خواب کی تعبیر
السلام علیکم
جزاک اللہ خیر،
اسطرح سمجھانا اور سمجھنا تھوڑا مشکل ہو جائے گا پھر بھی کوشش کرتا ہوں۔
اللہ سبحان تعالی نے عقل عطا کی ھے جس سے انسان سوچتا ھے، سیکھتا ھے اور پستی پر بھی رہتا ھے اور بلندی تک بھی پہنچتا ھے۔
دیکھیں میٹرک تک ہر طالب علم ٨ علوم سکول سے سیکھتا ھے۔ اس کے بعد آگے بےشمار علوم ہیں جو پاکستان کے تمام کالجزز میں بٹے ہوئے ہیں جو پڑھائے جاتے ہیں۔ دینی مدرس پر تعلیم کا کیا طریقہ کار ھے اس پر مجھے زیادہ علم نہیں کہ وہاں کیسے ابتدا ہوئی ھے مگر اس پر تھوڑا اسطرح معلوم ھے کہ سعودی عرب میں عالم کی شائد ٨ سالہ کورس ھے جس پر داخلہ کے لئے میٹرک پاس سائنس مضامین میں ٦٠ فیصد نمبر پر درخواست جمع ہوتی ھے اس کے بعد داخلہ ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ملتا ھے اور ایسا ہی پاکستان میں بھی کچھ جامعہ میں ھے۔
پامسٹری، ہاتھ دیکھنے کا علم: یہ میں نے پاکستان میں شوق کے طور پر کتابیں پڑھ کے اور لوگوں کے ہاتھ دیکھ دیکھ کر سیکھا تھا جو کافی عرصہ جاری رہا جس پر میرے ایک تایا جان کو علم ہوا تو انہوں نے مجھے قرآن و حدیث سے سمجھایا جس پر میں نے اس کے بعد اسے چھوڑ دیا۔ مجھے پامسٹری اب بھی معلوم ھے مگر میں اب ہاتھ نہیں دیکھتا۔ ہاتھ دیکھنا ایک فن ھے ضروری نہیں کہ جو کچھ بتایا جائے گا وہ سب سچ ہو الٹ بھی ہو سکتا ھے کیونکہ عطائی نہیں بلکہ ہزاروں بلکہ لاکھوں لوگوں کے ہاتھوں کی لکیرں سے اکٹھا کر کے اسے ایک کتابی شکل دے دی گئی ھے۔
خوابوں کی تعبیر: جس کتاب کا دھاگہ میں ٹائٹل کے ساتھ ذکر کیا گیا ھے حدیث قدسیہ سے تو یہ تو سامنے آنے کے بعد ہی پتہ چلے گا اس سے پہلے جتنی بھی کتابیں خوابوں کی تعبیر پر مطالعہ کی ہیں وہ سب بھی اسی طرح ہیں کہ لوگوں کے خوابوں کو اکٹھا کر کے کتابی شکل میں اسے پیش کر دیا گیا ھے۔ یہ ایک فن ھے عطائی نہیں۔
ہم نے دیکھا ہے ہر عالم قرآن اور سنت کا علم ہونے کے باوجود خواب کی تعبیر نہیں کر سکتا
مگر بہت تھوڑے اور چند ایک ایسے بھی دیکھیں ہیں جو کتاب و سنت کا صرف مطالعہ کرنے والے ہوتے ہیں اور وہ خواب کی تعبیر بہت آسانی سے کر جاتے ہیں
قرآن سنت کا جو عالم ھے اسے "خوابوں کی تعبیر کرنا" علم پر کوئی کتاب نہیں پڑھائی جاتی شائد اس لئے وہ تعبیر نہیں کر سکتے۔
جو چند قرآن و سنت کا مطالعہ کرنے والے ہوتے ہیں انہیں بھی خوابوں کی تعبیر کتاب زبانی یاد نہیں ہوتی اور نہ ہی اس پر کوئی خاص علم ہوتا ھے انہوں نے بھی کتاب سے دیکھ کر ہی بتانا ھے مگر اس پر بھی ضروری نہیں کہ وہ جو بتائیں وہ درست ہو۔
خوابوں پر کچھ نفسیاتی باتیں آپکی نظر کرتا ہوں جسے سمجھنے میں مزید آسانی ہو گی۔
جو بندے فارغ ہوتے ہیں جنہیں کوئی کام نہیں ہوتا وہ خواب ہی دیکھتے ہیں، زیادہ خوابوں کا آنا بدہضمی کی وجہ بھی ھے، انسانی فطرت ھے رات کو سونے سے پہلے کچھ سوچ جو گہری ہو اس پر بھی خواب میں ویسا ہی ظاہر ہوتا ھے۔ فجر کے وقت آنے والے خواب اہمیت کا حامل ہوتے ہیں مگر اس پر بجائے تعبیر جاننے کے اگنور کر دینا چاہئے۔ اور اگر کوئی برا خواب دیکھیں تو توبہ استغفار کر لیں۔
انسانی فطرت ھے، مثال سے آپ اپنی زندگی آرام دہ بسر کر رہے ہیں اور کسی برے خواب پر آپ اس کی تعبیر لینے کسی جاننے والے کے پاس چلے جاتے ہیں، آپ نے اسے اپنا خواب بتایا، ہو سکتا ھے وہ اس پر تعبیر جانتا بھی نہ ہو اور آپکو صرف اتنا کہہ دے کہ تعبیر بہت بری ھے میں بتا نہیں سکتا۔ اس کے بعد کیا ہو گا، آپ ایک اچھی زندگی بسر کرنے والے اس کی بات سن کر ذہنی طور پر مفلوج ہو جائیں گے اور خواب کے سچ ہونے پر آپکا جسم دماغ اعضاء کام کرنا چھوڑ دیں گے جس سے کوئی بھی نقصان ہو سکتا ھے اور اس نقصان کو آپ اس برے خواب کی بری تعبیر سمجھ بیٹھیں گے۔
اسی طرح اگر تعبیر بتانے والے نے آپکو صرف اتنا بتا دیا کہ خواب اچھا ھے اس لئے آپکو کوئی فائدہ ہو گا۔ تو یہ بھی نفسیات ھے آپ ایک اچھی زندگی بسر کر رہے ہیں اور یہ سن کر مزید محنت کریں گے اس سے جو فائدہ ہو گا اسے آپ ایک اچھے خواب کی تعبیر تصور کریں گے۔
آپ کے سوال پر یہ میں نے آپکو اپنا علم اور تجربہ سے معلومات فراہم کی ھے ہو سکتا ھے آپکو سمجھ آ جائے اگر نہیں تو اسے اگنور کر دیں۔
والسلام