بھائی معزرت عربی پڑھ تو سکتا ہو۔ لیکن سمجھنا میرے بس میں نہیں۔۔ اگر کوئی اردو مترجم مواد ہو تو مہربانی فرما اس کا رابطہ دیں۔
محترم بھائی
اس موضوع پر اردو میں اس وقت کوئی کتاب ذہن میں نہیں آرہی ،
===== اللہ تعالیٰ کو خوا ب میں دیکھنا؟ =====
ہفت روزہ جرار
سوال: کیا اللہ تعالیٰ خواب میں نظر آ سکتا ہے یا نہیں؟ اگر کوئی دعویٰ کرے کہ میں نے خواب میں اللہ کو دیکھا ہے تو اس کی بات کو کس حد تک تسلیم کیا جا سکتا ہے؟
جواب: دنیاوی زندگی میں اللہ تعالیٰ کو بیداری کی حالت میں اس کی حقیقی صورت میں دیکھناکسی کے لیے بھی ممکن نہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اسے نگاہیں نہیں پا سکتیں اور وہ سب نگاہوں کو پاتا ہے اور وہ نہایت باریک بین سب خبر رکھنے والا ہے‘‘۔(الانعام:۱۰۳)
ابو ذرغفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ آپ نے اپنے پروردگار کو دیکھا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ وہ نور ہے، میں اسے کیسے دیکھ سکتا ہوں؟‘‘
(صحیح مسلم، کتاب الایمان، ح: 178)
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ’’تین چیزیں ہیں، جس نے ان میں سے کسی ایک کے بارے میں بھی دعویٰ کیا اس نے اللہ پر بڑا جھوٹ باندھا۔ جس نے یہ گمان کیا کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کو دیکھا ہے اس نے اللہ پر بہت بڑا جھوٹ باندھا‘‘۔
(صحیح مسلم ،کتاب الایمان، ح:177 )
اللہ تعالیٰ کا دیدار ایمان والوں کو جنت میں ہو گا اور یہ جنت کی نعمتوں میں سے سب سے بڑی نعمت ہو گی۔
البتہ دنیاوی زندگی میں اللہ تعالیٰ کا کسی کو خواب میں نظر آنا ممکن ہے لیکن جو کچھ خواب دیکھنے والے کو نظر آیا ہے وہ اللہ تعالیٰ کی اصلی اور حقیقی صورت نہیں ہو سکتی کیونکہ اللہ تعالیٰ جیسی کائنات میں کوئی چیز نہیں ۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اس کی مثل کوئی چیز نہیں اور وہی سب کچھ سننے والا ، سب کچھ دیکھنے والا ہے‘‘۔ (شوریٰ:۱۱)
سیدنا معاذرضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’میں رات کو اٹھا، میں نے وضو کیا اور نماز پڑھی جتنی میرے مقدر میں تھی پھر مجھے نماز میں اونگھ آ گئی۔ اچانک میں نے اپنے رب کو سب سے اچھی صورت میں دیکھا ۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے اپنا ہاتھ میرے دونوں کندھوں کے درمیان رکھا حتیٰ کہ میں نے اس کی ٹھنڈک اپنے سینے میں محسوس کی‘‘۔
(ترمذی، حدیث: 3233)
علامہ البانی نے اس کو صحیح قرار دیا ہے۔
یہ حدیث واضح دلیل ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں اللہ تعالیٰ کو دیکھا ہے۔
بسا اوقات بعض لوگوں (جن کو نہ عقیدۂ توحید کا پتہ، نہ دین اسلام کی سمجھ اور نہ نماز روزے کی پروا) کے دل میں یہ خیال پیدا ہو جاتا ہے کہ انہوں نے اللہ کو دیکھا ہے لیکن حقیقت میں ایسا ہوتا نہیں بلکہ شیطان کبھی آ کر بعض لوگوں کو یہ محسوس کرواتا ہے کہ وہ ان کا رب ہے جیسا کہ مشہور ہے کہ کسی ولی کو خواب میں رب نظر آیا اس نے کہا میں تیرا رب ہوں اور میں نے تجھ سے شریعت کے تمام احکام کی پابندی ختم کر دی۔ خواب میں اگر کوئی ایسا حکم ملے جو شریعت کے خلاف ہو تو یہ واضح دلیل ہو گی کہ اس نے اللہ کو نہیں بلکہ شیطان کو دیکھا ہے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’خواب دیکھنے والا جتنا زیادہ متقی و پرہیزگار ہو گا اس کا خواب اتنا ہی زیادہ درستی کے قریب ہو گا لیکن یہ بات یقینی ہے کہ خواب میں اللہ تعالیٰ کو دیکھنا اللہ تعالیٰ کی حقیقی صورت میں نہیں ہو گا‘‘۔