lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,898
- پوائنٹ
- 436
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جس درخت کے نیچے بیعت رضوان ہوئی تھی اس کو کاٹنے کا حکم دیا کیونکہ
عمر رضي الله عنه بقطع هذه الشجرة، حسماً لمادة الشر، وخوفاً عليهم من الغلو فيها فيقعوا هم أو من يأتي بعدهم في الشرك الأكبر
ان کو بھی خوف تھا کہ یہ درخت شر کا سبب بنے گا اور لوگ اس درخت کے معاملے میں غلو کریں گے اور ان کے بعد یہ شرک اکبر کی وجہ بنے گا
اگر بیعت رضوان والے درخت کو کاٹا جا سکتا ہے تو باقی آپ سمجھ دار ہیں کہ ہر اس چیز کو جو شرک کا سبب بنے کاٹنا تباہ کر دینا جائز ہے اور یہ عمل سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہے
عمر رضي الله عنه بقطع هذه الشجرة، حسماً لمادة الشر، وخوفاً عليهم من الغلو فيها فيقعوا هم أو من يأتي بعدهم في الشرك الأكبر
ان کو بھی خوف تھا کہ یہ درخت شر کا سبب بنے گا اور لوگ اس درخت کے معاملے میں غلو کریں گے اور ان کے بعد یہ شرک اکبر کی وجہ بنے گا
اگر بیعت رضوان والے درخت کو کاٹا جا سکتا ہے تو باقی آپ سمجھ دار ہیں کہ ہر اس چیز کو جو شرک کا سبب بنے کاٹنا تباہ کر دینا جائز ہے اور یہ عمل سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہے