• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خواتین کے فرائض !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
خواتین کے فرائض !!!
thumb (2).jpg
ابتدائے آفرینش سے ہی مرد اور عورت دونوں انسان کی معاشرتی وتہذیبی زندگی کی بنیادہیں ،ان دونوں سے کائنات میں رونق اور زندگی کے آثار ہیں ،اور یہی دونوں نوع انسانی کی بقاکا سبب ہیں ،معاشرہ کا توازن صحیح طور پر برقرار رہے ،اس کے لیے مرد اور عورت میں سے ہر ایک کے اوپر کچھ فرائض اورذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ،اور دراصل ان فرائض کی ادائیگی میں معاشرہ کی کامیابی وسکون کارازمضمرہے ،ان فرائض میں مردوں کی بہ نسبت عورتوں کے فرائض کو زیادہ اہمیت حاصل ہے اس لیے کہ معاشرہ گھر سے شروع ہوتا ہے ،اورگھر عورت سے ،گھر میں عورتوں کو مرکزی و کلیدی حیثیت حاصل ہوتی ہے ،اس لحاظ سے معاشرہ کے اصلاح و فساد میں خواتین کا کردار نسبتا زیادہ اہم ہوتاہے ،آج جب ہم اپنے معاشرہ کی سنگین اور بدترین صورتحال کے اسباب کا پتہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں تو “اپنے فرائض سے خواتین کی غفلت” ایک بڑی وجہ کی شکل میں سامنے آتی ہے ،حقیقت تو یہ ہے کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے خواتین کے حقوق اوران کی آزادی کے نعروں میں خواتین کے فرائض کی اہمیت دب کررہ گئی ہے حالاں کہ ضرورت کے لحاظ سے دیکھا جائے تو ہمارے معاشرے کوخواتین کی آزادی اوران کے حقوق کی بحالی سے کہیں زیادہ فرائض کی ادائیگی کے تئیں ان کی سنجیدگی اوراحساس ذمہ داری کی ضرورت ہے ۔

خواتین کے فرائض کیا ہیں ؟ مخصوص حالات میں کون سی مخصوص ذمہ داریاں ان پہ عائد ہوں گی ؟ ان سوالوں کے جواب دینے کے لیے ہم خواتین کے فرائض کو تین ذیلی عنوانات میں تقسیم کرسکتے ہیں :

(1) خواتین اپنی ذات کے دائرہ میں

( 2) خواتین اپنے گھرکے دائرہ میں

(3) خوتین اپنے سماج کے دائرہ میں

خواتین اپنی ذات کے دائرہ میں:

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مرد و عورت میں سے ہر انسان اپنے نفس کاذمہ دار ہوت اہے ،خواتین کے فرائض ان کے نفس کے تئیں دو طرح کے ہوسکتے ہیں ،

٭ بحیثیت انسان

٭ بحیثیت عورت

٭ بحیثیت انسان :

ایک انسان ہونے کی حیثیت سے ہرعورت کا فریضہ ہے کہ وہ اس مقصد کو سمجھے جس کے لیے اسے روئے زمین پر پیدا کیا گیا ہے ،اور وہ بلاشبہ رب العالمین کی عبادت و اطاعت اوراس کے ذریعے رب کوراضی کرکے آخرت میں نجات اور جنت کاحصول ہے ،اس مقصدکو سامنے رکھتے ہوئے ہر عورت پر تمام اوامر کی بجا آوری اورتمام نواہی سے اجتناب لازم ہے ،انسان ہونے کی حیثیت سے خواتین ان تمام شرعی احکام کی مکلف ہیں جن کے مردمکلف ہیں الایہ کہ کوئی مسئلہ استثنائی ہو۔

٭ بحیثیت عورت :

عورت ہونے کی حیثیت سے خواتین پر کچھ الگ قسم کے فرائض بھی عائد ہوتے ہیں ،مثلا گھر کو اپنا مستقل ٹھکانا بنانا، پردہ کا لزوم ،غیرمحرم مردوں سے عدم اختلاط وغیرہ ،یہ احکام اسلام نے خواتین کی بھلائی اور بہتری کے لیے دیئے ہیں ، ان میں کسی قسم کی زیادتی اور شخصی آزادی کا استحصال نہیں جیسا کہ بعض کج فہم لوگ سمجھتے ہیں ،بہرحال خواتین کے فرائض میں ان احکامات کی پیروی بھی لازمی طور پر شامل ہے۔

خواتین کے فرائض اپنے گھرکے تئیں :

گھر میں خواتین کی تین بنیادی حیثیتیں ہوتی ہیں ،بیٹی ،بیوی ،اور ماں کی ،اس لحاظ سے ان پر مخصوص فرائض عائد ہیں :

٭ بحیثیت بیٹی :

بیٹی والدین کی عزت اوربھائی کاغرور ہوتی ہے ،اس ناطے اس پرفرض بنتا ہے کہ وہ کوئی بھی ایسی حرکت نہ کرے جس سے اس کے والدین اور خاندان کی عزت پر حرف آئے ،ایک بیٹی کی ذمہ داری یہ بھی ہے کہ وہ والدین اور بھائی بہنوں کے خیر و صلاح کی فکر کرے ،والدین کی اطاعت وخدمت کو اپنا فرض جانے ،چھوٹے بھائی بہنوں کی تربیت میں اپنی خدمت پیش کرے اور جب تک والدین کے گھر رہے ان کی عزت کوبرقرار رکھتے ہوئے ان کی منظور نظر اور سماج کے لیے مثال بن کررہے ۔

٭ بحیثیت بیوی :

شادی ہو جانے کے بعد ایک عورت کی زندگی پوری طرح بدل جاتی ہے، نئے لوگ،نیا ماحول اور نئی ذمہ داریاں اس کے سامنے آتی ہیں ،ایسے میں اس کے اوپر فرض ہے کہ وہ بردباری اورتحمل سے کام لیتے ہوئے شوہر کی اطاعت و خدمت اور اس کے گھر والوں کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کرے اور اپنی انتھک کوششوں اور بے پایہ محنتوں سے اپنے گھرکو محبت کا گہوارہ جنت نشاں بنائے ۔

٭ بحیثیت ماں :

ایک عورت کی زندگی میں فرائض کے لحاظ سے سب سے اہم وقت تب آتا ہے جب وہ ماں بنتی ہے ،کیوں کہ ماں کی گود ہی وہ مقام ہوتی ہے ،جہاں معاشرہ کے افراد تیار ہوتے ہیں ، اب اگر ماں اپنے بچوں کی تربیت اور دیگر فرائض کے تئیں سنجیدگی سے کام لے اوران کے اندر صالحیت کو پروان چڑھانے اورانہیں اچھا انسان بنانے کے لیے تمام اسالیب تربیت کو بروئے کارلائے تو معاشرہ کے لیے صالح افراد تیار ہوں گے اور ایک صالح معاشرہ وجود میں آئے گا ،اس کے برخلاف اگر مائیں اپنے بچوں کی تربیت میں سستی و غفلت کا مظاہرہ کریں ،معاملے کی سنجیدگی اور اہمیت کو یکسر بھلا کر اپنے بچوں کو یونہی چھوڑ دیں کہ وہ کیسے ہی پل جائیں ،یا غلط اندازسے ان کی تربیت کریں ،توایسی صورت میں یہ بچے غلط راہوں پر چل پڑتے ہیں اورمعاشرہ فساد و خرابیوں کا گہوارہ بن جاتاہے ۔

لہذا ایک ماں ہوتے ہوئے عورت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ پوری سنجیدگی و دلجمعی سے اپنے بچوں کی تربیت کا کام انجام دے ،تربیت کے معاملے میں جسمانی ،ذہنی ،اخلاقی اور دینی تربیت کے میادین کو مدنظر رکھنا نہایت ضروری ہے ،مکمل شخصی نمونے کے لیے خود اعتمادی ،صبر و برداشت ،حوصلہ وہمت ،صداقت وامانت ،دیانت داری اور اصول پسندی ،شجاعت و بہادری ،جرأت و بے باکی و دیگر اعلی صفات بچوں میں پیدا کرنا نہایت ضروری ہے ،بچوں کی تعلیمی ارتقاء میں بھی ماں کے اہم فرائض ہوتے ہیں ،غرض کہ ماں ہوتے ہوئے ایک عورت کے فرائض بہت زیادہ اورمحنت وتوجہ طلب ہوتے ہیں جن کی ادائیگی کے لیے عورت کوصبر ،مستقل مزاجی اورمحنت سے کام لیناچاہیے۔

خواتین کے فرائض اپنے سماج کے تئیں :

معاشرہ مرد و عورت سے مل کر بنتا ہے ،معاشرہ کے صلاح و فساد میں مردوعورت دونوں کا ہاتھ ہوتا ہے ،اور معاشرہ کے صلاح وفساد کی فکر بھی مردوعورت دونوں کوہی کرنی چاہئے ،حالاں کہ جب عورت اپنے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرے گی تو بہت حدتک وہ سماج کے تئیں بھی اپنے فرائض ادا کرنے میں کامیاب ہوجائے گی ،کیوں کہ سماج گھر سے شروع ہوتا ہے اورگھرعورت سے ،لیکن اس کے باوجود سماج کے تئیں خواتین کے اوپر کچھ خاص قسم کے فرائض بھی عائد ہوتے ہیں ،جن سے کوئی بھی خاتون مبرانہیں ہوسکتی مثلاپڑوسیوں سے اچھے تعلقات ،رشتہ داروں میں محبت و میل ملاپ ،ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونا ،مصیبت کے وقت دوسروں کے کام آنا،شادی بیاہ وغیرہ کے موقعوں پر مل بانٹ کرذمہ داریوں کابوجھ ہلکاکرنا،ضرورت کے وقت دوسروں کی رہنمائی کرنا ،موقع کے لحاظ سے مفیدمشورہ دینا،اگرکوئی غلط راستہ پرچل رہاہوتوحکمت ودانائی سے اس کواچھائی کی طرف موڑناوغیرہ خواتین کے سماجی فرائض ہیں ۔

علاوہ ازیں تعلیم کے فروغ خصوصا تعلیم نسواں کے فروغ کے لیے کوشاں ہونا،حقوق انسانی بطور خاص تعلیم اورحقوق نسواں کی بحالی میں اپنی خدمت پیش کرنا ،سماج میں اپنی جڑیں مضبوط کرچکے غیرشرعی رسوم ورواج مثلا جہیز وغیرہ کے خلاف کوشش کرنا ،لوگوں میں خصوصاعورتوں میں دین کی صحیح سمجھ اوراسلام کی سچی تعلیمات پہنچانا اورخصوصاعورتوں کے بیچ اصلاح کی کوشش کرنا وغیرہ بھی خواتین کے سماجی فرائض ہیں۔
 
  • پسند
Reactions: Dua

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
بہت خوب! جزاکم اللہ خیرا!
اگر ریفرنس دے دیا کریں تو زیادہ بہتر ہوگا۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069

حافظ اختر علی

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
768
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
317
بہت خوب! جزاکم اللہ خیرا!
اگر ریفرنس دے دیا کریں تو زیادہ بہتر ہوگا۔
استاد محترم اس موضوع پر ریفرنس کسی کتاب کا نہیں بلکہ ہر شخص اپنے اپنے گھر کو بطور ریفرنس استعمال کر سکتا ہے۔ہا ہا ہا
 
Top