ مانا جائے۔اسی طرح اہل ارجاء اور اصحاب تفریط کی اصل بنیاد اور ان کی شبہات میں گرفتار ہونے کی حقیقی وجہ یہ ہے کہ بغیر کسی تفصیل اور ضوابط کے جہالت کو علی الاطلاق عذر قرار دیا جائے۔
2:
عجز کی موجودگی یا قدرت کے ذائل ہونے کی صورت میں ہم اصول وفروع کے مابین جہل یا لاعلمی میں کوئی فرق نہیں کرتے،کہ فروع میں جہالت کو عذر مانا جائے لیکن اصول میں لاعلمی کو عذر تسلیم نہ کیا جائے۔ہم اس تفریق کے قائل نہیں ہیں،کیونکہ یہ ایک نو ایجاد شدہ اور اجنبی نظریہ ہے،نیز یہ اس تصور کے برخلاف ہے جس پر نصوص شریعت دلالت کناں ہیں۔
3:
جن ارباب علم نے ان دونوں میں تفریق کی ہےاسے اس امر پر محمول کیا جائے کہ انہوں نے کسی معاشرے میں علم عقائد کی شہرت واستفاضہ کو قابل اعتبار قرار دیا ہے یعنی امور عقیدہ اتنے مشہور ہیں کہ عجز زائل ہوجاتا ہے اور جو بھی ان اصول کی طلب ومعرفت میں صادق ہو وہ یقینی طور پر انہیں معلوم کر سکتا ہےلیکن تمام علاقے کے لوگوں کے لیے اسے عمومی اصول کی حیثیت نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی ہر دور اور ہر خطے میں اسے عام ضابطہ قرار دیا جا سکتا ہے۔
4:
ہم کفر عام اور کفر معین میں فرق کرتے ہیں۔ہم کسی معین فرد کے کفر کے قائل نہیں مگر یہ کہ اس میں تکفیر کی شرائط پوری ہوں اور موانع تکفیر زائل ہوں۔
5:
ہم اعتقاد رکھتے ہیں کہ مسلم معاشروں کے افراد میں اصل اسلام ہے،وہ مسلمان ہیں،جب تک کہ ان سے اس کے برعکس اور منافی کوئی امر ظاہر نہ ہو۔
6:
تکفیر معین:
ہم ان میں سے کسی کو معین کرکے کافر نہیں کہتے مگر یہ کہ اس سے کھلا اور واضح و صریح کفر صادر ہو،جس کے کفر ہونے کی ہمارے پاس کتاب وسنت سے دلیل موجود ہو،کیونکہ صریح اسلام کو محض صریح کفر ہی ختم کر سکتا ہے۔
کچھ نادان دوست''القائدہ''سے یہ بات ''اپنی لاعلمی کی بنا پر ''نتھی''کرتے ہیں کہ اس تحریک کے حاملین''اصول تکفیر''سے نابلد ہیں اور مسلم معاشروں کی تکفیر میں دیدہ دلیر ہیں۔۔۔۔ان حضرات کی خدمت میں ''شیخ ابو بصیر طرطوسی حفظہ اللہ''کی تحریر رکھتا ہوں جو ''تکفیر''کے ضمن میں ہے۔
نوٹ:یاد رہے شیخ ابو بصیر حفظہ اللہ ان اصحاب کی نزدیک ''تکفیری''ہیں۔