• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث: فرشتوں کا میت کے ورثاء کی آنکھوں پر مٹی ڈالنا

شمولیت
جولائی 14، 2012
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
0
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ایک ساتھی نے سوال کیا ہے کہ کیا ایسی کوئ روایت ہے کہ جس میں قبر میں آنے والے فرشتے میت کے ورثاء کی آنکھوں پر مٹی پھینکتے ہیں جب وہ دفنا کے جانے لگتے ہیں اور کہتے ہیں کہ، جاؤ جاؤ آج سے تم نے اسکو بھلا دیا اور اسنے تمہیں بھلا دیا یا اس سے ملتے جلتے الفاظ؟

جزاک اللہ خیرا!
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
یہ روایت موضوع و من گھڑت ہے :
تفصیل ملاحظہ ہو:

امام شهردار بن شيرويه بن شهردار الديلمي رحمه الله (المتوفى558)نے کہا:
أخبرنا الحداد ، أخبرنا أبو نعيم ، حدثنا ابن أبي العزائم ، حدثنا الخضر بن أبان ، حدثنا أبو هدبة ، عن أنس ، قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " إن متبعي الجنازة قد وكل بهم مَلَكٌ فهم محزونون مهمومون حتى يسلموه في ذلك القبر ، فإذا راجعوا أخذ كفاً من تراب فرماه خلفهم ، ويقول : ارجعوا أنساكم الله موتاكم فينسون ميتهم ويأخذون في شرائهم وبيعهم كأنهم لم يكونوا ولم يكن ميتهم [مسندالفردوس کما فی الغرائب الملتقطة من مسند الفردوس لابن حجر مخطوط ص: 872 ترقیم الشامہ]۔


اس کی سند میں ’’أبو هدبة إبراهيم بن هدبة الواسطي‘‘ ہے اس پر محدثین بڑی بے دردی سے جرح کی ہے ، ذیل میں صرف چند محدثین کے اقول ذکر کئے جاتے ہیں:

امام ابن معين رحمه الله (المتوفى233)نے کہا:
كذاب خبیث [تاريخ بغداد للخطيب البغدادي: 7/ 154 واسنادہ صحیح]۔

امام أبو حاتم الرازي رحمه الله (المتوفى277)نے کہا:
كذاب[الجرح والتعديل لابن أبي حاتم: 2/ 144]۔

امام ابن حبان رحمه الله (المتوفى354)نے کہا:
دجال من الدجاجلة وَكَانَ رقاصا بِالْبَصْرَةِ يدعى إِلَى الأعراس فيرقص فِيهَا فَلَمَّا كبر جعل يروي عَن أَنَس وَيَضَع عَلَيْهِ[المجروحين لابن حبان 1/ 115]۔

امام ابن عدي رحمه الله (المتوفى365)نے کہا:
هذه الأحاديث مع غيرها مما رواه أبو هدبة كلها بواطيل[الكامل في ضعفاء الرجال لابن عدي: 1/ 343]۔

خطيب بغدادي رحمه الله (المتوفى463)نے کہا:
حدث عن أنس بن مالك بالأباطيل[تاريخ بغداد للخطيب البغدادي: 7/ 154]۔

امام ابن القيسراني رحمه الله (المتوفى:507)نے کہا:
إبراهيم بن هدبة هو دجال[معرفة التذكرة لابن القيسراني: ص: 90]۔

امام ذهبي رحمه الله (المتوفى748)نے کہا:
أبو هدبة البصري إبراهيم بن هدبة كذاب[المقتنى في سرد الكنى للذھبی ؛ 2/ 124]۔

اس کے علاوہ سند میں اوربھی کئی علتیں مثلا : سند میں ایک اور راوی ’’الخضر بن أبان الهاشمي‘‘ ہے یہ بھی ضعیف ہے ، چنانچہ:

امام دارقطني رحمه الله (المتوفى385)نے کہا:
الخضر بن أبان الهاشمي أبو القاسم الكوفي ضعيف [سؤالات الحاكم للدارقطني: ص: 115]۔

الغرض یہ کہ یہ روایت موضوع ومن گھڑت ہے ۔
 
Top