• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس علم کی تاثیر سے ’’زَن‘‘ ہوتی ہے نازَن

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اس تشریح کے مطابق تو تمام عورتیں ’’نصف مرد‘‘ کے درجہ پر بھی فائز نہیں ہیں کیونکہ ان میں بچگانہ صفات پائی جاتی ہیں۔
صرف علامہ اقبالؒ یا مسلمان مصنّفین نے ہی باغیانہ مزاج رکھنے والی مادر پدر آزاد عورتوں کو نشانہ تنقید نہیں بنایا ہے بلکہ یورپ میں اس طرح کی تحریریں سترھویں صدی یا اس سے قبل کے دور میں بھی مل جاتی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپ میں ’’تحریک ِنازن‘‘ کی اِکا دُکا مبلغات اس تحریک کے باقاعدہ آغاز سے کہیں پہلے اپنے باغیانہ، اور غیر فطری رویوں کا اظہار کر چکی تھیں۔ ۱۶۲۰ء میں Anon نے The man-womanکے عنوان سے رسالہ تحریر کیا جس میں ان عورتوں کی شدید مذمت کی جو مردوں کی طرح کا لباس پہنتی ہیں یا اُن جیسے کام کرتی ہیں۔ ۱۹۴۷ء میں فرڈیننڈ لنڈبرگ نے Modern Woman the lost sexکے نام سے تحریک ِنازَن کے خلاف بہت مؤثر کتاب لکھی۔اس کتاب کے پہلے باب کا عنوان نازَن کے خلاف کس قدر نفرت کے جذبات لئے ہوئے ہے۔ ملاحظہ کیجئے:
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
Chimaera; or Modern Woman
یعنی چڑیل (ڈائن) یا جدید عورت
Websterکی ڈکشنری کے مطابق Chimaeraیونانی اَصنام پرستی Mythology میں ایک چڑیل عورت کو کہتے ہیں جو منہ سے آگ کے شعلے نکالتی تھی، جس کا سر شیر کا تھا، جسم بکری کا اور دُم سانپ کی تھی۔ یہ اصطلاح ایک مغربی مصنف نے جدید عورتوں کے لئے استعمال کی ہے۔’’نازَن‘‘ تو اس کے مقابلے میں بے حد کم درجے کی اصطلاح معلوم ہوتی ہے۔ مغربی نازَن کے افکار اور اعمال کو پیش نظر رکھا جائے تو واقعی وہ Chimaera ہی کی نسلی لگتی ہیں۔ اِن کی زبانیں ہر وقت مردوں کے خلاف اَنگارے برساتی ہیں، ان کی سوچ میں ربط ہے نہ تعلق، ان کی باتوں کا سر پیر کوئی نہیں ہے۔

٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭
 

ابن قاسم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 07، 2011
پیغامات
253
ری ایکشن اسکور
1,081
پوائنٹ
120
جزاک اللہ خیرا ! عمدہ تحریر ہے

جس علم کی تاثیر سے ’’زَن‘‘ ہوتی ہے نازَن
کہتے ہیں اُسی علم کو اربابِ ہنر موت

جب ہم نے اس شعر کو یاد کیا تھا اس میں لفظ ہنر ہی تھا، لیکن دیگر جگہوں پر اس شعر میں "نظر" لکھا ہے

تہذیب فرنگی ہے اگر مرگ امومت
ہے حضرت انساں کے لیے اس کا ثمر موت
جس علم کی تاثیر سے زن ہوتی ہے نا زن
کہتے ہیں اسی علم کو ارباب نظر موت
بیگانہ رہے دیں سے اگر مدرسۂ زن
ہے عشق و محبت کے لیے علم و ہنر موت
 
Top