صحابہ کرام داڑھی کو ایک مٹھی کے بعد کاٹ دیتے تھے کیا یہ صحیح حدیث سے ثابت ہے؟
صرف چند صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں ایسا ملتاہے، لیکن وہ ایسا کیوں کرتے تھے اس بارے میں کچھ منقول نہیں۔
اور کیا صحیح بخاری میں ابن عمر کی بھی حدیث ہے؟
امام بخاري رحمه الله (المتوفى256)نے کہا:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " خَالِفُوا المُشْرِكِينَ: وَفِّرُوا اللِّحَى، وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ " وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ: «إِذَا حَجَّ أَوِ اعْتَمَرَ قَبَضَ عَلَى لِحْيَتِهِ، فَمَا فَضَلَ أَخَذَهُ»
ہم سے محمد بن منہال نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے یزید بن زریع نے ، انہوں نے کہا ہم سے عمر بن محمد بن زید نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم مشرکین کے خلاف کرو، داڑھی چھوڑ دو اور مونچھیں کترواؤ۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب حج یا عمرہ کرتے تو اپنی داڑھی (ہاتھ سے) پکڑ لیتے اور (مٹھی) سے جو بال زیادہ ہوتے انہیں کتروا دیتے۔[صحيح البخاري 7/ 160]۔
داڑھی رکھنا سنت ہے یا داڑھی کو بنا کٹ کرے اسکے حال پی چھوڑ دینا
اگرسنت سے مراد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عام طریقہ ہے تو بے شک یہ سنت ہے لیکن اگر سنت اصطلاحی معنی میں آپ نے استعمال کیا ہے تو جان لیں کہ داڑھی رکھنا سنت ہی نہیں بلکہ فرض اورواجب ہے۔اوراسے اس کے حال پر چھوڑ دینا ضروری ہے۔واللہ اعلم۔