ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 514
- ری ایکشن اسکور
- 167
- پوائنٹ
- 77
جہاد فلسطین کے تین مخالف
از قلم : حافظ ضیاء اللہ برنی روپڑی
اللہ رب العزت کی سُنت ہے کہ جہاد سے ہمیشہ اندر کا جُزوی یا کُلی نفاق باہر آتا ہے، خصوصا وہ جہاد جو مسلمانوں کی جان مال عزت اور مقدسات دینیہ کی حُرمت کے دفاع کے لیے ہو ، جس کے غیر مشروط وجوب میں سلف سے لے کر خلف تک اجماع چلا آتا ہے۔ اس وقت جہاد فلسطین کے تین بڑے مخالف نظر آئے، فرقہ غامدیہ، فرقہ مدخلیہ اور بعض زنادقہ و ملحدین۔ ہم ان تینوں میں شمول سے اللہ رب العزت کی پناہ چاہتے ہیں۔
مداخلہ ہر اُس جہاد کے دُشمن ہیں جو ان کا خلیفہ ایم بی ایس نہ کررہا ہو، یہ علم وحی کو اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مخالفین کی تائید میں صرف کرکے علم کی بھی توہین کرتے ہیں۔
صاحبو! غزہ پر مسلسل کارپٹ بمباری اور پانی و خوراک کی بندش کے ذریعے اہل غزہ کو صحرائے سیناء کی طرف ھجرت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف اس بدترین ظُلم کے باوجود سعودی اور دیگر عرب اُمراء کے ڈرامے جاری ہیں، “امریکی وزیر خارجہ بلنٹن سے سخت رویہ رکھا”، “ایرانی صدر سے ملاقات کی”، “او آئی سی اجلاس بلالیا” وغیرہ شرمناک کھیل کے ذریعے دنیائے اسلام کی آنکھون میں دھول جھونکی اور اپنا شرمناک تاثر بحال کیا جارہا ہے۔
کیا یہ وقت ایسی فنکاری کا ہے یا ایک لمحہ ضائع کیے بغیر عملی کاروائی کرنے کا ہے؟ بادی النطر میں صاف محسوس ہورہا ہے ہے کہ صرف وقت گزاری کے بہانے ہیں تاکہ غزہ سے مکمل انخلا تک کوئی حقیقی فوجی یا غذائی مدد بہم نہ پہنچائی جاسکے۔
اہل غزہ پر زمین تنگ کردی گئی ہے، بمباری اور پانی کی بندش اور مصر کی طرف بھاگنے والوں کے لیے بھی سرحد بند ہے۔ مُجھے حماس کی سازش کا نہیں معلوم، لیکن تاریخ کے اس بدترین غدر اور قدسیوں کے خلاف سازش میں سعودیہ ، ایران اور مصر کا اسرائیلی مفاد میں گُٹھ جوڑ بڑا واضح نظر آرہا ہے، وگرنہ اتنے بڑے انسانی سانحے پر ایسا سکوت مرگ ممکن ہی نہیں۔
کل اگر (اللہ نہ کرے) اسرائیل اپنے مقصد میں کامیاب ہوجاتا ہے تو مدخلی پُھدکتے پھریں گے کہ ہم نہ کہتے تھے حماس کی سازش ہے۔ اسے نوٹ کرلیں۔