• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حنفی اور محمدی كا مكالمہ

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
حنفی اور محمدی كا مكالمہ

حنفی۔
میں سمجھتا ہوں کہ حنفی اور محمدی میں کوئی خاص فرق نہیں؟
محمدی۔
فرق تو اہل سنت اور اہل حدیث میں نہیں ۔ دونوں ایک ہیں کیونکہ سنت بھی رسولﷺ کی اور حدیث بھی رسولﷺ کی۔یعنی ان حدیث اور سنت میں کوئی فرق نہیں۔ حنفی اور اہل سنت میں تو بہت فرق ہے۔
حنفی۔
کیا فرق ہے ؟
محمدی۔
یہی کہ حنفیت امتیوں کی بنائی ہوئی ہے۔ اور سنت نبیﷺ کی ۔ جو فرق نبی اور امتی میں ہے وہی فرق حنفی اور اہل سنت میں ہے۔ حنفی اہل سنت وہ ہے جس کی قومیت تو اہل سنت ہے لیکن اس کا گوت (خاندان) حنفی ہے۔ جس کی نسبت سے وہ اپنے آپ کو حنفی کہتا ہے اور فخر محسوس کرتا ہے ۔ حنفی اہلسنت قدیمی آباء و اجداد کی وجہ سے اہل سنت کہلاتا ہے اور انتساب جدید کی وجہ سے حنفی۔
یعنی اصل و نسل کے اعتبار سے تو وہ اہل سنت ہے لیکن اپنے کسب کے لحاظ سے حنفی ہے۔ ظاہر ہے مذہب کوئی نسل قسم کی چیز نہیں کہ باپ کے بعد بیٹے کا بھی وہی مذہب ہو مذہب تو اپنا کسب ہے۔ اپنی پسند ہے جو آپ کے عقائد و اعمال ہیں وہی آپ کا مذہب ہے۔ کوئی آدمی اس وجہ سے اہل سنت نہیں کہلا سکتا کہ اس کے بزرگ اہل سنت تھے ۔ اہل سنت تو وہی ہو سکتا ہے جو خود اہل سنت ہو یعنی سنت رسولﷺ پر چلے۔ اہل سنت وہ نہیں ہو سکتا جو خود تو بدعتیں کرے حنفیت اور بریلویت کو اپنائے اور پدرم سلطان بود کی وجہ سے اہل سنت کہلائے ۔ اہل سنت مذہب ہے قوم نہیں ۔ مذہب بدلتا رہتا ہے قوم بدلتی نہیں ۔ مذہب کا تعلق عقائد و عمل سے ہے قوم سے نہیں جو آپ کا عمل ہو گا وہی آپ کا مذہب ہو گا۔ اگر عمل سنت پر ہے تو مذہب اہل سنت ہے، اگر عمل کسی پیر ، فقیر، امام ،ولی کی پیروی ہے تو مذہب اسی کا ہے جس کی پیروی ہے۔
حنفی اور بریلوی اہل سنت کا پنے آپ کو اہل سنت کہنا ایسا ہی ہے جیسا کہ آج کے اکثر مسلمانوں کا اپنے آپ کو مسلمان کہنا، وہ اسلام کی حقیقت سے بالکل واقف نہیں۔ اس کے باوجود اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں ۔ صرف اس وجہ سے کہ ان کے نزدیک مسلمان ایک قوم ہے جو کبھی بدلتی نہیں ۔ وہ اسلام کے منافی جو مرضی کرتے رہیں ان کی مسلمانی میں فرق نہیں آتا ۔
آج کل کتنے مسلمان ہیں کہ موروثی مذہب ان کا اسلام ہے لیکن ذاتی مذہب ان کا سوشل ازم ہے اور وہ اپنے آپ کو سو شلسٹ مسلمان کہتے ہیں حالانکہ اسلام کا کوئی ایڈیشن یا کوئی قسم سوشل ازم و جمہوریت نہیں جیسا کہ شافعیت اور حنفیت بھی اسلام کی قسمیں نہیں ۔ سوشل ازم ہو یا جمہوریت ، حنفیت ہو یا شافعیت، دیوبندیت ہو یا بریلویت یہ سب اسلام میں اضافے ہیں جن کا اسلام بالکل متحمل نہیں ہے ۔
اسلام ایک خالص دودھ ہے جو نہ ازموں کی پلید ملاوٹ کا روادار ہے نہ اماموں کی پاک آمیزش کا۔ دودھ میں پاک پانی ملے یا کوئی پلید چیز ، دودھ خالص نہیں رہتا۔ دودھ اس وقت تک دودھ ہے جب تک وہ خالص ہے ۔ جونہی اس میں کوئی ملاوٹ ہوئی ، پاک یا پلید ،وہ ملاوٹی ہو گیا ، اس طرح اہل سنت جو خالص اسلام ہے اسی وقت تک اہل سنت ہے جب تک وہ صرف اہل سنت ہے ۔ جونہی وہ حنفی یا بریلوی یا کسی اور قسم کا اہل سنت بنا ، ملاوٹی ہوگیا ۔ اصلی نہ رہا اور اللہ بغیر اصلی کے کوئی چیز بھی قبول نہیں کرتا۔
 
Top