حسن شبیر
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 18، 2013
- پیغامات
- 802
- ری ایکشن اسکور
- 1,834
- پوائنٹ
- 196
حضرت ایاس بن سلمہ رضی اللہ عنہ اپنے والد ( حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ ) سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا ایک مرتبہ حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ بازار سے گزرے۔ ان کے ہا تھ میں کوڑا بھی تھا، انہوں نے آہستہ سے وہ کوڑا مجھے مارا جو میر ے کپڑے کے کنارے کو لگ گیا اور فرمایا، راستہ سے ہٹ جاﺅ ۔
جب اگلا سال آیا تو آپ کی مجھ سے ملا قات ہوئی ، مجھ سے کہا اے سلمہ ! کیا تمہارا حج کا ارادہ ہے؟ میں نے کہا جی ہا ں ، پھر میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے گھر لے گئے اور مجھے چھ سو درہم دئیے اور کہا انہیں اپنے سفر حج میں کام لے آنا اور یہ اس ہلکے سے کو ڑے کے بدلہ میں ہیں جو میں نے تم کو ما را تھا۔
میں نے کہا کہ اے امیر المومنین! مجھے تو وہ کوڑا یاد بھی نہیں رہا ۔فرمایا لیکن میں تو اسے نہیں بھولا ۔ یعنی میں نے مارتو دیا لیکن سارا سال کھٹکتا رہا۔ (حیا ة الصحابہ جلد 2 صفحہ 125)
جب اگلا سال آیا تو آپ کی مجھ سے ملا قات ہوئی ، مجھ سے کہا اے سلمہ ! کیا تمہارا حج کا ارادہ ہے؟ میں نے کہا جی ہا ں ، پھر میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے گھر لے گئے اور مجھے چھ سو درہم دئیے اور کہا انہیں اپنے سفر حج میں کام لے آنا اور یہ اس ہلکے سے کو ڑے کے بدلہ میں ہیں جو میں نے تم کو ما را تھا۔
میں نے کہا کہ اے امیر المومنین! مجھے تو وہ کوڑا یاد بھی نہیں رہا ۔فرمایا لیکن میں تو اسے نہیں بھولا ۔ یعنی میں نے مارتو دیا لیکن سارا سال کھٹکتا رہا۔ (حیا ة الصحابہ جلد 2 صفحہ 125)