• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ایمان امت سے بڑھ کے

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
متعدد احادیث و آثار میں مذکور ہے کہ زمین والوں کا ایمان ترازو کے ایک پلڑے میں اور ابوبکر رضی اﷲ عنہ کا ایمان ترازو کے دوسرے پلڑے میں رکھ کر وزن کیا جائے توابوبکر رضی اﷲ عنہ کے ایمان کا پلڑا بھاری ہوجائے گا۔

اس سلسلے میں بعض مرفوع روایات ہیں یعنی نبی ﷺ نے ایسا ارشاد فرمایا ہے جیساکہ ابن عدی نے الکامل میں اور ابن عساکر نے تاریخ دمشق میں ذکر کیا ہے مگر مرفوع والی روایت ضعیف ہے۔

وہ روایت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا اس طرح مروی ہے ۔

لو وُزِنَ إيمانُ أبي بكرٍ بإيمانِ أهلِ الأرضِ ؛ لرجحَ۔
ترجمہ: اگر ابوبکررضی اللہ عنہ کے ایمان کو اہل زمین کے ایمان سے وزن کیا جائے تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ایمان بھاری ہوجائے گا۔
٭اس روایت کو شیخ البانی نے منکر قرار دیا ہے ۔ (السلسلۃ الضعیفۃ: 6343)

یہ روایت حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے موقوفا بھی مروی ہے اور اس کی سند صحیح ہے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اثر اس طرح ہے ۔

قَالَ عُمَرُ بنُ الخطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عنهُ : لَوْ وُزِنَ إِيمَانُ أَبِي بَكْرٍ بِإِيمَانِ أَهْلِ الأَرْضِ لَرَجَحَ بِهِمِ .
ترجمہ: عمربن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر تمام اہل زمین کا ایمان ایک پلڑے میں اور سیدنا ابوبکر رضی اﷲ عنہ کا ایمان دوسرے پلڑے میں رکھ کر وزن کیا جائے تو سیدنا ابوبکر رضی اﷲ عنہ کے ایمان کا پلڑا بھاری رہے گا۔

٭ اس حدیث کو بیہقی نے شعب الایمان میں، ترمذی نے نوادرالاصول میں ، اسحاق بن راہویہ نے اپنی مسند میں اور امام احمد بن حبنل رحمہ اللہ نے فضائل الصحابہ میں ذکر کیا ہے ۔
 
Top