• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس نے زہر کھا کر خود کشی کی

نبیل ارشد

مبتدی
شمولیت
اپریل 07، 2013
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
89
پوائنٹ
23
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 2134 حدیث مرفوع مکررات 14 متفق علیہ 4
احمد بن منیع، عبیدہ بن حمید، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اپنے آپ کو کسی لوہے سے قتل کیا وہ قیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ لوہا اس کے ہاتھ میں ہوگا اور وہ اسے اپنے پیٹ پر مارتا رہے گا اور جہنم میں ہمیشہ رہے گا اور جو آدمی زہر پی کر خود کشی کرے گا۔ اس کا زہر اس کے ہاتھ میں ہوگا اور وہ ہمیشہ جہنم میں اسے پپتا رہے گا۔


کیا یہ روایت ٹھیک ہے؟؟ علامہ البانی اسکو صحیح قرار دیتے ہیں(جامع ترمذی ص462) جبکہ زبیر زئی کے نزدیک اعمش کی ابو صالح سے معنعن روایت ضعیف ہوتی ہے (تحقیقی اصلاحی اور علمی مقالات)
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
امام ترمذي رحمه الله (المتوفى279)نے کہا:
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَرَاهُ رَفَعَهُ قَالَ: «مَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِحَدِيدَةٍ جَاءَ يَوْمَ القِيَامَةِ وَحَدِيدَتُهُ فِي يَدِهِ يَتَوَجَّأُ بِهَا فِي بَطْنِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا أَبَدًا، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِسُمٍّ فَسُمُّهُ فِي يَدِهِ يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا أَبَدًا»[سنن الترمذي ت شاكر 4/ 386]۔

اس روایت کو علامہ البانی رحمہ اللہ نے صحیح قرار دیا ہے اور اسے صحیح قرار دینا ہی درست موقف ہے ۔

رہا اعمش کا ابوصالح سے عنعنہ تو قطع نظر اس کے کہ یہ عنعنہ قبول ہوگا یا نہیں ، امام اعمش نے دیگرطرق میں سماع کی صراحت کردی ہے چنانچہ ترمذی میں ہی اور عین اسی حدیث کے بعد ہی اگلی روایت میں اعمش کے سماع کی صراحت موجود ہے چنانچہ:

امام ترمذي رحمه الله (المتوفى279)نے کہا:
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ الأَعْمَشِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِحَدِيدَةٍ فَحَدِيدَتُهُ فِي يَدِهِ يَتَوَجَّأُ بِهَا فِي بَطْنِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِسُمٍّ فَسُمُّهُ فِي يَدِهِ يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا، وَمَنْ تَرَدَّى مِنْ جَبَلٍ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَهُوَ يَتَرَدَّى فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا»[سنن الترمذي ت شاكر 4/ 386]۔

لہٰذا یہ روایت بالکل صحیح اور بے داغ ہے ۔
 
Top