- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب!
اس روایت کی تحقیق درکار ہے۔ جزاک اللہ خیرا
یعلی بن عطاء رحمہ اللہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں جسے امام ابن ابی شیبہ نے نقل کیا ہے کہ"میں سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی سواری کی لگام تھامے ہوئے تھاکہ انہوں نے کہا"اس وقت تم لوگوں کا کیا حال ہو گاجب تم بیت اللہ کو گرا دو گے اور اس کا ایک پتھر بھی ایک دوسرے کے اوپر نہیں رہنے دو گے"لوگوں نے سوال کیا ہم اس وقت اسلا م پر قائم ہونگیں؟انہوں نے فرمایا"جی ہاں آپ لوگ اس وقت اسلام پر ہی ہوگے"سوال کرنے والے نے پوچھا پھر اس کے بعد کیا ہوگا؟سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہنے لگے"پھر بیت اللہ کی تعمیر پہلے سے زیادہ اچھے انداز میں کی جائے گی۔جب آپ مکہ کو دیکھیں کہ اس کے پہاڑوں اور زمین کے نیچے سرنگیں کھود دی جائیں اور زیر زمیں پانی کی پائپ بچھا دیے جائیں اور مکہ کی عمارتیں پہاڑوں کی چوٹیوں سے اوپر نکل جائیں۔اس وقت سمجھ لینا کہ معاملہ(قیامت)قریب آپہنچا ہے۔"
(مصنف ابن ابی شیبہ)
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب!
اس روایت کی تحقیق درکار ہے۔ جزاک اللہ خیرا
یعلی بن عطاء رحمہ اللہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں جسے امام ابن ابی شیبہ نے نقل کیا ہے کہ"میں سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی سواری کی لگام تھامے ہوئے تھاکہ انہوں نے کہا"اس وقت تم لوگوں کا کیا حال ہو گاجب تم بیت اللہ کو گرا دو گے اور اس کا ایک پتھر بھی ایک دوسرے کے اوپر نہیں رہنے دو گے"لوگوں نے سوال کیا ہم اس وقت اسلا م پر قائم ہونگیں؟انہوں نے فرمایا"جی ہاں آپ لوگ اس وقت اسلام پر ہی ہوگے"سوال کرنے والے نے پوچھا پھر اس کے بعد کیا ہوگا؟سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہنے لگے"پھر بیت اللہ کی تعمیر پہلے سے زیادہ اچھے انداز میں کی جائے گی۔جب آپ مکہ کو دیکھیں کہ اس کے پہاڑوں اور زمین کے نیچے سرنگیں کھود دی جائیں اور زیر زمیں پانی کی پائپ بچھا دیے جائیں اور مکہ کی عمارتیں پہاڑوں کی چوٹیوں سے اوپر نکل جائیں۔اس وقت سمجھ لینا کہ معاملہ(قیامت)قریب آپہنچا ہے۔"
(مصنف ابن ابی شیبہ)