ابن قدامہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2014
- پیغامات
- 1,772
- ری ایکشن اسکور
- 428
- پوائنٹ
- 198
حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب اپنے حواریوں سے تنگ آکر حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مصالحت کرکے بیعت خلافت کی توسبائیوں کو انتہائی ناگوارگزرا،ان کی برابر کوشش یہی تھی کہ صلح نہ ہونے پائے چنانچہ حجر بن عدی رضی اللہ عنہ نے حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سلسلہ میں گفتگو کی تو حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے بڑی سختی سے ڈانٹا تو اس نے حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رابطہ کیا تو حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ:
"أنا قد بايعنا وعاهدنا، ولا سبيل إلى نقض بيعتنا"(اخبار الطوال ،ص 234)
"بلاشبہ ہم نے بیعت کی اور معاہدہ کیا ہے اور اب اس معاہدہ کو توڑنے کاکوئی امکان نہیں"
ڈاکٹر طہٰ حسین نے اپنی تازہ تصنیف میں اس کی وضاحت اس طرح کی ہے کہ۔۔۔
"حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے بھائی حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اتفاق رائے نہ رکھتے تھے۔بلکہ اس پر لڑائی میں چلنے پر زور دیا تو حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے منع کیا اورڈرایا کہ اگر میری اطاعت نہ کی تو بیڑیاں پہنادی جائیں گی۔"(علی وبنوہ ص 203)
"أنا قد بايعنا وعاهدنا، ولا سبيل إلى نقض بيعتنا"(اخبار الطوال ،ص 234)
"بلاشبہ ہم نے بیعت کی اور معاہدہ کیا ہے اور اب اس معاہدہ کو توڑنے کاکوئی امکان نہیں"
ڈاکٹر طہٰ حسین نے اپنی تازہ تصنیف میں اس کی وضاحت اس طرح کی ہے کہ۔۔۔
"حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے بھائی حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اتفاق رائے نہ رکھتے تھے۔بلکہ اس پر لڑائی میں چلنے پر زور دیا تو حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے منع کیا اورڈرایا کہ اگر میری اطاعت نہ کی تو بیڑیاں پہنادی جائیں گی۔"(علی وبنوہ ص 203)