محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
اِنَّ ھٰذَا لَھُوَالْقَصَصُ الْحَقُّ۰ۚ وَمَا مِنْ اِلٰہٍ اِلَّا اللہُ۰ۭ وَاِنَّ اللہَ لَھُوَالْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ۶۲ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللہَ عَلِيْمٌۢ بِالْمُفْسِدِيْنَ۶۳ۧ قُلْ يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ تَعَالَوْا اِلٰى كَلِمَۃٍ سَوَاۗءٍؚبَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ اَلَّا نَعْبُدَ اِلَّا اللہَ وَلَا نُشْرِكَ بِہٖ شَئًْا وَّلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللہِ۰ۭ فَاِنْتَوَلَّوْا فَقُوْلُوا اشْہَدُوْا بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ۶۴
اس آیت میں اسی دعوت اتحاد کی تشریح ہے ۔ اہل کتاب کے ہردوفرقوں کو مخاطب کرکے فرمایا ہے کہ آؤ ہم دونوں مسلمات پر اتفاق کریں اور وہ یہ ہیں کہ ایک اللہ کی پرستش کریں ۔ کسی دوسرے کو عبادت اور پرستش کے قابل نہ سمجھیں اور اپنے جیسے انسانوں کو اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ تصور نہ کریں ۔ ایک خدا کی بادشاہت ہو اور وہ ایک ہی ہو جو ساری دنیا کا رب ٹھہرے۔
البتہ یہی سچا قصہ ہے اور سوائے خدا کے کوئی معبود نہیں اوربے شک خدا غالب حکمت والا ہے ۔(۶۲) پھر اگر وہ قبول نہ کریں تو خدا مفسدوں کو خوب جانتا ہے ۔(۶۳)کہہ اے اہل کتاب! ایک بات کی طرف آؤ۔ جو ہم میں اور تم میں برابرہے کہ ہم خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ بنائیں اور ہم میںسے کوئی کسی کو خدا کے سوا پروردگار نہ ٹھہرائے۔پھر اگر وہ منہ موڑیں تو تم یوں کہو کہ تم گواہ رہو کہ ہم فرمانبردار ہیں۔۱؎ (۶۴)
۱؎ قرآن حکیم دنیا سے تفریق واختلاف کو مٹانے آیا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ ساری دنیا کو ایک مرکز پر لاکھڑا کرے اور جتنے فتنے تشدد وافتراق کی وجہ سے بپا ہیں، یکسر محو ہوجائیں اور اگر یہ نہ ہوسکے تو بھی تعصبات ختم ہوجائیں، مہمات مسائل پر اتفاق ہوجائے اور کم از کم چند چیزیں ایسی مسلمات میں سے ہوں جس پر دنیا کے تمام انسان متفق ہوں۔ کتنا سچا اور مقدس مسلک ہے۔دعوت اتحاد
اس آیت میں اسی دعوت اتحاد کی تشریح ہے ۔ اہل کتاب کے ہردوفرقوں کو مخاطب کرکے فرمایا ہے کہ آؤ ہم دونوں مسلمات پر اتفاق کریں اور وہ یہ ہیں کہ ایک اللہ کی پرستش کریں ۔ کسی دوسرے کو عبادت اور پرستش کے قابل نہ سمجھیں اور اپنے جیسے انسانوں کو اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ تصور نہ کریں ۔ ایک خدا کی بادشاہت ہو اور وہ ایک ہی ہو جو ساری دنیا کا رب ٹھہرے۔
{القصص} بیان۔ بات۔ قصہ۔ معاملہ {تعالوا} آؤ ۔حل لغات