ابن قدامہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2014
- پیغامات
- 1,772
- ری ایکشن اسکور
- 428
- پوائنٹ
- 198
- خطبہ حجۃ الوداع کئی طریقوں سے کئی صحابہ (ابن عباس، ابو بکر، عمر، عبداللہ ابن عمر، جابر بن عبداللہ انصاری۔۔۔ وغیرہ) سے کئی کتابوں میں نقل ہوا ہے (مثلاً بخاری، مسلم، ابو داؤد، ابن ہشام، طبری وغیرہ) ۔ مگر کسی نے بھی گورے کالے، عربی عجمی کا ذکر نہیں کیا۔
- صرف ایک روایت ہے جسکا درجہ "خبر واحد" کا ہے اور وہ ”غریب“ ہے جس میں گورے کالے، عربی عجمی کا ذکر ہے۔
- مگر اس غریب حدیث اور خبر واحد کا ایک راوی ”الجریری“ وہ ہے جس کے متعلق بہت سے علماء نے لکھا ہے کہ یہ ”غلطیاں“ کرتا تھا۔ (لنک)
- اگلا مسئلہ اس روایت کے ساتھ یہ ہے کہ اس روایت کی سند فقط ایک تابعی ابو نضرہ تک ہے۔ ابو نضرہ نے آگے اس شخص کا نام نہیں بتلایا جو کہ پیغمبر سے یہ سن کر روایت کر رہا ہے۔
- ایک سوال یہ ہے کہ گورے کالے اور عربی عجمی والی اتنی اہم بات دیگر تمام صحابہ کیسے بھول گئے؟
مسند احمد کی روایت یہ ہے
حدثنا إسماعيل ثنا سعيد الجريري عن أبي نضرة حدثني من سمع : خطبة رسول الله صلى الله عليه و سلم في وسط أيام التشريق فقال يا أيها الناس ألا إن ربكم واحد وإن أباكم واحد إلا لا فضل لعربي على أعجمي ولا لعجمي على عربي ولا لأحمر على أسود ولا أسود على أحمر إلا بالتقوى أبلغت قالوا بلغ رسول الله صلى الله عليه و سلم ثم قال أي يوم هذا قالوا يوم حرام ثم قال أي شهر هذا قالوا شهر حرام قال ثم قال أي بلد هذا قالوا بلد حرام قال فإن الله قد حرم بينكم دماءكم وأموالكم قال ولا أدري قال أو أعراضكم أم لا كحرمة يومكم هذا في شهركم هذا في بلدكم هذا أبلغت قالوا بلغ رسول الله صلى الله عليه و سلم قال ليبلغ الشاهد الغائب
حدثنا إسماعيل ثنا سعيد الجريري عن أبي نضرة حدثني من سمع : خطبة رسول الله صلى الله عليه و سلم في وسط أيام التشريق فقال يا أيها الناس ألا إن ربكم واحد وإن أباكم واحد إلا لا فضل لعربي على أعجمي ولا لعجمي على عربي ولا لأحمر على أسود ولا أسود على أحمر إلا بالتقوى أبلغت قالوا بلغ رسول الله صلى الله عليه و سلم ثم قال أي يوم هذا قالوا يوم حرام ثم قال أي شهر هذا قالوا شهر حرام قال ثم قال أي بلد هذا قالوا بلد حرام قال فإن الله قد حرم بينكم دماءكم وأموالكم قال ولا أدري قال أو أعراضكم أم لا كحرمة يومكم هذا في شهركم هذا في بلدكم هذا أبلغت قالوا بلغ رسول الله صلى الله عليه و سلم قال ليبلغ الشاهد الغائب
ترجمہ: اسماعیل نے سعید الجریری سے، انہوں نے ابو نضرہ سے روایت کی ہے کہ ابو نضرہ کہتے ہیں کہ ایک شخص (نام: نامعلوم) نے مجھے بتایا ہے کہ اس نے سنا کہ پیغمبر نے ایام التشریق کے درمیان میں خطبہ میں فرمایا : ” اے لوگو بے شک تمہارا رب ایک ہے اور تمہارا باپ بھی ایک ہے۔ بے شک عربی کو عجمی پر کوئی فوقیت نہیں اور نہ ہی عجمی کو عربی پر۔ اور گورے کو کالے پر کوئی فوقیت نہیں اور کالے کو گورے پر، سوائے تقویٰ کے ۔۔۔
نوٹ : یہ تحریر ایک ملحد کی ہے۔
نوٹ : یہ تحریر ایک ملحد کی ہے۔
Last edited by a moderator: