مزمل حسین
رکن
- شمولیت
- نومبر 07، 2013
- پیغامات
- 76
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 47
اسلام و علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " مَا مِنْ أَمِيرِ عَشَرَةٍ إِلَّا يُؤْتَى بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، مَغْلُولَةً يَدَاهُ إِلَى عُنُقِهِ ، أَطْلَقَهُ الْحَقُّ أَوْ أَوْبَقَهُ "
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: "جو شخص دس آدمیوں کا بھی حاکم ہے وہ قیامت کے دن اس طرح لایا جائے گا کہ اس کے ہاتھ گردن سے جکڑے ہوئے ہوں گے تو حق اسے چھڑائے گا یا ہلاک کرے گا۔"
( سنن دارمی ، کتاب السیر ، باب فی التشدید فی الامارۃ)
کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " مَا مِنْ أَمِيرِ عَشَرَةٍ إِلَّا يُؤْتَى بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ، مَغْلُولَةً يَدَاهُ إِلَى عُنُقِهِ ، أَطْلَقَهُ الْحَقُّ أَوْ أَوْبَقَهُ "
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: "جو شخص دس آدمیوں کا بھی حاکم ہے وہ قیامت کے دن اس طرح لایا جائے گا کہ اس کے ہاتھ گردن سے جکڑے ہوئے ہوں گے تو حق اسے چھڑائے گا یا ہلاک کرے گا۔"
( سنن دارمی ، کتاب السیر ، باب فی التشدید فی الامارۃ)