السلام علیکم بھائی !
اس جاہل مولوی نے اصل میں دو باتیں کی ہیں
(۱) سارے مسئلے احادیث سے حل نہیں ہوتے ۔۔۔
(۲) امام ابو حنیفہ کی تقلید کر لے ،وہ سارے مسئلے حل کر کے گئے ہیں ۔۔۔
یہ دونوں باتیں ہی سرے سے غلط ہیں ،
اگر اس مولوی کے مخاطب اہل حدیث کثر اللہ سوادہم ۔۔۔ہیں ۔۔۔تو اہل حدیث صرف حدیث نہیں ،بلکہ قرآن ،حدیث اور اجماع اور اضطرار میں قیاس ۔۔ان سب کے درجہ بدرجہ قائل بھی ہیں اور اس پرعمل بھی ہے ؛
لہذا کشتی ہو یا ایئر پلین ،زمین ہو یا آسمان اہل حدیث کو مسئلہ کے حل کیلئے اول و آخر قرآن و حدیث دونوں ہی مطلوب و مفید ہیں؛
اس کی تفصیل طالب کو پیش کر دی جائے گی ؛
اور جاہل مولوی کی دوسری بات کہ ایسے اجتہادی مسائل میں امام ابو حنیفہ نے سب مسائل کا حل پیش فرمادیا ؛
تو یہ بالکل جھوٹ اور مضحکہ خیز بات ہے جو کوئی مقلد بھی نہیں کرسکتا ۔
کیونکہ ہوائی جہاز تو امام صاحب نے خواب میں بھی نہیں دیکھا تھا ،
ہوائی جہاز تو ہمارے دور کی ایجاد ہے ،اور صحیح بات یہ ہے کہ اس کے متعلق ہم ہی اجتہاد کریں ۔۔
اس مسئلے میں کوئی مقلد بھی اجتہاد نہیں کر سکتا ۔۔کیونکہ خود مقلدین کا اصول ہے کہ مقلد ،،مجتہد نہیں ہوسکتا ۔۔
قرآن و حدیث کے نظائر کوسامنے رکھ کر اصول سلف کے مطابق صرف اہل حدیث ہی ایسے مسائل کا شرعی حل نکالیں گے ۔