حدیث ۱۵:کہ فرماتے ہیں صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم :بیشک اللہ تعالٰی کے لیے خلق میں تین سو اولیاء ہیں کہ ان کے دل قلب آدم پر ہیں ، اور چالیس کے دل قلب موسٰی اور سات کے قلب ابراہیم ، اورپانچ کے قلب جبریل، اورتین کے قلب میکائیل ، اورایک کا دل قلب اسرافیل پر ہے علیہم الصلٰوۃ والتسلیم ۔ جب وہ ایک مرتا ہے تین میں سے کوئی ایک اس کا قائم مقام ہوتاہے ، اورجب ان میں سے کوئی انتقال کرتاہے تو پانچ میں سے اس کا بدل کیا جاتاہے اورپانچ والے کا عوض سات اور سات کا چالیس اور چالیس کا تین سو اور تین سو کا عام مسلمین سے ،فیھم یحیی ویمیت ویمطر وینبت ویدفع البلاء ۔
ابو نعیم فی الحلیۃ ۱وابن عساکر عن ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ ۔انہیں تین سو چھپن اولیاء کے ذریعہ سے خلق کی حیات موت ، مینہ کا برسنا، نباتات کا اُگنا ، بلاؤں کا دفع ہونا ہواکرتاہے ۔
(ابو نعیم نے حلیہ میں اورابن عساکر نے ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ت)
(۱حلیۃ الاولیاء مقدمۃ الکتاب دارالکتاب العربی بیروت ۱ /۹)
(تاریخ دمشق الکبیر باب ماجاء ان بالشام یکون الخ داراحیاء التراث العربی بیروت ۱ /۲۲۳)
ابو نعیم فی الحلیۃ ۱وابن عساکر عن ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ ۔انہیں تین سو چھپن اولیاء کے ذریعہ سے خلق کی حیات موت ، مینہ کا برسنا، نباتات کا اُگنا ، بلاؤں کا دفع ہونا ہواکرتاہے ۔
(ابو نعیم نے حلیہ میں اورابن عساکر نے ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت کیا۔ت)
(۱حلیۃ الاولیاء مقدمۃ الکتاب دارالکتاب العربی بیروت ۱ /۹)
(تاریخ دمشق الکبیر باب ماجاء ان بالشام یکون الخ داراحیاء التراث العربی بیروت ۱ /۲۲۳)