علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس قاعدہ کی بھی تطبیق کی ہے مگر علی الاطلاق نہیں بلکہ اس کے کچھ شرائط ہیں جنہیں علامہ البنانی رحمہ اللہ نے جابجا ذکر کیا ہے، چنانچہ:
ایک مقام پر علامہ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
فلو أنه كان على معرفة بعلم المصطلح لبين وجه اختياره كأن يقول مثلا : " الجرح مقدم على التعديل " فيقال : هذا ليس على إطلاقه بل هو مقيد بما إذا كان مفسرا وجارحا[تمام المنة ص: 203]۔
یہاں علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس قائدہ کی تطبیق کے لئے دو شرط بیان کی ہے:
- اول: جرح مفسرہو۔
- دوم: راوی کو مجروح کرنے والی ہو۔
یعنی اگر جرح مفسر نہ ہو یا مفسر بھی ہو لیکن راوی کومجروح کرنے والی نہ ہو تو اس قائدہ پرعمل نہی ہوگا۔
مذکورہ دو شرطوں کے ساتھ ایک تیسری شرط بھی علامہ البانی رحمہ اللہ کی کتب ملتی ہے جسے ہم قرائن سے تعبیر کرسکتے ہیں یعنی جرح کی تقدیم لئے ضروری ہے کہ جرح کے مفسر اورفی نفسہ جارح ہونے کے ساتھ ساتھ ایسے قرائن نہ ملیں جو جرح مفسر کو مرجوح قرار دیں ، ورنہ اگرایسے مل گئے جو توثیق ہی کو مقدم کرتے ہیں تو دریں صورت توثیق ہی راجح ہوگی ، چنانچہ علامہ البانی رحمہ اللہ ایک مقام پر فرماتے ہیں:
وهو ثقة، وثقه ابن معين وابن نُمَير وغيرهما. وقال أحمد:" لا أعلم إلا خيراً ". وقال أبو حاتم:" لا بأس به ". وأما العقيلي فشذ قائلاً:" كان من الغلاة في الرفض، يحدث بأحاديث مناكير- وفي نسخة: بواطيل- "؛كما في "التهذيب ".[صحيح أبي داود (الام) للالباني: 4/ 154]۔
یہاں دیکھیں کہ امام عقیلی نے موثقیں کے خلاف جرح کی ہے اور یہ جرح مفسر بھی اور فی نفسہ جارح بھی لیکن اس کے باوجود بھی علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس جرح کو رد کردیا اور یہ کہا کہ امام عقیلی کی جرح شاذ ہے ۔
معلوم ہوا کہ تمام ائمہ کے خلاف کوئی ایک ناقد جرح کرے تو ایسی جرح مفسر اورجارح ہونے کے باوجود بھی مردود ہوگی ۔
اسی پر ہم یہ بھی نتیجہ نکال سکتے ہیں کہ موثقین کی ایک بڑی تعداد کے خلاف ایک دو لوگوں کی جرح مردود ہوگی خواہ وہ مفسر اور جارح ہی کیوں نہ ہو۔
اس قرینہ میں بھی جمہور کی بات آگئی ۔
اس طرح کے اور قرائین ہوسکتے ہیں اورعلامہ البانی رحمہ اللہ کی کتب میں ان کی مثالیں بھی ہیں لیکن ہمارے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ سب کو تلاش کرکے پیش کریں ۔
میں نے پہلے ہی کہا تھا اور پھر کہہ رہاہوں کہ لفظ جمہور لکھ کر علامہ البانی رحمہ اللہ کی کتب میں تلاش کریں خود بخود علامہ موصوف کا منہج آپ پر واضح ہوجائے گا۔